نتائج تلاش

  1. پ

    گلزار نظم-پت جھڑ -گلزار

    پت جھڑ جب جب پت جھڑ میں پیڑوں سے پیلے پیلے پتے میرے لان میں آکر گرتے ہیں رات کو چھت پر جا کر میں آکاش کو تکتا رہتا ہوں لگتا ہے کمزور سا پیلا چاند بھی پیپل کئے سوکھے پتے سا لہراتا لہراتا میرے لان میں آ کر اترے گا گلزار
  2. پ

    گلزار نظم- پومپئیے دفن تھا صدیوں جہاں -گلزار

    پومپئیے دفن تھا صدیوں جہاں پومپئیے دفن تھا صدیوں جہاں ایک تہذیب تھی پوشیدہ وہاں شہر کھودا تو تواریخ کے ٹکڑے نکلے ڈھیروں پتھرائے ہوئے وقت کے صفحوں کو الٹ کر دیکھا ایک بھولی ہوئی تہذیب کے پرزے سے بچے تھے ہر سو منجمد لاوے میں اکڑے ہوئے انسانوں کے گچھے تھے وہاں آگ اور لاوے سے...
  3. پ

    گلزار نظم-قدم اسی موڑ پر جمے ہیں - گلزار

    قدم اسی موڑ پر جمے ہیں قدم اسی موّڑ پر جمے ہیں نظر سمیٹے ہوئے کھڑا ہوں جنوں یہ مجبور کر رہا ہے پلٹ کے دیکھوں خودی یہ کہتی ہے موڑ مڑ جا اگرچہ احساس کہہ رہا ہے کھلے دریچے کے پیچھے دو آنکھیں جھانکتی ہیں ابھی میرے انتظار میں وہ بھی جاگتی ہیں کہیں تو اس کے گوشہء دل میں درد ہو...
  4. پ

    گلزار نظم-قرآن ہاتھوں میں لے کے! - گلزار

    قرآن ہاتھوں میں لے کے! قرآن ہاتھوں میں لے کے! ایک نابینا نمازی لبوں پہ رکھتا تھا دونوں آنکھوں سے چومتا تھا جھکا کے پیشانی یوں عقیدت سے چھو رہا تھا جو آیتیں پڑھ نہیں سکا ان کا لمس محسوس کررہا تھا میں حیران حیران گزر گیا ہوں تمہارے ہاتھوں کو چوم کر چھو کے اپنی آنکھوں سے...
  5. پ

    گلزار نظم-رات کی تعمیر -گلزار

    رات کی تعمیر اک رات چلو تعمیر کریں خاموشی کے سنگ مرمر پر ہم تان کے تاریکی سر ہر دو شمعیں جلائیں جسموں کی! جو اوس دبے پاؤں اترے آہٹ بھی نہ پائے سانسوں کی کہرے کی ریشمی خوشبو میں خوشبو کی طرح ہی لپٹے رہیں اور جسم کے سوندھے میں روحوں کی طرح لہراتے رہیں گلزار
  6. پ

    گلزار نظم-ریڈ -گلزار

    ریڈ سرد موسم میں یہ برفیلی بلا خیز ہوائیں گھر کی دیواروں میں سوراخ بہت ہیں اور ہوا گھسی ہے سوراخوں سے یوں سیٹی بجاتی جس طرح ریڈ میں آتے ہیں حوالدار تلاشی لینے تیز سنگینیں چبھوتے ہوئے دھمکاتے ہوئے گلزار
  7. پ

    ابن انشا نظم- سند باد آج تو ہمراہ مجھے بھی لے چل(انشاء جی)

    سند باد آج تو ہمراہ مجھے بھی لے چل سند باد آج تو ہمراہ مجھے بھی لے چل دل جو بہلا تو خیالوں ہی میں اپنا بہلا میں تیرے ساتھ زمانے کی نظر سے اوجھل لے کے چلتا ہوں خیالوں کا سفینہ اپنا جاہیں نکلیں گے کسی شہر میں آج نہ کل شور غل شہرر کا مدھم ہوا ، پھر ڈوب گیا آج بستی سے بہت دور نکل آیا...
  8. پ

    پروین شاکر نظم- بلاوا (پروین شاکر)

