نتائج تلاش

  1. خرد اعوان

    محسن نقوی ہم جو پہنچے سر مقتل تو یہ منظر دیکھا،محسن نقوی

    ہم جو پہنچے سر مقتل تو یہ منظر دیکھا سب سے اونچا تھا جو سر نوکِ سناں پر دیکھا ہم سے مت پوچھ کہ کب چاند ابھرتا ہے یہاں ہم نے سورج بھی تیرے شہر میں آکر دیکھا پیاس یادوں کو اب اس موڑ پہ لے آئی ہے ریت چمکی تو یہ سمجھے کہ سمندر دیکھا ایسے لپٹے ہیں دروبام سے اب کہ جیسے حادثوں نے بڑی...
  2. خرد اعوان

    منیر نیازی وہ دل کی باتیں زمانے بھر کو یہ یوں سناتا ، مجھے بتاتا،منیر نیازی

    وہ دل کی باتیں زمانے بھر کو یہ یوں سناتا ، مجھے بتاتا وہ اک دفعہ تو میری محبت کو آزماتا ، مجھے بتاتا زبانِ خلقت سے جانے کیا کیا وہ مجھ کو باور کرارہا ہے کسی بہانے انا کی دیوار گراتا ، مجھے بتاتا زمانے والوں کو کیا پڑی ہے سنیں جو حال دل شکستہ مگر میری تو یہ آرزو تھی مجھے چلاتا ، مجھے...
  3. خرد اعوان

    کہیں سے لَوٹ کے ہم لڑکھڑائے ہیں کیا کیا،کیفی اعظمی

    کہیں سے لَوٹ کے ہم لڑکھڑائے ہیں کیا کیا ستارے زیرِ قدم رات آئے ہیں کیا کیا پلٹ پلٹ کے اُدھر دیکھتے جو دیکھتے تھے وہ سادگی پہ مری مسکرائے کیا کیا چَھٹا جہاں سے اُس آواز کا گھنا بادل وہیں سے دُھوپ نے تلوئے جلائے ہیں کیا کیا میں کچھ سمجھ گیا اور کچھ سمجھ نہیں سکا جُھکی نظر نے فسانے...
  4. خرد اعوان

    ادا جعفری یہی نہیں کہ زخم ِ جاں کو چارہ جُو ملا نہیں،ادا جعفری

    یہی نہیں کہ زخم ِ جاں کو چارہ جُو ملا نہیں یہ حال تھا کہ دل کو اسمِ آرزو ملا نہیں ابھی تلک جو خواب تھے چراغ تھے گلاب تھے وہ رہگزر کوئی نہ تھی کہ جس پہ تو ملا نہیں تمام عمر کی مسافتوں کے بعد ہی کھلا کبھی کبھی وہ پاس تھا جو چار سو ملا نہیں وہ جیسے ایک خیال تھا جو زندگی پہ چھا گیا...
  5. خرد اعوان

    عجیب شام تھی جب لوٹ کر میں گھر آیا،سیلمان نوید

    عجیب شام تھی جب لوٹ کر میں گھر آیا کوئی چراغ لیے منتظر نظر آیا دعا کو ہاتھ اٹھائے ہی تھے بوقتِ سحر کہ اک ستارہ مرے ہاتھ پر اتر آیا دیئے جلاتا ہوا اندلس کی گلیوں سے تجھے خبر نہ ہوئی اور میں گزر آیا تمام عمر ترے غم کی آب یاری کی تو شاخ جاں میں گل تازہ کا ثمر آیا گلے دے لگ کر میرے...
  6. خرد اعوان

    سایہ کہیں نہ کوئی شجر مجھ کو اس سے کیا،سید شکیل دسنوی

    سایہ کہیں نہ کوئی شجر مجھ کو اس سے کیا بےچین ہے یہ دھوپ اگر مجھ کو اس سے کیا وہ جو حصارِ ذات سے نکلا نہیں کبھی کرلے وہ آسماں کا سفر مجھ کو اس سے کیا وہ سر مرا اتار کر قامت میں مجھ سے بڑھ گیا دیکھے وہ ایسے خواب اگر مجھ کو اس سے کیا پہلی سی بات جذبِ محبت میں اب کہاں وہ پھیر لے جو اپنی نظر...
  7. خرد اعوان

