بہت ہی خوب غزل کہی. داد حاضر شام بھائی.
دوسری بات یہ کہ
خلیل بھائی کی صلاح سے بالکل متفق
ہوں.
یہ صلاح یہاں نہ ملتی تو غزل کو پڑھ کر پہلی نظر میں اسی مصرعے میں تبدیلی کا مشورہ دیتا.
باقی استاد جی کا انتظار کریں.
بھیّا جی! کہانی پہلے تو مضموں سے جا پہنچی تھی مجنوں تک مگر اب تو یہ لیلی بھی یہاں پر آ ہی ٹپکی ہیں۔ تو بہتر ہے کہ مضموں کو لپیٹا جائے اب ورنہ یہ لیلی اور پھر شیریں سے پھر فرہاد و رانجھا ، ہیر و سسّی اور پنّو تک بھی جا پہنچے گا افسانہ۔