کہیں تو روشنی کا دیا جلے
اندھیروں سے ڈر لگتا ہے
کیسی الجھن ہے
کیوں ہر پل بے چین یہ دل ہے
کیسی یہ چاہت ہے
کیا ڈھوڈھتا ہے
کیوں زندگی کو ترس گیاہے
ہر رنگ پھیلا ہے
پھر بھی نہیں اجالا ہے
دل کی گہرائیوں سے بھی
اندھیرا گھنا
یہ کیسا سایہ ہے
کوئی تو چمکتا ستارہ نظر آئے
دم گھٹنے لگا ہے ابھی
تھوڑی سی ہی...