نتائج تلاش

  1. وہاب اعجاز خان

    ان پیج سے یونیکوڈ میں تبدیلی کے مسائل کم کیسے؟

    جہاں تک ے اور ی والے مسئلے کا تعلق ہے تو مجھے بھی اس کا سامنا کرنا پڑا۔ اس کاایک ہی واحد حل ہے۔ کہ ایم ایس ورڈ میں ری پیلس میں ے کو ی سے ایک ایک کرکے بدل دیا جائے۔ اور میں نے بھی یہی کیا۔
  2. وہاب اعجاز خان

    دیوان (ناصر کاظمی) تبصرے اور تجاویز

    جناب اعجاز صاحب کتاب کے جملہ حقوق محفوظ ہیں میرے پاس جو دیوان ہے اس کو بیگم ناصر کاظمی کی زیر نگرانی جہانگیر بک ڈپو نے چھاپا ہے۔ ویسے ایک بات ہے لائبریری میں شامل اکثر کتابوں کے جملہ حقوق محفوظ ہیں۔
  3. وہاب اعجاز خان

    حمود الرحمٰن کمیشن رپورٹ

    52۔ پہلےسوال کا جواب دینے کے لیے ضروری ہے کہ ان حقائق کا اجمالی تذکرہ کر دیا جائے جن کے باعث بتدریج مشرقی پاکستان کے بحران نے بین الاقوامی حیثیت حاصل کر لی۔ مارچ کے مہینے سے جولائی 1971ء تک حکومت پاکستان کا موقف تھا کہ مشرقی پاکستان کا بحران مکمل طور پر پاکستان کا داخلی معاملہ ہے اس لیے اقوام...
  4. وہاب اعجاز خان

    حمود الرحمٰن کمیشن رپورٹ

    46۔ قرارداد منظور ہوجانے کے بعد ہم نے یہ واضح کردیا کہ یہ ایک المناک حقیقت تھی کہ سیکورٹی کونسل اس معاملے کو اقوام متحدہ کے چارٹر کے اصولوں کے مطابق سلجھانے میں ناکام رہی ہے۔ ہم یہ بات بھی ریکارڈ پر لائے کہ کون سے امور ہیں جو اس قرارداد کے بارے میں ہماری حکومت کے روئیے کو طے کریں گے ۔ جس کی...
  5. وہاب اعجاز خان

    حمود الرحمٰن کمیشن رپورٹ

    38۔ 16 دسمبر کو ذوالفقار علی بھٹو کو صدر یحیی کا تار موصول ہوا جس میں برطانیہ اور فرانس کی قرارداد کےمسودے سے اتفاق کا اظہار کیا گیا تھا تار میں کہا گیا تھا کہ اس اگر اس مسودے میں تبدیلی ممکن ہو تو یہ بھی بہتر ہوگا تاہم اگر یہ قرارداد منظور نہ ہو تو پھر محض جنگ بندی کے لیے کوشش کی جائے۔ اس سے...
  6. وہاب اعجاز خان

    حمود الرحمٰن کمیشن رپورٹ

    31۔ اس دوران جب ہم اس قرارداد کے مسودے کو حتمی شکل دینے کی کوششوں میں مصروف تھے مشرقی پاکستان میں پاک فوج کے کمانڈر نیازی کی جنگ بندی کے لیے بھارتی چیف آف سٹاف سے ملاقات کی خبر اقوام متحدہ پہنچی۔ مشرقی پاکستان میں ہماری مکمل عسکری ناکامی کا اثر بحث مباحثے میں مصروف سیکورٹی کونسل کے ارکان پر بھی...
  7. وہاب اعجاز خان

    حمود الرحمٰن کمیشن رپورٹ

    26۔ بھٹو کے ہنگامی پیغامات کے جواب میں صدر یحیی نے یہ پیغام بھیجا کہ فرمان علی کے پیغام کووہیں‌ دبا لیا گیا ہے اس کی کوئی اہمیت نہیں اور صدر کی پیشکش صرف جنگ بندی تک محدود ہے۔ صدر نے یہ بھی کہا کہ فوج کو مزید ایک ہفتہ تک مصروف جنگ رکھنا پاکستان کے لیے انتہائی مہلک ثابت ہوگا۔ ان کے ٹیلی گراموں...
  8. وہاب اعجاز خان

