نتائج تلاش

  1. پ

    احمد راہی غم حیات میں کوئی کمی نہیں آئی (احمد راہی)

    غم حیات میں کوئی کمی نہیں آئی نظر فریب تھی تیری جمال آرائی وہ داستاں جو تری دلکشی نے چھیڑی تھی ہزار بار مری سادگی نے دہرائی تری وفا ، تری مجبوریاں ، بجا، لیکن یہ سوزش غم ہجراں ، یہ سرد تنہائی فسانے عام سہی ، مری چشم حیراں کے تماشا بنتے رہے ھیں یہاں تماشائی کسی کے حسن تمنا کا پاس...
  2. پ

    احمد راہی طویل راتوں کی خامشی میں مری فغاں تھک کے سو گئ ھے(احمد راہی)

    طویل راتوں کی خامشی میں مری فغاں تھک کے سو گئ ھے تمہاری آنکھوں نے جو کہی تھی وہ داستاں تھک کے سو گئ ھے مرے خیالوں میں آج بھی خوب عہد رفتہ کے جاگتے ھیں تمہارے پہلو میں خواہش یاد پاستاں تھک کے سو گئ ھے گلہ نہیں تجھ سے زندگی کے وہ نظریے ھی بدل گئے ھیں مری وفا ، وہ ترے تغافل کی نوحہ خواں...
  3. پ

    احمد راہی کوئی بتلائے کہ کیا ھیں یارو (احمد راہی)

    کوئی بتلائے کہ کیا ھیں یارو ھم بگولے کہ ھوا ھیں یارو تنگ ھے وسعت صحرائے جنوں ولولے دل کے سوا ھیں یارو سرد و بے رنگ ھے ذرہ ذرہ گرمئ رنگ صدا ھیں یارو شبنمستان گل نغمہ میں نکہت صبح وفا ھیں یارو جلنے والوں کے جگر ھیں دل ھیں کھلنے والوں کی ادا ھیں یارو جن کے قدموں سے ھیں گلزار یہ...
  4. پ

    احمد راہی کبھی حیات کا غم ھے ، کبھی ترا غم ھے(احمد راہی)

    کبھی حیات کا غم ھے ، کبھی ترا غم ھے ھر ایک رنگ میں ناکامیوں کا ماتم ھے خیال تھا ترے پہلو میں کچھ سکون ھو گا مگر یہاں بھی وہی اضطراب پیہم ھے مرے حبیب مری مسکراہٹوں پہ نہ جا خدا گواہ ، مجھے آج بھی ترا غم ھے سحر سے رشتہء امید باندھنے والے چراغ زیست کی لو شام ھی سے مدھم ھے یہ کس...
  5. پ

    احمد راہی کوئی حسرت بھی نہیں ، کوئی تمنا بھی نہیں (احمد راہی)

    کوئی حسرت بھی نہیں ، کوئی تمنا بھی نہیں دل وہ آنسو جو کسی آنکھ سے چھلکا بھی نہیں روٹھ کر بیٹھ گئ ہمت دشوار پسند راہ میں اب کوئی جلتا ھوا صحرا بھی نہیں آگے کچھ لوگ ھمیں دیکھ کے ھنس دیتے تھے اب یہ عالم ھے کہ کوئی دیکھنے والا بھی نہیں درد وہ آگ کہ بجھتی نہیں جلتی بھی نہیں یاد وہ زخم کہ...
  6. پ

    جو کھل کر انکی زلفیں بال آئیں سر سے پاؤں تک -میر ذوق

    جو کھل کر انکی زلفیں بال آئیں سر سے پاؤں تک بلا ئیں آ کے لین سو سو بلا ئیں سر سے پاؤں تک ھم ان کی چال سے پہچان لیں گے ان کو برقع میں ہزار اپنے کو وہ ھم سے چھپائیں سر سے پاؤں تک یہ جتنے سرو ھیں سب ان کے قد پی زہر کھاتے ھیں چمن میں سبز کیوں کر ھو نہ جائین سر سے پاؤں تک مرا دل ایک...
  7. پ