    جون ایلیا غزل -تم حقیقت نہیں ھو حسرت ھو - جون ایلیا

    تم حقیقت نہیں ہو حسرت ہو ،جون ایلیا تم حقیقت نہیں ہو حسرت ہو جو ملے خواب میں وہ دولت ہو میں تمہارے ہی دم سے زندہ ہوں مر ہی جاؤں جو تم سے فرصت ہو تم ہو تو خوشبو کے خواب کی خوشبو اور اتنی ہی بے مروت ہو تم ہو پہلو میں پر قرار نہیں یعنی ایسا ہے یسے فرقت ہو کس طرح چھوڑ دوں تمہیں...
  8. خرد اعوان

    دستک ، خالد معین

    دستک تم نے پہلی دستک دی اور لوٹ گئے ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ہم یہ سوچ کے دل دروازہ وا کر بیٹھے شاید پھر تم قریہ قریہ گھومنے والی شوخ ہوا کا جھونکا نکلے تم کیا جانو ! پہلی دستک کیا ہوتی ہے دل دروازہ کب کھلتا ہے تم کیا جانو! دھیمی دھیمی آگ میں جلنا کیا ہوتا ہے آپ ہی اپنی لو میں پگھلنا...
  9. خرد اعوان

    پروین شاکر پرزم، پروین شاکر

    پرزم پانی کے اک قطرے میں جب سورج اترے رنگوں کی تصویر بنے دھنک کی ساتوں قوسیں اپنی بانہیں یوں پھیلائیں قطرے کے ننھے سے بدن میں رنگوں کی دنیا کھنچ آئے مگر بارش کا اک قطرہ آکر میری پلک سے الجھ گیا اور آنکھوں میں ڈوب گیا
  10. خرد اعوان

    فراز دل ٹھہرنے دے تو آنکھیں بھی جھپکتے جاویں ،احمد فراز

    دل ٹھہرنے دے تو آنکھیں بھی جھپکتے جاویں ہم کہ تصویر بنے بس تجھے تکتے جاویں چوبِ نم خوردہ کی مانند سلگتے رہے ہم نہ تو بجھ پائیں نہ بھڑکیں بہ دہکتے جاویں تیری بستی میں تیرا نام پتہ کیا پوچھا لوگ حیران و پریشان ہمیں تکتے جاویں کیا کرے چارہ کوئی جب ترے اندوہ نصیب منہ سے کچھ بھی...
  11. خرد اعوان

    گلزار اعتراف - گلزار

    اعتراف ،گلزار اعتراف مجھ کو بھی ترکیب سکھا کوئی یار جُلا ہے ! اکثر تجھ کو دیکھا ہے کہ تانا بُنتے جب کوئی تاگا ٹوٹ گیا یا ختم ہوا پھر سے باندھ کے اور سِرا کوئی جوڑ کے اس میں آگے بُننے لگتے ہو تیرے اس تانے میں لیکن اک بھی گانٹھ گرہ بُنتر کی دیکھ نہیں سکتا کوئی میں نے تو اک...
  12. خرد اعوان

    فراز مسافرت میں بھی تصویر گھر کی دیکھتے ہیں۔ احمد فراز

    مسافرت میں تصویر گھر کی دیکھتے ہیں،احمد فراز مسافرت میں تصویر گھر کی دیکھتے ہیں کوئی بھی خواب ہو تعبیر گھر کی دیکھتے ہیں وطن سے دور بھی آزادیاں نصیب کسے قدم کہیں بھی ہوں زنجیر گھر کی دیکھتے ہیں اگرچہ جسم کی دیوار گرنے والی ہے یہ سادہ لوح کے تعمیر گھر کی دیکھتے ہیں کوئی تو زخم...
  13. خرد اعوان

    رفعتوں پر گزر نہیں رکھتیں ،سلمان صدیقی

    رفعتوں پر گزر نہیں رکھتیں اب دعائیں اثر نہیں رکھتیں خوش گمانوں کو کون سمجھائے ساری راتیں سحر نہیں رکھتیں خشک پتوں کو بھی ترستی ہیں جو زمینیں شجر نہیں رکھتیں شان و شوکت مثال ہو تب بھی سب عمارات گھر نہیں رکھتیں مجھ کو اپنی خبر نہیں رہتی تم جو میری خبر نہیں رکھتیں میں...
  14. خرد اعوان