    حمود الرحمٰن کمیشن رپورٹ

    19۔ دو دفعہ ویٹو کا حق استعمال کرنے کے بعد روس نے اپنے یکطرفہ موقف میں تبدیلی لاتے ہوئے اسے قدرے متوازن بنایا اور ایک نئی قرارداد S/10428 پیش کی۔ اس قرارداد میں کہا گیا تھا کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان کشیدگی دنیا کی امن و سلامتی کے لیے خطرے کا باعث ہے قرارداد میں دونوں پارٹیوں پر زور دیا گیا...
  9. وہاب اعجاز خان

    حمود الرحمٰن کمیشن رپورٹ

    جنگ (جنگ کے حوالے سے اقوام متحدہ میں ہونے والی کاروائی کو چار حصوں میں تقسیم کیا جاسکتا ہے۔ پہلا حصہ 21 نومبر کو مشرقی پاکستان میں بھارتی جارحیت سے لے کر 3 دسمبر میں کھلی جنگ کے آغاز تک کےعرصہ پر مشتمل ہے ، دوسرا حصہ 3 دسمبر سے 10 دسمبر پر محیط ہے جب اقوام متحدہ میں موصول ہونے والے جنرل فرمان...
  10. وہاب اعجاز خان

    حمود الرحمٰن کمیشن رپورٹ

    اقوام متحدہ 1۔ مشرقی پاکستان میں 21 نومبر 1971ء کو بھارتی جارحیت کے بعد پیدا ہونے والے بحران کے حوالے سے قیام امن کے سلسلے میں اقوام متحدہ کے کردار کا جائزہ لینے کے لیے ہم نے اقوام متحدہ میں پاکستانی سفیر آغا شاہی سے درخواست کی کہ وہ اقوام متحدہ میں ہونے والے مختلف واقعات اور کوششوں کا مفصل...
  11. وہاب اعجاز خان

    اردو وکی پیڈیا کے لیے پوسٹنگ

    http://ur.wikipedia.org/wiki/Category:%D9%85%D8%B0%D8%A7%DB%81%D8%A8_%D9%88_%D8%B9%D9%82%D8%A7%D8%A6%D8%AF یہ رہا پتہ مذہب اور عقائد کا
  12. وہاب اعجاز خان

    اردو وکی پیڈیا کے لیے پوسٹنگ

    جواب ماوراء صاحبہ مذہب کا زمرہ اگر نہیں تو وہاں بنا دیں اس کا طریقہ اتنا مشکل تو نہیں۔ وکی کی یہی تو عیاشی ہے کہ زمرے کے لیے کسی سے کہنا نہیں پڑتا اور یوزر اپنی مرضی سے ہر قسم کا زمرہ بنا سکتا ہے۔ دراصل وکی پر پہلی دفعہ کام مشکل رہتا ہے لیکن ایک بار وہاں بندہ عادی ہو جائے تو وکی کا ہو کر رہ...
  13. وہاب اعجاز خان

    حمود الرحمٰن کمیشن رپورٹ

    6۔ نیویارک ٹائمز یکم اپریل 1971ء کو لکھتا ہے (امریکی انتظامیہ الزام لگارہی ہے کہ اسے مشرقی پاکستان میں‌ بھاری خون ریزی کی رپورٹیں مل رہی ہیں جنہیں وہ ظاہر نہیں کر رہے پاکستان ک باہر سے آنےوالی محکمہ دفاع کے نام ایک کیبل گرام میں تو لفظ (چن چن کر نسل کشی ) استعمال کیا گیا ہے) 7۔ حکومت نے ان...
  14. وہاب اعجاز خان

    حمود الرحمٰن کمیشن رپورٹ

    باب x غیر ملکی اخبارات اور تشہیر مشرقی پاکستان میں سیاسی بحران اور نتیجہ کے طور پر قومی ایکشن کو دنیا بھر میں توجہ حاصل ہوئی۔ فوجی کاروائی کے وقت ڈھاکہ میں موجود بڑی تعداد میں غیر ملکی صحافیوں کو مارشل لا حکام نے بلاتمیز باہر پھینک دیا جس کا نتیجہ یہ نکلا کہ تمام غیر ملکی میڈیا سرحد پار...
  15. وہاب اعجاز خان

