پہلے تین اشعار کا ترجمہ بندے کی طرف سے:
نہ جانے کیا تھی وہ منزل جہاں میں نے گزاری شب
تھا ہر سو رقص میں بسمل جہاں میں نے گزاری شب
جمالِ چہرہ ، حسنِ قامت اور رخسار کی رونق
سبھی تھے قاتلانِ دل جہاں میں نے گزاری شب
مخالف تاک میں ، وہ ناز میں اور میں جھجکنے میں
نہ تھا کہنا ذرا مشکل جہاں میں نے...
:AOA:
امید ہے سب کی عید خیریت کےساتھ خوب مزے میں گزری ہوگی۔
:):):):):redheart::goodluck::rose::auto::soccerball::telephonereceiver::umbrella::flower::car::airplane1::haha::chill::pak::pak1::good::):):):)
ماشاءاللہ بہت زبردست کلام ہے، خاص طور نظارو ، دکھو اور آرزوؤ جیسے خوبصورت منادی پڑھ کر بہت مزہ آیا۔
بہت سی داد محترم ابو مہ جبین کی ماہرانہ شاعری کے لیے۔۔۔۔۔
دربار میں حاضر ہے ۔۔۔ اک بندۂ آوارہ
آج اپنی خطاؤں کا ۔۔۔ لادے ہوئے پشتارا
سرگشتہ و درماندہ ۔۔۔ بے ہمت و ناکارہ
وارفتہ و سرگرداں۔۔ بے مایہ و بے چارہ
شیطاں کا ستم خوردہ ۔۔ اس نفس کا دکھیارا
ہر سمت سے غفلت کا ۔۔۔ گھیرے ہوئے اندھیارا
دربار میں حاضر ہے ۔۔۔ اک بندۂ آوارہ
آج اپنی خطاؤں کا ۔۔۔ لادے...