    قتیل شفائی وہ دل ھی کیا جو ترے ملنے کی دعا نہ کرے -قتیل شفائی

    وہ دل ھی کیا جو ترے ملنے کی دعا نہ کرے میں تجھ کو بھول کے زندہ رھوں خدا نہ کرے رھے گا ساتھ ترا پیار زندگی بن کر یہ اور بات مری زندگی وفا نہ کرے یہ ٹھیک ھے نہیں مرتا کوئی جدائی میں خدا کسی سے کسی کو مگر جدا نہ کرے سنا ھے اس کو محبت دعائیں دیتی ھے جو دل پہ چوٹ تو کھائے مگر گلہ نہ کرے...
  8. پ

    قتیل شفائی ھاتھ دیا اس نے جب مرے ھاتھ میں -قتیل شفائی

    ھاتھ دیا اس نے جب مرے ھاتھ میں میں تو ولی بن گیا اک رات میں عشق کرو گے تو کماؤ گے نام تہمتیں بٹتی نہیں خیرات میں شام کی گلرنگ ھوا کیا چلی درد مہکنے لگا جذبات میں ھاتھ میں کاغذ کی لیے چھتریاں گھر سے نہ نکلا کرو برسات میں ربط بڑھایا نہ قتیل اس لیے فرق تھا دونوں کے خیالات میں...
  9. پ

    قتیل شفائی چاندی جیسا رنگ ھے تیرا سونے جیسے بال -قتیل شفائی

    چاندی جیسا رنگ ھے تیرا سونے جیسے بال ایک تو ھی دھنوان ھے گوری باقی سب کنگال ھر آنگن میں سجے نہ تیرے اجلے روپ کی دھوپ چھیل چھبیلی رانی تھوڑا گھونگھٹ اور نکال بھر بھر نظریں دیکھیں تجھ کو آتے جاتے لوگ دیکھ تجھے بدنام نہ کر دے یہ ھرنی جیسی چال بیچ میں رنگ محل ھے تیرا کھائی چاروں اور ھم...
  10. پ

    ابن انشا کل ھم نے سپنا دیکھا ھے -انشاء جی

    کل ھم نے سپنا دیکھا ھے کل ھم نے سپنا دیکھا ھے جو اپنا ھو نہیں سکتا اس شخص کو اپنا دیکھا ھے وہ شخص کہ جس کی خاطر ھم اس دیس پھریں اس دیس پھریں جوگی کا بنا کر بھیس پھریں چاہت کے نرالے گیت لکھیں جی موہنے والے گیت لکیں دھرتی کے مہکتے باغوں سے کلیوں کی جھولی بھر لائیں انبر کے سجیلے منڈل...
  11. پ

    امجد اسلام امجد اگر کبھی میری یاد آئے -امجد اسلام امجد

    اگر کبھی میری یاد آئے تو چاند راتوں کی نرم دلگیر روشنی میں کسی ستارے کو دیکھ لینا اگر وہ نخل فلک سے اڑ کر تمہارے قدموں میں آ گرے تو یہ جان لینا وہ استعارہ تھا میرے دل کا اگر نہ آئے------ مگر یہ ممکن ھی کس طرح ھے تم کسی پر نگاہ ڈالو تو اس کی دیوار جاں نہ ٹوٹے وہ اپنی...
  12. پ

    احسان دانش ہمنشیں ! پوچھ نہ مجھ سے کہ محبت کیا ھے -احسان دانش

    ہمنشیں ! پوچھ نہ مجھ سے کہ محبت کیا ھے اشک آنکھوں میں ابل آتے ھیں اس نام کے ساتھ تجھ کو تشریح محبت کا پڑا ھے دورہ پھر رہا ھے مرا سر گردش ایام کے ساتھ سن کہ نغموں میں ھے محلول یتیموں کی فغاں قہقہے گونج رھے ھیں یہاں کہرام کے ساتھ پرورش پاتی ھے دامان رفاقت میں ریا اہل عرفان کی بسر ھوتی...
  13. پ

    محبت کی اک ادھوری نظم -نوید ھاشمی

    ستمبر کے مہینے کا شاید وہ آخری دن تھا برس گزرے کئی میں نے محبت لفظ لکھا تھا کسی کاغذ کے ٹکڑے پر اچانک یاد آیا ھے برس گزرے کئی مجھ کو کسی سے بات کرنی تھی اسے کہنا تھا جان جاں " مجھے تم سے محبت ھے" مگر میں کہہ نہیں پایا وہ کاغذ آج تک لپٹا پڑا ھے دھول میں لیکن کسی کو...
  14. پ