    بلاوا میں نے ساری عمر کسی مندر میں قدم نہیں رکھا لیکن جب سے تیری دعا میں میرا نام شریک ہوا ہے تیرے ہونٹوں کی جنبش پر میرے اندر کی اداسی کے اجلے تن میں گھنٹیاں بجتی رہتی ہیں! پروین شاکر
  9. پ

    مجید امجد غزل-اب یہ مسافت کیسے طے ہو ، اے دل ، تو ہی بتا(مجید امجد

    اب یہ مسافت کیسے طے ہو ، اے دل ، تو ہی بتا کٹتی عمر اور گھٹتے فاصلے ، پھر بھی وہی صحرا شیشے کی دیوار زمانہ ، آمنے سامنے ہم، نظروں سے نظرروں کا بندھن ،جسم سے جسم جدا، اپنے گرداب اپنے آپ میں گھلتی سوچ بھلی، کس کے دوست اور کیسے دشمن ، سب کو دیکھ لیا راہیں دھڑکیں ، شاخیں کڑکیں ، اک اک...
  10. پ

    مجید امجد نظم-ابد کے سمندر کی اک موج جس پر مری زندگی کاکنول تیرتا ہے (مجید امجد

    ابد کے سمندر کی اک موج جس پر مری زندگی کاکنول تیرتا ہے ابد کے سمندر کی اک موج جس پر مری زندگی کاکنول تیرتا ہے کسی ان سنی راگنی کی کوئی تان - آزردہ ، آوارہ، برباد جو دم بھر کی آ کر مری الجھی الجھی سی سانسوں کے سنگیت میں چھل گئی ہے زمانے کی پھیلی ہوئی بیکراں وسعتوں میں یہ دو چار لمحوں...
  11. پ

    فراز غزل-کل پرسش احوال کی جو یار نے میرے(احمد فراز

    کل پرسش احوال کی جو یار نے میرے کس رشک سے دیکھا غمخوار نے میرے بس اک ترا نام چپانے کی غرض سے کس کس کو پکارا دل بیمار نے میرے یا گرمئ بازار تھی یا خوف زبان تھا پھر بیچ دیا مجھ کو خریدار نے میرے ویرانی میں بڑھ کر تھے بیاباں سے تو پھر کیوں شرمندہ کیا ہے در و دیوار نے میرے جب شاعری...
  12. پ

    فراز غزل-کچھ ہم اس سے جان کر نہ کھلے(احمد فراز

    کچھ ہم اس سے جان کر نہ کھلے ہم پہ سب بھید تھے وگرنہ کھلے جی میں کیا کیا تھی حسرت پرواز جب رہائی ملی تو پر نہ کھلے آگے خواہش تھی خون رونے کی اب یہ مشکل کہ چشم تر نہ کھلے ہو تو ایسی ہو پردہ دارئ زخم حال دل کا بھی آنکھ پر نہ کھلے سخت تنہا تھے اس کی بزم میں ہم رنگ محفل کو دیکھ کر نہ...
  13. پ

    فراز غزل-کیوں طبیعت کہیں ٹھہرتی نہیں(احمد فراز

    کیوں طبیعت کہیں ٹھہرتی نہیں دوستی تو اداس کرتی نہیں ہم ہمیشہ کے سیر چشم سہی تجھ کو دیکھیں تو آنکھ بھرتی نہیں شب ہجراں بھی روز بد کی طرح کٹ تو جاتی ہے پر گزرتی نہیں شعر بھی آیتوں سے کیا کم ہیں ہم نے یہ مانا وحی اترتی نہیں اس کی رحمت کا کیا حساب کریں بس ہم ہی سے حساب کرتی نہیں...
  14. پ

    جگر غزل-دنیا کے ستم یاد نہ اپنی ہی وفا یاد (جگر مراد آبادی

    دنیا کے ستم یاد نہ اپنی ہی وفا یاد اب مجھ کو نہیں کچھ بھی محبت کے سوا یاد چھیڑا تھا جسے پہلے پہل تیری نظر نے اب تک ہے وہ اک نغمہء بے ساز و صدا یاد کیا لطف کہ میں اپنا پتہ آپ بتاؤں کیجیئے کوئی بھولی ہوئی خاص اپنی ادا یاد جب کوئی حسیں ہوتا ہے سرگرم نوازش اس وقت وہ کچھ اور بھی آتے ہیں...
  15. پ

