ارشد بھائی میں ہی صلاح و مشورہ دیے دیتا ہوں:
میں کوئی تقدیر کا ٹوٹا ستارا ہی سہی
کیا ہوا انسان تو ہوں، غم کا مارا ہی سہی
پہلے مصرع میں ردیف کا جواز چاہیے جیسے دوسرے میں ہے "کیا ہوا انسان تو ہوں"۔ایسی کوئی صورت سوچیے:
میں نہیں ہوں چاند اگر ٹوٹا ستارا ہی سہی
کیا ہوا انسان تو ہوں، غم کا مارا ہی...