تمہارے لوٹ آنے سے ہی ہو گی دور تنہائی
تمہاری یاد آتی ہے مجھے اے میرے ہرجائی
-----------'ہی ہو' میں تنافر محسوس ہو رہا ہے۔
تمہارے لوٹ آ جانے سے ہو گی دور تنہائی
کیا جا سکتا ہے
دوسرے مصرع کی شروعات بھی 'تمہاری' سے ہی ہو رہی ہے جو اچھا نہیں لگ رہا۔
الفاظ کی ترتیب بدلنے کی ضرورت ہے
بڑی...
مجھے تو مار ڈالے گی شبِ ہجراں یہ تنہائی
تمہاری یاد آتی ہے مجھے میرے اے ہرجائی
------------------'تو' طویل کھینچا ہوا ہے، دوسرا شبِ ہجراں بھرتی کا لگ رہا ہے۔ دوسرے مصرع میں 'اے' کی ے گرائی گئی ہے جو درست نہیں۔ 'مجھے اے میرے' کیا جا سکتا ہے
بڑی سُونی سی لگتی ہے بنا تیرے...
ہجری مہینوں میں سے جس مہینہ کے بارے میں اشعار چاہیے ہوں اس مہینے کا نام لکھا جا سکتا ہے، اور شاید محرَم کے اشعار کے ساتھ محرَّم کے اشعار بھی آ ہی جائیں۔ بس چھانٹنے کی ضرورت ہو گی
جو گزری ہے مجھ پر وہ کیسے بتاؤں
کہ رویا ہوں میں جب ،تجھے کیوں رلاؤں
------------بار بار دیکھنے پر تو مجھے بھی مزید بہتری نظر آنے لگی ہے، آپ خود بھی دیکھا کریں کہ کس لفظ کی جگہ کون سا لفظ بہتر ہو سکتا ہے۔ پھر فائنل شکل یہاں پوسٹ کر دیا کریں۔
مطلع کا دوسرا مصرع اگرچہ میرا ہی مشورہ ہے لیکن...
ایک طریقہ تو یہ بھی ہو سکتا ہے کہ محمد تابش صدیقی بھائی کی بنائی ہوئی ایپس میں لفظ 'محرم' لکھ کر تلاش کر لیا جائے۔ لیکن اس کے لیے گِل صاحب آپ کو دیوان غالب، کلیات میر اور کلیات اقبال اپنے موبائل فون میں انسٹال کرنا ہوں گے
مطلع کے بارے میں مَیں سمجھا تھا کہ شاید دوسرا مطلع پہلا کا متبادل دیا ہے آپ نے، مطلع ثانی دو لخت ہے۔ دونوں مصرعوں کا آپس میں کوئی ربط سمجھ میں نہیں آ رہا
خدا چھین لے گا یہ نعمت وہ تم سے
کرو گے نہ اس کی اگر قدردانی
۔۔پہلے میں 'وہ' کی معنویت سمجھ میں نہیں آ رہی۔ یوں کیا جا سکتا ہے
خدا چھین لے گا...
گرچہ الفت سے انجان تھے لیکن
میرا مشورہ صرف 'الفت سے انجان تھے لیکن' تھا
کیسی جنگ میں ہم شامل تھے
جو بن چوٹ لگے ہوئے گھائل
۔۔۔'ہوئے' کی جگہ 'ہیں' کر دیں تو دوسرع مصرع وزن میں ہو جائے گا، مگر 'جو بن' اچھا نہیں لگ رہا
ملے تجھ کو تسکیں، تو اےمیر ے مشفق
مرادل جلاؤ ، یہ مرضی ہے تیری
۔۔۔آپ کی اس غزل میں اصل جو خرابی ہے وہ قوافی کی وجہ سے ہے، مثلاً جلاؤ، بجھاؤ، پلاؤ وغیرہ کے ساتھ 'تیری' استعمال نہیں ہو سکتا۔ شتر گربہ ہو جاتا ہے۔
اگر قوافی 'جلائے، بجھائے، پلائے، وغیرہ ہوں تو آپ کی ردیف 'یہ مرضی ہے تیری' درست ہو گی۔...