    غزل-جستجو جس کی تھی اس کو تو نہ پایا ہم نے(شہر یار

    جستجو جس کی تھی اس کو تو نہ پایا ہم نے اس بہانے سے مگر دیکھ لی دنیا ہم نے سب کا احوال وہی ہے جو ہمارا ہے آج یہ الگ بات کہ شکوہ کیا تنہا ہم نے خود پشیماں ہوئے اسے شرمندہ نہ کیا عشق کی وضع کو کیا خوب نبھایا ہم نے عمر بھر سچ ہی کہا سچ کے سوا کچھ نہ کہا اجر کیا اس کا ملے گا یہ نہ سوچا...
  16. پ

    قمر جلالوی غزل-کبھی کہا نہ کسی سے ترے فسانے کو(قمر جلالوی

    کبھی کہا نہ کسی سے ترے فسانے کو نہ جانے کیسے خبر ہو گئ زمانے کو دعا بہار کی مانگی تو اتنے پھول کھلے کہیں جگہ نہ رہی میرے آشیانے کو مری لحد پہ پتنگوں کا خون ہوتا ھے حضور شمع نہ لایا کریں جلانے کو سنا ہے غیر کی محفل میں تم نہ جاؤ گے کہو تو آج سجا لوں غریب خانے کو دبا کے قبر میں سب...
  17. پ

    عدم غزل-خالی ابھی جام میں کچھ سوچ رہا ہوں(عبدالحمید عدم

    خالی ابھی جام میں کچھ سوچ رہا ہوں اے گردش ایام میں کچھ سوچ رہا ہوں ساقی تجھے اک تھوڑی سی تکلیف تو پو گی ساغر کو ذرا تھام ، میں کچھ سوچ رہا ہوں پہلے بڑی رغبت تھی ترے نام سے مجھ کو اب سن کے ترا نام میں کچھ سوچ رہا ہوں ادراک ابھی پورا تعاون نہیں کرتا دے بادہ گلفام ، میں کچھ سوچ رہا...
  18. پ

    اعتبار ساجد غزل-تمہیں جب کبھی ملیں فرصتیں ،مرے دل سے بوجھ اتار دو(اعتبار ساجد

    تمہیں جب کبھی ملیں فرصتیں ،مرے دل سے بوجھ اتار دو میں بہت دنوں سے اداس ہوں مجھے کوئی شام ادھار دو مجھے اپنے روپ کی دھوپ دو کہ چمک سکیں مرے خال و خد مجھے اپنے رنگ میں رنگ دو ، مرے سارے زنگ اتار دو کسی اور کو مرے حال سے نہ غرض ہے کوئی نہ واسطہ میں بکھر گیا ہوں سمیٹ لو ، میں بگڑ گیا ہوں...
  19. پ

    ریاض مجید غزل-وقت خوش خوش کاٹنے کا مشورہ دیتے ھوئے - ریاض مجید

    وقت خوش خوش کاٹنے کا مشورہ دیتے ھوئے رو پڑا وہ آپ ، مجھ کو حوصلہ دیتے ھوئے اس سے کب دیکھی گئ تھی میرے رخ کی مردنی پھیر لیتا تھا وہ منہ ، مجھ کو دوا دیتے ھوئے خواب بے تعبیر سی سوچیں مرے کس کام کی؟ سوچتا اتنا تو ، وہ دست عطا دیتے ھوئے بے زبانی بخش دی خود احتسابی نے مجھے ہونٹ سل جاتے...
  20. پ

    میرا جی غزل - گناہوں سے نشو نما پاگیا دل (میرا جی)

    گناہوں سے نشو نما پاگیا دل در پختہ کاری پہ پہنچا گیا دل اگر زندگی مختصر تھی تو پھر کیا اسی میں بہت عیش کرتا گیا دل یہ ننھی سی وسعت یہ نادان ہستی نئے سے نیا بھید کہتا گیا دل نہ تھا کوئی معبود ،پر رفتہ رفتہ خود اپنا ہی معبود بنتا گیا دل نہیں گریہ و خندہ میں فرق کوئی جو روتا گیا دل...
Top