    حمود الرحمٰن کمیشن رپورٹ

    31۔ اس حصے کو ابھی تک خفیہ رکھا گیا ہے۔ 32۔ ہم نے جو کچھ لکھا اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ اکتوبر اور نومبر 1971ء تک یہ واضح‌ ہو چکا تھا کہ بھارت پاکستان کے ساتھ اپنی روایتی دشمنی کے باعث کھلی جنگ کی طرف جارہا ہے۔ بھارتی راہنماؤں کے بیانات ، سفارتی سرگرمی نے روس کے ساتھ معاہدے ، پاکستان کے دونوں...
  16. وہاب اعجاز خان

    حمود الرحمٰن کمیشن رپورٹ

    24۔ سفارتی محاذ کے علاوہ بھارت نے مکتی باہنی کے ارکان کو تربیت اور اسلحہ فراہم کرکے مشرقی پاکستان میں سرگرم عملی مداخلت شروع کر دی۔ اور ان لوگوں کو مشرقی پاکستان کی سرحد سے اندر داخل کر دیا۔ کمیشن کو فراہم کردہ معلومات کے مطابق بھارت نے مارچ 1971ء سے اکتوبر 1971ء تک غنڈوں‌کو بڑے پیمانے پر شورش...
  17. وہاب اعجاز خان

    حمود الرحمٰن کمیشن رپورٹ

    18۔ اسی دوران بھارت نے مشرقی پاکستان کے علحیدگی پسندوں کی پشت پناہی کے لیے اپنی فوجی نقل و حرکت میں اضافہ کر دیا ، بھارتی فوج کی بڑی تعداد کو فروری اور مارچ 1971ء میں مشرقی پاکستان کی سرحد پر پنچا دیا گیا۔ لڑکا جیٹ اور ٹرانسپورٹ طیاروں کو سرحدی علاقوں کے ہوائی اڈوں پر جمع کر دیا گیا ۔ باقاعدہ...
  18. وہاب اعجاز خان

    حمود الرحمٰن کمیشن رپورٹ

    12۔ اپریل 1965ء میں بھارت نے رن آف کچھ میں فوجی آپریشن کیے۔ جوابی کاروائی پر صورت حال بھارتی فوج کے لیے بدترین ہوگئی اور پاکستانی فوج اس پوزیشن میں آگئی کہ اسے عبرتناک شکست دے سکتی تھی پاکستان نے فوجی فتح کے موقع سے فائدہ اٹھانے کی بجائےرن آف کچھ تنازع بین الاقوامی ثالثی سے حل کرنے سے اتفاق کر...
  19. وہاب اعجاز خان

    حمود الرحمٰن کمیشن رپورٹ

    6۔ بھارت کی طرف سے مغربی پاکستان کے سندھ طاس کے دریاؤں اور مشرقی پاکستان کو دریائے گنگا کے پانی کا جائز حصہ دینے سے انکار نے مزید پیچیدگیاں پیدا کیں۔ سندھ طاس پانی کے معاہدے سے مغربی پاکستان میں تنازع طے پا گیا۔ جبکہ مشرقی پاکستان میں‌ فرخا بیراج کا سلگتا ہوا مسئلہ 1971ء کی جنگ تک حل طلب تھا۔...
  20. وہاب اعجاز خان

    حمود الرحمٰن کمیشن رپورٹ

    باب 2 کا دوسرا حصہ پاک بھارت تعلقات منطقی حکمت ، جغرافیے کا جبر اور عالمی طاقتوں کااثر رسوخ اس بات کا تقاضا کرتا ہے کہ پاکستان اور بھارت دونوں امن سے رہیں‌لیکن غربت کے مارے عوام کو ان ثمرات سے محروم رکھا گیا جو انہیں سیاسی آزادی کے باعث حاصل ہونے چاہیے تھے۔ ہندوؤں کی قومی سوچ جو گزشتہ...
Top