مری آج بدلی ہے یہ زندگانی
شبِ وصل آئی ملی شادمانی
--------------'مری آج بدلی' اچھا نہیں لگ رہا
ہے بدلی ہوئی آج یہ زندگانی
بہتر اور رواں ہو گا
مطلع بھی یہی والا بہتر ہے
( مطلع ثانی )
محبّت عطا کی تری مہربانی
مرے دل کو بھائی تری قدردانی
-----------
مرے پاس رہنا نہ جانا...
جو گزری ہے مجھ پر وہ کیسے بتاؤں
جو رویا ہوں میں خود ،تجھے کیوں رلاؤں
-------------دوسرے مصرع میں مَیں نے بھی دھیان نہیں دیا کہ 'جو' دونوں مصرعوں کے شروع میں ہی آ گیا ہے اور 'خود تجھے' میں دوبارہ دیکھنے پر روانی بھی کم لگ رہی ہے
شاید
کہ رویا ہوں میں جب تجھے کیوں رلاؤں سے بات بن جائے
میں...
ان قوافی کے ساتھ 'تیری' درست واقعی نہیں ہے، 'یہ مرضی تمہاری' سے شتر گربہ تو دور ہو رہا ہے لیکن میرا خیال ہے کہ آپ کا جو مطلب ہے کہ 'تم پر ہے' وہ بالکل ویسا ہی ادا نہیں ہوتا۔
'ہے مرضی تمہاری' مجھے زیادہ بہتر معلوم ہو رہا ہے۔
ملے تجھ کو تسکیں، تو پھر میر ے مشفق
مرادل جلاؤ ، یہ مرضی ہے تیری
۔۔۔اس...
جو گزری ہے مجھ پر وہ کیسے بتاؤں
میں رویا ہوں خود تو ،تجھے کیوں رلاؤں
-------'تو تجھے' میں تنافر ہے، جو رویا ہوں میں خود، تجھے کیوں رلاؤں۔ بھی کیا جا سکتا ہے
گرا ہوں اگر خود میں اپنی خطا سے
نہیں کام میرا تجھے بھی گراؤں
-----------یہ شعر کچھ اتنا خاص نہیں لگ رہا، کہاں...
مجھ سے بچھڑ گیا ہے جو میرے قریب تھا
دنیا میں یوں نصیب نے نیچا دکھا دیا
۔۔۔ابھی بھی وہی خامی محسوس ہو رہی ہے کہ کس کے سامنے نیچا دکھایا گیا ہے۔
شاید
لوگوں میں یوں نصیب نے نیچا دکھا دیا
سے کام چل سکتا ہے
آیا ہے میرے عشق میں کیسا جنون اب
مجھ کو تو تیرے پیار نے مجنوں بنا دیا
۔۔۔۔۔۔پہلے میں جنون...
اصلاح کی کوئی ضرورت محسوس نہیں ہو رہی، بلکہ بہت عمدہ غزل ہے!
بس ایک مصرع میں 'نہ' کو بطور دو حرفی باندھا گیا ہے اس کو میرا خیال ہے کہ بدلنے کی ضرورت ہے
سچ سنا نہ جائے گا
دوسرے تجربے میں وزن کا کافی مسئلہ نظر آ رہا ہے، اور قافیہ 'جاہل' بھی غلط ہے
باقی تین اشعار جو آپ نے پوسٹ کیے ہیں وہ تو مجھے درست لگ رہے ہیں، صرف ایک مصرع
گرچہ تھے الفت سے ہم انجان
میں روانی کی کمی محسوس ہو رہی ہے
الفت سے انجان تھے لیکن
میرا خیال ہے کہ یوں کیا جا سکتا ہے