نتائج تلاش

  1. مہ جبین

    حزیں صدیقی باہر کا آدمی تو ہے پتھر کا آدمی۔۔۔۔حزیں صدیقی

    پسندیدگی کے لئے بہت مشکور ہوں محمد وارث بھائی خوش رہیں
  2. مہ جبین

    حزیں صدیقی کتنے باطل کے پرستار ہیں حق پر کتنے۔۔۔ حزیں صدیقی

    زحال مرزا بھائی آپ کی پسندیدگی کے لئے بہت مشکور ہوں خوش رہیں ہمیشہ
  3. مہ جبین

    حزیں صدیقی شہروں میں ایسے منظر بھی نظروں سے ٹکراتے ہیں۔۔۔ حزیں صدیقی

    میں ذاتی طور پر آپکی اس کاوش کی تہِ دل سےمشکور ہوں
  4. مہ جبین

    حزیں صدیقی چراغِ شب ہے نہ سامانِ صبح تابی ہے۔۔۔ حزیں صدیقی

    بہت شکریہ مغزل تمہاری طبیعت اب کیسی ہے؟ ایکسیڈنٹ میں زیادہ چوٹیں تو نہیں آئیں؟ اور غزل کیسی ہیں؟ بچیوں کو بہت سا پیار اور دعائیں
  5. مہ جبین

    حزیں صدیقی چراغِ شب ہے نہ سامانِ صبح تابی ہے۔۔۔ حزیں صدیقی

    انکل پلیز شکریہ کہ کر مجھے مزید شرمندہ نہ کریں میرا اسمیں ذرہ بھر بھی کوئی کمال نہیں ہے ، اگر آپ مجھے اس طرف متوجہ نہ کرتے تو شاید میں ایسا کبھی تصور میں بھی نہیں کرسکتی تھی، لیکن انکل یقین کریں کہ آپکی حوصلہ افزائی کے دو جملوں نے میرے اندر اتنا جوش ، ولولہ اور توانائی بھر دی کہ میں نے محض 3 دن...
  6. مہ جبین

    حزیں صدیقی جس طرف جائیے گرتی ہوئی دیوار ملے۔۔۔ حزیں صدیقی

    انکل آپ بار بار شکریہ کہ کر مجھے شرمندہ نہ کریں پلیز شکریہ تو آپکا مجھے ادا کرنا چاہئے کہ آپ نے ناناجی (حزیں صدیقی) کی ای بک بنا کر انکی شاعری کو خراجِ تحسین پیش کیا تو وہ ہمارے لئے بھی یقیناً باعثِ فخر و انبساط ہے ۔ اللہ آپ کے علم ، عمل اور عمر میں بہت برکتیں عطا فرمائے الف عین انکل آپکا بہت...
  7. مہ جبین

    حزیں صدیقی اس وہم کا شکار کئی آئینے ہوئے۔۔۔ حزیں صدیقی

    اس وہم کا شکار کئی آئینے ہوئے ڈرتا ہوں اپنے آپ کو پہچانتے ہوئے بنجر زمیں کو بارشِ رحمت کا آسرا سرسبز وادیوں پہ ہیں بادل جھکے ہوئے چہروں کی آب و تاب پہ بھرپور طنز ہیں شیشوں میں رنگ رنگ کے پتھر سجے ہوئے منزل کے سنگِ میل سمجھتے ہیں راہرو اس فصل سے ہیں راہ میں کتبے لگے ہوئے اے حسنِ دوست آج...
  8. مہ جبین

    حزیں صدیقی پردہ بہ پردہ جلوہ بہ جلوہ جانِ حیا کی بات چلی۔۔۔ حزیں صدیقی

    پردہ بہ پردہ جلوہ بہ جلوہ جانِ حیا کی بات چلی خلوتِ دل سے بزمِ نظر تک ایک فضا کی بات چلی دونوں طرف سے اپنے اپنے حسن و ادا کی بات چلی ہم سے وفا نام چلا ہے تم سے جفا کی بات چلی رنگ فشاں ہے بات وہ دل کی آج بھی جس کے پردے میں سرخیء لب کی، غازہء رخ کی ، رنگِ حنا کی بات چلی بھول گئے پیمانِ...
  9. مہ جبین

