نتائج تلاش

  1. ع

    غزل برائے اصلاح : ہم محبت سے انجاں تھے

    چاہے دیواریں تھیں حائل پھر بھی اس کی جانب مائل ۔۔۔پہلا مصرع، دیواریں تھیں چاہے حائل، بہتر ہو گا روانی کے اعتبار سے۔ مگر دوسرے کا ربط پہلے سے نہیں ہے پھر بھی تھے اس کی جانب مائل کیا جا سکتا ہے دونوں محبت سے انجاں تھے پھر بھی اس کے کتنے قائل ۔۔۔۔دونوں تھے الفت سے انجاں بھی روانی کے لحاظ سے بہتر...
  2. ع

    دل کو چراغ کی جگہ ہم نے جلا دیا----برائے اصلاح

    مثلِ چراغ دل کو جو ہم نے جلا دیا کتنا ہے ان سے پیار یہ ان کو بتا دیا ---------- کرتے تھے چُھپ کے بات نہ آتے تھے سامنے آیا جو ان کو پیار تو پردہ اٹھا دیا ----------- گزری ہے زندگی تو خدا سے ہی مانگ کر اس کی رحیم ذات ہے اس نے سوا دیا ---------یہ تینوں اشعار تو میں سمجھتا ہوں کہ درست ہیں مجھ سے...
  3. ع

    برائے اصلاح : کیوں لڑنے سے پہلے خفا ہو گیا ہے

    تجھے یہ اچانک سے کیا ہو گیا ہے کیوں لڑنے سے پہلے خفا ہو گیا ہے ۔۔۔اچانک سے اچھا نہیں لگ رہا، دوسرا مصرع میں 'کیوں' کا صرف کُ تقطیع ہونا میرے خیال میں درست تو مانا جاتا ہے لیکن بہتر نہیں رہے گا جو لڑنے سے پہلے خفا... کیا جا سکتا ہے سزا لگ رہا ہے جو اک پل بھی جینا کوئی ہم سے شاید جدا ہو...
  4. ع

    ا۔ب۔پ ۔۔۔۔۔ کھیل نمبر 62

    رات بھر دھمال بھی تو نہیں ڈال سکتے
  5. ع

    دل کو چراغ کی جگہ ہم نے جلا دیا----برائے اصلاح

    دل کو چراغ کی جگہ ہم نے جلا دیا کتنا ہے ان سے پیار یہ ان کو بتا دیا ------------یا کیسا ہے میرا پیار یہ ان کو بتا دیا -------------پہلا مصرع روانی میں بہتر نہیں ہے۔ ایک تو 'کو' طویل کھینچا گیا ہے دوسرا جگہ بھی ج گَ تقطیع ہو رہا ہے مثلِ چراغ دل کو جو ہم نے جلا دیا دیکھیں...
  6. ع

    ا۔ب۔پ ۔۔۔۔۔ کھیل نمبر 62

    ڈھول نہ بجانا کہ پڑوسی تنگ نہ ہوں
  7. ع

    ی۔ ہ۔ و ۔۔ نئی لڑی نمبر 20

    گھر والوں پر بھی سلامتی ہو باہر والوں پر بھی اور اس محفل پر بھی
  8. ع

    ا۔ب۔پ ۔۔۔۔۔ کھیل نمبر 62

    جب دعا کی بات ہو رہی ہے تو السلام علیکم بھی کہہ لینا چاہیے
  9. ع

    ا۔ب۔پ ۔۔۔۔۔ کھیل نمبر 62

    ہاں، اب ترتیب درست ہو گئی ہے
  10. ع

    مرے ہاتھ سے تیری چھوٹی کلائی ---برائے اصلاح

    مرے ہاتھ سے تیری چھوٹی کلائی نتیجہ یہ نکلا ،ہوئی ہے جدائی ---------------مطلع مجھے ٹھیک لگ رہا ہے جدائی کو سہنا نہ آسان ہو گا (رہو گے جو تنہا بہت ہو گی مشکل ) ہمیشہ ہی دل سے یہ آواز آئی ----------------یہ بھی ٹھیک لگ رہا ہے پہلے مصرع کی پہلی صورت کے ساتھ ہی کسی...
  11. ع

    غزل برائے اصلاح

    سیاہ کے ساتھ مصرع وزن میں نہیں رہے گا نہیں کر پائے ویراں نفرت و کینہ مرے بن کو کیسا رہے گا؟
  12. ع