    محبت آخری سایہ -نوید ھاشمی

    محبت آخری سایہ بہت گھومی جہاں بھر میں مجھے آوارگی لے کر کبھی صحرا سمندر میں کبھی دنیا کے میلوں میں کبھی جنگل میں بھٹکایا عجب وحشت لہو میں تھی نظر بھی جستجو میں تھی کئی چہرے تھے آنکھوں میں انہیں چہروں کی خواھش میں ھر اک منزل کو ٹھکرایا سکوں پھر بھی نہیں پایا...
  15. پ

    خلوص و مہر و وفا کس کی احتیاج نہیں- عابد حشری

    خلوص و مہر و وفا کس کی احتیاج نہیں یہ اور بات زمانے کا یہ مزاج نہیں جو وجہ زیست تھی اس آئیہ محبت کا صحیفہ دل انساں میں اندراج نہیں یہ بات کون خدایان سیم وزر کو بتائے شعور بھیک نہیں آگہی خراج نہیں دیا ھے درس یہ کرب آگہی نے مجھے شعور زیست غم زیست کا علاج نہیں اگر ملی تو ملے گی دلوں...
  16. پ

    منتظر سنگ ملامت ھیں ٹھہر جاؤں کہیں - عابد حشری

    منتظر سنگ ملامت ھیں ٹھہر جاؤں کہیں سوچتا ھوں نہ کہیں جاؤں مگر جاؤں کہیں اس سے پہلے کہ ڈبو دیں مجھے اتھلے لمحات وقت کے گہرے سمندر میں اتر جاؤں کہیں نہ سہی چہرہ دوراں ترے عارض ھی سہی خون دل صرف تو رنگ تو بھر جاؤں کہیں دھندلی دھندلی سی نظر آتی ھے ھر منزل شوق ساتھ چلتی ھے مرے گرد سفر...
  17. پ

    دست دشت جنوں کا مجھے اندازہ نہیں -عابد حشری

    دست دشت جنوں کا مجھے اندازہ نہیں قید اس گھر میں ھوں جس کا کوئی دروازہ نہیں غم ھستی غم دنیا غم جاناں غم زیست یہ تو سب زخم پرانے ھیں کوئی تازہ نہیں کچھ دنوں سے مرے احساس کا محور ھے یہ بات زندگی اس کی تمنا کا تو خمیازہ نہیں اور اک رقص جنوں بر سر صحرا ھو جائے دوستو بند ابھی شہر کا...
  18. پ

    فرات ذھن پہ کرب کا پہرا تھا - عابد حشری

    فرات ذھن پہ کرب کا پہرا تھا میں اپنی ذات میں دریا تھا اور پیاسا تھا جو زخم زخم ھوا دست آشنایاں سے وہ میرا چہرہ نہ تھا زندگی کا چہرہ تھا جمال فکر و نظر سے دمک رھا تھا شعور مرے وجود کے آنگن میں کب اندھیرا تھا کرے کرے نہ کرے اکتساب نور فضا ھمارا کام تو یارو دئیے جلانا تھا طلوع مجھ...
  19. پ

    جنوں ہلاکِ تخیل، خرد نشانۂ شعر - عبدالرؤف عروج

    جنوں ہلاکِ تخیّل، خرد نشانۂ شعر تمام عالمِ احساس ھے بہانۂ شعر نسیمِ صبح کے لہجے میں ذکرِ دوست کرو قبولِ سمع نہیں حرفِ محرمانۂ شعر اس ایک آنکھ سے پوچھو کہاں سے آیا ھے غمِ حیات میں انداز دلبرانۂ شعر ترا جمال دل آرا غزل سہی لیکن کہاں فسونِ حقیقت کہاں فسانۂ شعر گلاب سے مہک اٹھے مرے...
  20. پ

    یہ دور یہ قید سخت جیسے (عبدالرؤف عروج

    یہ دور یہ قید سخت جیسے آویزش وہم و بخت جیسے یہ دشت کی تیز تر ھوائیں ٹوٹیں گے کئی درخت جیسے اک شور فضا میں گونجتا ھے آوازہ تاج و تخت جیسے وہ ایک سکوت شام ہجراں افسانہء لخت لخت جیسے وہ چشم خوش التفات کیا تھی اک حلقہء دام سخت جیسے ہم یوں ھیں رہ وفا میں تنہا صحرا میں کوئی درخت...
Top