صبر آج پھر اپنا آزما کے بیٹھا ہوں
درد کو غزل کی بندش لگا کے بیٹھا ہوں
خوشگمانی میں ہوں، میں سب بھلا کے بیٹھا ہوں
ایک اور سگرٹ پھر سے جلا کے بیٹھا ہوں
کچھ دھواں ہے سگرٹ کا اور تلخ کافی ہے
روز کی طرح اک محفل سجا کے بیٹھا ہوں
جس جگہ بتایا تو نے نصیب کا مطلب
ٹھیک پھر وہیں پر میں آج آ کے بیٹھا...
استاد محترم یہ پھر سے اپنی سی کوشش کی ہے
پہلے سے زیادہ بہتر دے
غم گہرا اور مقرر دے
تجھے آج بھی یہ حق ہے، مجھ میں
جو رنگ تو چاہے وہ بھر دے
پھٹ جانے کا ڈر ہے مولا
میرے دل کو پتھر کر دے
نیندوں سے میرا جھگڑا ہے
خوابوں کو اور کوئی گھر دے
میں ساغر کش تو نہیں لیکن
لا آج مجھے بھی ساغر دے
وہ میرا...
پہلے سے زیادہ بہتر دے
کوئی بھی غم دے مقرر دے
تجھے آج بھی یہ حق ہے مجھ میں
جو رنگ تو چاہے وہ بھر دے
ق
مجھ کو ڈر ہے مر جائیں گے
میرے مالک اب بس کر دے
نیندوں سے میرا جھگڑا ہے
خوابوں کو کوئی اور گھر دے
میں ساغر کش تو نہیں لیکن
لا آج مجھے بھی ساغر دے
آرائش لازم ہے عائد
اپنے زخموں کو جھالر دے
عائد
دراصل اک غزل کے شعر کو لے کے یہ سوال پوچھا تھا
فاعلن فاعلن فاعلن فاعلن
تو لا حاصل سی اک جستجو ہی سہی
تجھ سے ہٹ کر کوئی راستہ ہی نہیں
کیسے رخصت کروں میں تری یاد کو
میرا تو کوئی اور مشغلہ ہی نہیں
' لحصل ' قابلِ قبول نہیں تو یہ شعر تبدیل کرنا پڑے گا
السلام علیکم
استاد ِ محترم
لا حاصل اور بے حاصل کیا دونوں ٹھیک ہیں اور کیا لا حاصل 'لَحاصل' "ا" کے اسقاط کے ساتھ جائز ہے اور بے حاصل بھی اگر ٹھیک ہے تو کیا اسے 'بحاصل' "ے" کے اسقاط کے ساتھ جائز ہے
السلام علیکم
استاد ِ محترم
لا حاصل اور بے حاصل کیا دونوں ٹھیک ہیں اور کیا لا حاصل 'لَحاصل' "ا" کے اسقاط کے ساتھ جائز ہے اور بے حاصل بھی اگر ٹھیک ہے تو کیا اسے 'بحاصل' "ے" کے اسقاط کے ساتھ جائز ہے
آج تک میری چاہت نہیں ہوسکا
کوئی بھی شخص عادت نہیں ہو سکا
میں چاہت کے معاملے میں کبھی قناعت پسند نہیں رہا کسی ایک انسان پہ میرا دل نے اکتفا نہیں کیا میں محبت میں توحید کا قائل نہیں رہا کچھ ایسا کہنے کی کوشش کی تھی
باقی آپ بہتر رہنمائی کر دیں ۔۔۔مطلع تبدیل کر لوں یاں پھر ٹھیک ہے
غزل
آج تک میری چاہت نہیں ہوسکا
کوئی بھی شخص عادت نہیں ہو سکا
حِرْص کے دشت میں کھو گئی مخلصی
وہ تَعَلُّق محبّت نہیں ہو سکا
میں رہا عمر بھر خواہشوں کا اسیر
عشق میرا عبادت نہیں ہو سکا
اشک جو آنکھ میں تھا بچھڑتے سمے
آج تک مجھ سے رخصت نہیں ہو سکا
میرے باطن تُو ظاہر پہ حاوی رہا
میں کبھی خوبصورت...
استادِ محترم
دوسرے میں مزید روانی کا کہا تھا آپ نے سو یہ حماقت اسی چکر میں ہو گی شرمندہ ہوں
کہا تھا جاودانی ہے مرا عشق
تجھ سے اب بھی محبت کر رہا ہوں
کہا تھا جاودانی ہے مرا عشق
لے دیکھ اب بھی محبت کر رہا ہوں
دونوں میں سے بہتر صورت آپ بتا دیں