چمک کے ہم تھک ہارے
کیوں نہ زمیں پر جائیں
کیوں نہ کہا میں مانوں
میں بھی سیر کی ٹھانوں
دھرتی پر وہ آئے
اس پہ اتر کے دیکھا
۔۔۔۔۔
واہ خلیل بھائی ایک بار پھر داد ۔ماشاء اللہ
نظم میں یوں تو بچوں کے لحاظ سے سیدھی سادھی سی باتیں ہیں مگر اس میں چھپا ہوا گداز صاف محسوس ہوتا ہے۔