    مقلوبہ

    اشیاء چکن ۔۔ ایک کلو ( چھوٹے پیسز) چاول ۔۔ ایک کلو لوکی ۔۔ دو ٹکڑے تین انچ تک کے گاجر ۔۔ دو ٹکڑے تین انچ تک کے پھول گوبھی ۔۔ اس کا بھی ایک چھوٹا ٹکڑا چکن کیوب ۔۔ ایک پیکٹ میں دو ہوتی ہیں ۔ وہ دونوں ڈالنی ہیں ۔ نمک ۔۔ حسبِ ذائقہ لال پسی مرچ ۔۔ آدھا چائے کا چمچہ کالی مرچ ۔۔ چائے کا...
  15. خرد اعوان

    کولیسٹرول کے بارے میں

    سگریٹ نوشی سے یہ لطیفہ یاد آگیا ۔ پیش خدمت ہے ۔ بیٹا اپنے باپ کو نصیحت کر رہا تھا ۔ “ ابا جان ! سگریٹ پینا بری عادت ہے ۔ میرے استاد کہتے ہیں ۔ سگریٹ نوشی سے انسان کی عمر کم ہو جاتی ہے ۔ باپ نے بیٹے پر ایک نظر ڈالی اور بولا ۔ “ بیٹا ! اس وقت میری عمر ستر سال ہے اور میں گزشتہ پچپن...
  16. خرد اعوان

    مطغوط

    لا مافی فون ۔ زبردست کا ٹھینگا سر پر ۔ مطلب کوکنگ کا کوئی شوق نہیں تھا لیکن والدہ کا چمٹا اور بیلن دونوں بہت مضبوط ہیں اس لیے سیکھی اور اب تو عادت سی ہے مجھ کو ایسے جینے کی ۔:laughing:
  17. خرد اعوان

    سوال

    گاڑی چلاتے ہوئے ایک خاتون کو ٹریفک سارجنٹ نے اشارے سے روکا اور قریب آکر پوچھا ۔ “ محترمہ ! آپ کا کب تک گھر سے باہر رہنے کا ارادہ ہے ؟“ “ کیا مطلب ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ؟ تم یہ سوال کیوں کر رہے ہو ؟“ خاتون نے برہم ہو کر پوچھا ۔ “ خاتون ! میں تو صرف اس لیے پوچھ رہا ہوں کہ جب آپ گھر چلی جائیں گی تو...
  18. خرد اعوان

    اطلاع

    کراچی کی ایک سڑک پر مسافر بس شام سے لے کر صبح تک ٹریفک جام میں پھنسی رہی ۔ سورج نکلا تو ایک صاحب بس سے اّترے اور تھکے تھکے انداز میں قریبی پبلک فون تک پہنچے ۔ ایک نمبر ملا کر وہ فون پر بولے ۔ “ کون ۔ ۔ ؟ چوکیدار ۔ ۔ ؟ ہاں ۔ میں اختر بول رہا ہوں ۔ صاحب آئیں تو انہیں بتا دینا کہ میں آج دفتر...
  19. خرد اعوان

    بہ وجوہ

    ایک استانی نے ملازمت سے مستعفی ہونے کے لیے وجہ بیان کی ۔ “ آج کے استاد حضرات ہیڈ ماسٹر سے ڈرتے ہیں ۔ ہیڈ ماسٹر انسپکٹر حضرات سے ڈرتے ہیں ۔ محمکہء تعلیم والے بچوں کے والدین سے ڈرتے ہیں ۔ والدین بچوں سے ڈرتے ہں اور بچے کسی سے نہیں ڈرتے لہٰذا مجھے نوکری سے فارغ کر دیا جائے ۔
  20. خرد اعوان

    بچے ہمارے عہد کے

    ;)اپنا ہوم ورک اسکول میں ہی ختم کر لیتے ہیں تاکہ گھر میں آرام سے کیبل پر پروگرام دیکھ سکیں ۔ :applause:کرکٹ کھیلتے وقت صرف اپنے گھر کے شیشے نہیں توڑتے ۔ :dancing:اسکول جاتے وقت کسی چیز کی ضد نہیں کرتے سوائے اسکول سے چھٹی کرنے کے ۔ :callme:ان کو کلاس ٹیچر اس وقت اچھی لگتی ہے ، جب وہ کلاس...
Top