نتائج تلاش

  1. عرفان سرور

    آج کا شعر - 5

    ندیم کھیل رہا ہوں پُرانی یادوں سے یہی تو آخری کوشش ہے بھُول جانے کی۔۔۔!
  2. عرفان سرور

    " عشق " پر اشعار

    عشق کا اختتام کرتے ہیں دل کا قصہ تمام کرتے ہیں۔۔۔!
  3. عرفان سرور

    آج کا شعر - 5

    جواں یوتے ہی وہ تو اور ہی کچھھ ہوگئی اے دل کہاں کی پاک بازی؟ ہم بھی اب نیت بدلتے ہیں۔۔۔!
  4. عرفان سرور

    آج کا شعر - 5

    کتنی دلکش ہو تم کتنا دل جُو ہوں میں کیا ستم ہے کے ہم لوگ مر جائینگے۔۔۔! جون ایلیاء
  5. عرفان سرور

    آج کا شعر - 5

    پاک رکھا پاک دامن سے حساب بوسے بھی گن کے دئیے گن کے لیئے۔۔۔! امیر مینائی
  6. عرفان سرور

    آج کا شعر - 5

    آئے وہ کیوں اس آنے سے حاصل ہی کیا ہوا چُپ تھوڑی دیر بیٹھے،اُٹھے گھر چلے گئے۔۔۔! امیر مینائی
  7. عرفان سرور

    آج کا شعر - 5

    جب کہہ کے ریاض اُسنے سر بزم پُکارا بن بن کے کئی لوگ میرے نام کے اُٹھے۔۔۔! ریاض خیرآبادی
  8. عرفان سرور

    " عشق " پر اشعار

    حسن جب مہرباں ہو تو کیا کیجیے عشق کی مغفرت کی دعا کیجیے
  9. عرفان سرور

    آج کا شعر - 5

    بہت خوب کاشفی صاحب ۔۔ کیا میں بھی یہاں کُچھھ پوسٹ کر سکتا ہوں؟؟؟ اور یہاں کیسے شعر پوسٹ کرنے ہیں؟؟؟؟؟
  10. عرفان سرور

    منیر نیازی منیر نیازی

    چمن میں رنگ بہار اترا تو میں نے دیکھا نظر سے دل کا غبار اترا تو میں نے دیکھا میں نیم شب آسماں کی وسعت کو دیکھتا تھا زمیں پہ وہ حسن زار اترا تو میں نے دیکھا گلی کے باہر تمام منظر بدل گئے تھے جو سایہ کوئے یار اترا تو میں نے دیکھا خمار مے میں وہ چہرہ کچھ اور الگ رہا تھا دم سحر جب خمار اترا تو میں...
  11. عرفان سرور

    منیر نیازی منیر نیازی

    ہری ٹہنیوں کے نگر پر گئے ہوا کے پرندے شجر پر گئے اک آسیب زر ان مکانوں میں ہے مکیں اس جگہ کے سفر پر گئے بہت دھند ہے اور وہ نقش قدم خدا جانے کس رہ گزر پر گئے کہ جیسے ابھی تھا یہاں پر کوئی گماں کیسے خواب سحر پر گئے کئی رنگ پیدا ہوئے برق سے کئی عکس دیوار و در پر گئے وہی حسن دیوانہ گر طرف سبھی رخ اسی...
  12. عرفان سرور

    منیر نیازی منیر نیازی

    قرار ہجر میں اس کے شراب میں نہ ملا وہ رنگ اس گل رعنا کا خواب میں نہ ملا عجب کشش تھی نظر پر سراب صحرا سے گہر مگر وہ نظر کا اس آب میں نہ ملا بس ایک ہجرت دائم گھروں زمینوں سے نشان مرکز دل اضطراب میں نہ ملا سفر میں دھوپ کا منظر تھا اور سائے کا اور ملا جو مہر میں مجھ کو سحاب میں نہ ملا ہوا نہ پیدا وہ...
  13. عرفان سرور

    منیر نیازی منیر نیازی

    شعاع مہر منور شبوں سے پیدا ہو متاع خواب مسرت غموں سے پیدا ہو میری نظر سے جو گم ہ وگیا وہ ظاھر ہو صراط شہر صفا الجھنوں سے پیدا ہو گلِ مراد! سر دشت نامرادی کھل رخ نگار وفا محملوں سے پیدا ہو گماں نہیں ہوتی مجھے جس سمت سے وہاں سے آ جو میں نے نہیں دیکھی ان جگہوں سے پیدا ہو ہویدہ ہو دم زندہ ہجوم مردہ...
  14. عرفان سرور

