تاؤبٹ کا راستہ ابتدا سے ہی خراب ہے، اور تاؤبٹ تک پہنچتے پہنچتے مزید خراب ہوتا جاتا ہے۔ جیپ میں خوب جھٹکے کھانے سے منزل پہ پہنچنے تک ہڈی پسلی ایک ہونے کا بھرپور امکان موجود ہوتا ہے۔
جیسے ہی کیل ختم ہوا تو دریائے نیلم ایک جھیل کی شکل میں پھیلا دکھائی دیا۔ ہم نے ڈرائیور صاحب سے استفسار کیا کہ اس جھیل کا کیا نام ہے تو جواب ملا کہ اس کو صرف جھیل کہا جاتا ہے۔ ڈرائیور صاحب کے علم و عرفان کا ہمیں بعد میں مزید اندازہ بھی ہوتا رہا۔
سفرنامے کو مزید آگے بڑھاتے ہیں۔
اڑنگ کیل سے واپس آ کے اگلا مرحلہ تاؤبٹ جانے کا تھا۔ اس کے لئے جیپ ہائر کی گئی۔ کیل کے اختتام کے قریب ہی وہ مقام آ جاتا ہے جہاں دائیں جانب والا راستہ تاؤبٹ کو جاتا ہے اور بائیں جانب والا شونتر ویلی کو۔
کونسی کتب درکار ہیں جناب؟
ایک لائحہ عمل تو یہ ہے کہ ان کتب کو ریختہ کے علاوہ بھی تلاش کریں۔
ایک اور لائحہ عمل یہ ہے کہ سنِپنگ ٹول استعمال کر کے صفحہ بہ صفحہ امیج بنا لیں۔