    حزیں صدیقی جس طرف جائیے گرتی ہوئی دیوار ملے۔۔۔ حزیں صدیقی

    جس طرف جائیے گرتی ہوئی دیوار ملے اس خرابے کو الٰہی کوئی معمار ملے اہلِ دل حق سے بغاوت تو نہیں کر سکتے جانے کیا جرم تھا ان کا جو سرِ دار ملے میں ترے سوزِ محبت کا امیں ہوں ورنہ کتنے سورج مرے اشکوں کے خریدار ملے نیند آتی ہے کہاں زیست کے ہنگاموں کو حادثے خواب کے عالم میں بھی بیدار ملے میں...
  10. مہ جبین

    آیۃ کریمہ

    لاالہ الا انت سبحانک انی کنت من الظالمین۔
  11. مہ جبین

    جہنم سے نجات کی دعا

    اللھم اجرنی من النار۔ اللھم اجرنی من النار۔ اللھم اجرنی من النار۔
  12. مہ جبین

    استغفراللہ ربی من کل ذنب واتوب الیہ۔ 7

    استغفراللہ ربی من کل ذنب واتوب الیہ۔
  13. مہ جبین

    درود بر رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم - 37

    الٰھم صل علیٰ سیدنا محمد و علیٰ اٰل سیدنا محمد بعدد کل ذرۃ ماۃ الف الف مرۃ
  14. مہ جبین

    درود بر رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم - 37

    اللھم بارک علٰی محمد و علٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم و علٰی آل ابراھیم انک حمید مجید ۔
  15. مہ جبین

    درود بر رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم - 37

    اللھم صل علٰی محمد و علٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم و علٰی آل ابراھیم انک حمید مجید ۔ اللھم بارک علٰی محمد و علٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم و علٰی آل ابراھیم انک حمید مجید ۔
  16. مہ جبین

    حزیں صدیقی کتنے باطل کے پرستار ہیں حق پر کتنے۔۔۔ حزیں صدیقی

    کتنے باطل کے پرستار ہیں ، حق پر کتنے بات اتنی تھی کہ برپا ہوئے محشر کتنے یہ تو ہم ہیں نہ سلگتے نہ دھواں دیتے ہیں ہوگئے خاک تری آگ میں جل کر کتنے پہلو پہلو سے پرکھ لیجئے کھل جائے گا کون آئینہ ہے اور کس میں ہیں جوہر کتنے جس کو مقدورِ چراغاں ہے اسے کیا معلوم اک دئے کو بھی ترستے ہیں یہاں گھر...
  17. مہ جبین

    حزیں صدیقی وہ صبح کا آہنگ نہ وہ شام کی آواز۔۔۔ حزیں صدیقی

    وہ صبح کا آہنگ نہ وہ شام کی آواز کچھ دن سے ہے کچھ اور در و بام کی آواز کس کام کی سازِ دلِ ناکام کی آواز جب تک نہ بنے دوست کے پیغام کی آواز ہے سرخیء گلبانگِ سحر، خونِ تمناّ موجِ طرب آہنگ ہے آلام کی آواز اب شب کو ابھرتے نہیں دیوار پہ چہرے اب دل کو ڈراتی نہیں اوہام کی آواز کرتی ہے سماعت کی...
  18. مہ جبین

    حزیں صدیقی بجھ بجھ کے دائرے سے بناتے رہےچراغ۔۔۔حزیں صدیقی

    بجھ بجھ کے دائرے سے بناتے رہے چراغ آخر اسی حصار میں گم ہوگئے چراغ جس گھر سے تو خفا ہو وہاں روشنی کہاں کب سے بجھے پڑے ہیں شب و روز کے چراغ یاروں کی انجمن میں یہ کیسی ہوا چلی اک دوسرے کی لوَ پہ لپکنے لگے چراغ شاید بہار نام ہے اک جشنِ رنگ کا آنچل اڑے ، گلاب کھِلے، ہنس پڑے چراغ جب آگیا خیال...
Top