غزلِ
شفق خلش
نظر سے میری جو پردے ہٹا دِئے رب نے
تماشے سب کے ہوں جیسے لگا دِئے رب نے
دِکھا کے آج سرِ راہ اُن کو پھر سے ہمیں
تمام لوگ نظر سے ہٹا دِئے رب نے
خیالِ یار سے راحت ہے زندگی میں مُدام
نشاط و کیف سب اِس میں بسا دِئے رب نے
حَسِین ایک نظارہ نہیں جُدا اُن سے
سب اُن کی دِید میں جلوے...
بالا جملہ د سے شروع تو صحیح کیا تھا مگر آپ کو ٹیگ کیا تو زلفی شاہ شروعات میں تھا جس پر
وجی صاحب نے متنبہ کیا کے کہاں جا رہے ہو
جی پرمیںنے یہ کہا کہ :
باقی کوئی خاص وجہ نہیں تھے، صاحبو سجنو عید مبارک
زلفی شاہ
غزلِ
عاجزحبیب ملک
تلاشِ ذات میں صاحب یہ واقعہ بھی ہُوا
میں اپنی ذات سے اُلجھا بھی اورجُدا بھی ہُوا
کہیں ہُوا ہے وہ ظاہر، کہیں چُھپا بھی ہُوا
وہ بھید ہے تو، مگر ہم پہ ہے کُھلا بھی ہُوا
مِری ہی ذات، مجھے چار سُو دِکھائی دی
میں جُستجُو میں تِری ایک آئینہ بھی ہُوا
خودی کی ڈھونڈ میں مجھ کو وہ...
عید مبارک !
اِس مبارک موقع پر ہم آپ کی خوشیوں اور کسی بھی (الله نہ کرے) لاحق غم ، پریشانی میں برابر کے شریک ہیں
ُ
اور آپ اور آپ کے اہل خانہ کی خیر و عافیت لئے صدقِ دل سےبحضورِ باری تعالیٰ دست بہ دعا ہیں
الله تعالیٰ آپ اور آپ کے احباب و اہل خانہ پر نظر رحمت کرکے ، صحت تندرستی اور بے انتہا...
غزلِ
شفیق خلش
راہوں میں تِری بیٹھنے والا نہ مِلے گا
ہم جیسا تجھے سوچنے والا نہ مِلے گا
گو دیکھنے والوں کی کمی تو نہیں ہوگی
پر میری طرح دیکھنے والا نہ مِلے گا
شاید کئی بن جائیں تِرے چاہنے والے
مجھ جیسا مگر پُوجنے والا نہ مِلے گا
مِل جائیں گے دُنیا میں حَسِیں یوں تو ہزاروں
دل ایسا کوئی...
کچھ پتہ ہے کہ !
سکندر، لوگ عقل اور بہادری سے بنتے ہیں
اور قلندر دوسروں کی عقیدت، کم عقلی یا اپنی بے وقوفی سے ۔
چاہیے زر، اِن بتانِ سیم تن کے واسطے !
یاں قلندر ہیں نہیں کوڑی کفن کے واسطے
شیخ محمد ابراہیم ذوق
غصہ کا کچھ اعتبار نہیں، یہ کبھی باعث خوشی اور کبھی باعث غشی ثابت ہوسکتا ہے
یہ واحد چیز ہے کہ اِس پر، ہر اک کومُکمل دسترس حاصل نہیں ، اِسے حرام قرار دے دیں!
اس سے قبل یہ آپ کا جینا دوبھر کردے ۔ ڈھیل دینے پریہ جینا تین بھر یا چار بھر بھی کرسکتا ہے