تم روکو رستے خوشبو کے
تم روکو رستے کرنوں کے
تم جشن مناؤ ظلمت کا
جھوٹ کے اندھے رستے پر
اک جال فریب کا پھیلاؤ
تم چاہو جو بھی کر دیکھو
جبر کے گھپ اندھیرے میں
انقلاب کا جگنو چمکے گا
امید کی خوشبو پھیلے گی
جب کرب عوام کا بڑھتا ہے
پھر سچ کا سورج چڑھتا ہے
تم رکو رستے خوشبو کے
یہ خوشبو پھر بھی...