محبت آخری سایہ
بہت گھومی جہاں بھر میں
مجھے آوارگی لے کر
کبھی صحرا سمندر میں
کبھی دنیا کے میلوں میں
کبھی جنگل میں بھٹکایا
عجب وحشت لہو میں تھی
نظر بھی جستجو میں تھی
کئی چہرے تھے آنکھوں میں
انہیں چہروں کی خواھش میں
ھر اک منزل کو ٹھکرایا
سکوں پھر بھی نہیں پایا...