    خود شبِ ہجر میں تڑپو گے تو یاد آؤں گا

    شاید آپ کی مراد ہے کہ یہاں جس موڑ پر میں تمہیں چھوڑنے کا وعدہ کر رہا ہوں جب تم کبھی اسی موڑ سے گزرو گے تو میں یاد آؤں گا۔ لیکن یہ وعدہ اس موڑ پر کھڑے ہو کر کیا جا رہا ہے یہ بات الفاظ سے ظاہر نہیں ہے۔ صرف آپ کے ذہن میں ہے۔ قاری کو یہ سب سمجھ میں نہیں آئے گا
  13. ع

    ی۔ ہ۔ و ۔۔ نئی لڑی نمبر 20

    میری تو یہی دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ آپ کو تندرستی عطا فرمائیں اور آپ کا سایہ ہم سب کے سروں پر ہمیشہ سلامت رکھیں
  14. ع

    ا۔ب۔پ ۔۔۔۔۔ کھیل نمبر 62

    لیکن محمد عدنان اکبری نقیبی بھائی 'گڑبڑ' کا استعمال کر کے ترتیب میں گڑبڑ کر گئے تھے
  15. ع

    خود شبِ ہجر میں تڑپو گے تو یاد آؤں گا

    اس صورت میں بھی دوسرے مصرع میں 'موڑ' کیوں لایا گیا ہے اس بات کی وضاحت نہیں ہوتی کہ 'اس موڑ' میں ایسی کیا خاص بات ہے۔
  16. ع

    ہمیں کیا خبر ہم کہاں جا رہے ہیں----برائے اصلاح

    ہمیں کیا خبر ہم کہاں جا رہے ہیں جہاں ہے محبّت وہاں جا رہے ہیں --------کچھ باتوں کی نشاندہی کر دیتا ہوں تا کہ آگے کام آ سکیں۔ مطلع میں ایطا ہے 'کہاں اور ہاں میں ہاں مشترک ہونے کی وجہ سے نہیں خود پہ قابو نہ طاقت ہے اس کی ہاں مانند آبِ رواں جا رہے ہیں --------لیکن کہاں جا...
  17. ع

    خود شبِ ہجر میں تڑپو گے تو یاد آؤں گا

    جب بھی برسات میں بھیگو گے تو یاد آؤں گا چھت پہ زلفوں کو سنوارو گے تو یاد آؤں گا ۔۔۔۔دوبارہ دیکھنے پر مجھے دونوں مصرعوں کا آپس میں ربط نظر نہیں آ رہا۔ دو لختی کی سی کیفیت ہے۔ 'بھیگی' سے پھر بھی کچھ ربط تھا۔ میرا خیال ہے کہ بھیگی ہی چلنے دیں۔ میرے معصوم سے جذبے مری بے جا باتیں جب کبھی بیٹھ کے...
  18. ع

    غزل برائے اصلاح

    'نہ کینہ' نہ جانے کیوں اچھا نہیں لگ رہا۔ کسی طرح عداوت نفرت وغیرہ لایا جا سکتا ہے تو بہت بہتر ہو جائے گا۔ اور دوسرا مصرع 'یہی اک بات کرتی...' بہتر ہے گمرہی والے شعر میں 'اور رہزن' میں ر کی وجہ سے تنافر ہے، اس کو بھی کسی طرح اگر تبدیل کر لیں تو یہ خامی بھی دور ہو جائے
  19. ع

    ہمیں سر جھکانا نہ آیا کبھی بھی ------- برائے اصلاح

    ہمیں سر جھکانا نہ آیا کبھی انہیں سر اٹھانا نہ آیا کبھی -----------اب ٹھیک تو ہو گیا ہے مگر مطلب کیا نکلتا ہے؟ دونوں مصرعے صرف دو بیان محسوس ہوتے ہیں محبّت جو کرتے ہیں ڈرتے نہیں ہمیں منہ چھپانا نہ آیا کبھی ------------ڈرتے کے ساتھ چھپانا ٹھیک نہیں ہے، اس شعر کو یوں کیا جا سکتا ہے محبت جو کرتے...
  20. ع

    غزل برائے اصلاح

    نہیں کر پائے میلا نفرت و کینہ مرے من کو یہی تو بات کرتی ہے پریشاں میرے دشمن کو ۔۔۔من اوردشمن میں 'من' کی وجہ سے ایطا ہے۔ اس کو تبدیل کر لیں دوسرے مصرع میں 'تو: کی جگہ 'اک ' استعمال کریں کہ روانی بہتر ہو جائے گی نئے اک زاویے سے یاد کرتا ہوں تجھے ہر دن رکھا ہے اس طرح تازہ تری یادوں کے گلشن کو...
Top