ظریفانہ شعر تو فورا کہہ ہی لیتے ہیں اگر نثری جواب نہ دیں ۔چنانچہ ایک افسر کے لیے کہا تھا ایک قطعہ اور سنایا بھی کہ جنرل بات تھی لیکن سب کی ہنسی سے وہ سمجھ گئے کہ مجھے ہٹ کیا۔
اس طرح ہم سے کام لیتے ہیں
جس طرح انتقام لیتے ہیں
سب کی تنخواہ کر رہے ہیں حلال
اور اپنی حرام لیتے ہیں