    منیر نیازی منیر نیازی

    سن بستیوں کا حال جو حد سے گزر گئیں ان امتوں کا ذکر جو رستوں میں مر گئیں کر یاد ان دنوں کو کہ آباد تھیں یہاں گلیاں جو خاک و خون کی دہشت سے بھر گئیں صر صر کی زد میں آئے ہوئے بام و در کو دیکھ کیسی ہوائیں کیسا نگر سرد کر گئیں کیا باب تھے یہاں جو صدا سے نہیں کھلے کیسی دعائیں تھیں جو یہاں بے اثر گئیں...
  15. عرفان سرور

    منیر نیازی منیر نیازی

    کیسی ہے رہگزار وہ دیکھیں گے جا کے اب اسے بیت گئے برس بہت دیکھا تھا ہم نے جب اسے جاگے گا خواب ہجر سے آئے گا لوٹ کر یہیں دیکھیں گے خوف و شوق سے روزن و در سے سب اسے صحرا نہیں یہ شہر ہے اور بھی لوگ ہیں یہاں چاروں طرف مکان ہیں اتنا ہے ہوش کب اسے کہنے کو بات کچھ نہیں جانا ہے اس کو تجھ کو بھی کیوں تو...
  16. عرفان سرور

    منیر نیازی منیر نیازی

    بس ایک ماہ جنوں خیز کی ضیا کے سوا نگر میں کچھ نہیں باقی رہا ہوا کے سوا ہے ایک اور بھی صورت کہیں میری ہی طرح اک اور شہر بھی ہے قریہ صدا کو سوا اک اور سمت بھی ہے اس سے جا کے ملنے کی نشان اور بھی ہے اک نشان پا کے سوا زوال عصر ہے کوفے میں اور گداگر ہیں کھلا نہیں کوئی در باب التجا کے سوا میری خواہشیں...
  17. عرفان سرور

    منیر نیازی منیر نیازی

    کیسی ہے رہگزار وہ دیکھیں گے جا کے اب اسے بیت گئے برس بہت دیکھا تھا ہم نے جب اسے جاگے گا خواب ہجر سے آئے گا لوٹ کر یہیں دیکھیں گے خوف و شوق سے روزن و در سے سب اسے صحرا نہیں یہ شہر ہے اور بھی لوگ ہیں یہاں چاروں طرف مکان ہیں اتنا ہے ہوش کب اسے کہنے کو بات کچھ نہیں جانا ہے اس کو تجھ کو بھی کیوں تو...
  18. عرفان سرور

    منیر نیازی منیر نیازی

    بھیروں بہار کا خیال . لاگی لاگن گھر گھر پت جھڑ کی ہے بہار آنکھوں میں انتظار ڈھلے چاند دل کے پار لاگی لگن ایک اجنبی دیار چلے ہوا سوگوار دل میں وہم بے شمار ایک درد کی پکار آ رہی ہے بار بار لاگی لگن
  19. عرفان سرور

    منیر نیازی منیر نیازی

    سلام . خواب جمال عشق کی تعبیر ہے حسین شام ملال عشق کی تصویر ہے حسین حیراں وہ بے یقینی اہل جہاں سے ہے دنیا کی بیوفائی سے دلگیر ہے حسین یہ زیست ایک دشت ہے لاحد و بے کنار اس دشت غم پہ ابر کی تاثیر ہے حسین روشن ہے اس کے دم سے الم خانئہ جہاں نور خدائے عصر کی تنویر ہے حسین ہے اس کا ذکر شہر کی مجلس میں...
  20. عرفان سرور

    منیر نیازی منیر نیازی

    خزاں زدہ باغ پر بوندا باندی . آمد باراں کا سناٹا کبھی کبھی اس سناٹے میں ٹوٹ کے گرتے پتے دیو آسا اشجار کھڑے ہیں کہیں کہیں اشجار تلے ویران پرانے رستے لے کے چلیں آوارہ ہوائیں ایک نشانی اس کی جو تھی اس کو واپس پہنچانے آج بہت دن بعد آئی ہے شام یہ چادر تانے اک وعدہ جو میں نے کیا تھا اس کی یاد دلانے آج...
Top