نتائج تلاش

  1. پ

    اداس شامیں، اجاڑ رستے کبھی بلائیں تو لوٹ آنا -فرحت عباس

    اداس شامیں، اجاڑ رستے کبھی بلائیں تو لوٹ آنا کسی کی آنکھوں میں رتجگوں کے عذاب آئیں تو لوٹ آنا ابھی نئی وادیوں ، نئے منظروں میں رہ لو مگر میری جاں یہ سارے اک ایک کرکے جب تم کو چھوڑ جائیں تو لوٹ آنا نئے زمانوں کا کرب اوڑھے ضعیف لمحے نڈھال یادیں تمہارے خوابوں کے بند کمروں میں لوٹ...
  2. پ

    بشیر بدر غزل - سب انے والے بہلا کر چلے گئے ( بشیر بدر)

    سب انے والے بہلا کر چلے گئے آنکھوں پر شیشے چمکا کر چلے گئے ملبے کے نیچے آ کر معلوم ھوا سب کیسے دیوار گرا کر چلے گئے اگر کبھی لوٹیں گے راکھ بٹوریں گے جنگل میں جو آگ لگا کر چلے گئے میں تھا دن تھا اور اک لمبا رستہ تھا سب خیمہ جب لوگ اٹھا کر چلے گئے چٹانوں پر آکر ٹھہرے دو...
  3. پ

    بشیر بدر غزل - چاند ھاتھ میں بھر کر جگنوؤں کے سر کاٹو اور آگ پر رکھ دو (بشیر بدر)

    چاند ھاتھ میں بھر کر جگنوؤں کے سر کاٹو اور آگ پر رکھ دو قافلہ پرندوں کا جب زمیں پہ گر جائے چاقوؤں کے سر رکھ دو میں بھی اک شجر ھی ھوں جس پہ آج تک شاید پھول پھل نہیں آئے تم مری ھتیلی پر ایک رات چپکے سے برف کا ثمر رکھ دو دھوپ کا ھرا بجرا آگ کے سمندر میں چل پڑا ھمیں لینے نرم و گرم...
  4. پ

    بشیر بدر غزل - وقت رخصت کہیں تارے کہیں جگنو آئے ( بشیر بدر)

    وقت رخصت کہیں تارے کہیں جگنو آئے ہار پہنانے مجھے پھول سے بازو آئے بس گئی ھے مرے احساس میں یہ کیسی مہک کوئی خوشبو میں لگاؤں تری خوشبو آئے میں نے دن رات خدا سے یہ دعا مانگی تھی کوئی آہٹ نہ ھومرے در پہ اور تو آئے اسکی باتیں کہ گل و لالہ پر شبنم برسے سب کو اپنانے کا اس شوخ کو...
  5. پ

    بشیر بدر غزل - لگی دل کی ھم سے کہی جائے نا ( بشیر بدر)

    لگی دل کی ھم سے کہی جائے نا غزل آنسوؤں سے لکھی جائے نا عجب ھے کہانی مرے پیار کی لکھی جائے لیکن پڑھی جائے نا سویرے سے پنگھٹ پہ بیٹھی رھوں پیا بن گگریا بھری جائے نا نہ مندر نہ مسجد نہ دیروحرم ھماری کہیں بھی سنی جائے نا سناتے سناتے سحر ھو گئی مگر بات دل کی کہی جائے نا...
  6. پ

    بشیر بدر غزل - خوشبو کی طرح آیا وہ تیز ھواؤں میں ( بشیر بدر)

    خوشبو کی طرح آیا وہ تیز ھواؤں میں مانگا تھے جسے دن رات دعاؤں میں تم چھت پر نہیں آئے میں گھر سے نہیں نکلا یہ چاند بہت بھٹکا ساون کی گھٹاؤں میں اس شہر میں اک لڑکی بالکل ھے غزل جیسی بجلی سی گھٹاؤں میں خوشبو سی ھواؤں میں موسم کا اشارہ ھے خوش رہنے دو بچوں کو معصوم محبت ھے پھولوں...
  7. پ

    بشیر بدر غزل - چراغ لے کے ترے شہر سے گزرنا ھے(بشیر بدر)

    چراغ لے کے ترے شہر سے گزرنا ھے یہ تجربہ بھی ھمیں بار بار کرنا ھے میں وہ پہاڑ ھوں جو کٹ رھا ھوں پانی سے یہ دل نہیں مرے آنسوؤں کا جھرنا ھے مرے عزیزو میں اتری ندی کا لہجہ ھوں مجھے چڑھے ھوئے دریا کو پار کرنا ھے بہت جدید ھوں لیکن یہ میرا ورثہ ھے اسی قدیم گلی سے مجھے گزرنا ھے...
  8. پ

    بشیر بدر غزل - ھر جنم میں اسی کی چاھت تھے (بشیر بدر)

    ھر جنم میں اسی کی چاھت تھے ھم کسی اور کی امانت تھے اس کی آنکھوں میں جھلملاتی ھوئی ھم غزل کی کوئی علامت تھے تیری چادر میں تن سمیٹ لیا ھم کہاں کے دراز قامت تھے جیسے جنگل میں آگ لگ جائے ھم کبھی اتنے خوبصورت تھے پاس رہ کر بھی دور دور رھے ھم نئے دور کی محبت تھے اس خوشی...
  9. پ

    بشیر بدر غزل - غموں کی آئیتیں شب بھر چھتوں پر چلتی ھیں ( بشیر بدر)

    غموں کی آئیتیں شب بھر چھتوں پر چلتی ھیں امام باڑوں سے سیدانیاں نکلتی ھیں اداسیوں کی سدا دل کے طاق پر رکھنا یہ موم بتیاں ھیں فرصتوں میں جلتی ھیں رسوئی گھر میں یہ احساس روز ھوتا ھے تری دعاؤں کے پنکھے ھوائیں جھلتی ھیں عجیب آگ ھے ھمدردیوں کے موسم کی غریب بستیاں برسات میں ھی جلتی...
  10. پ

    جون ایلیا غزل -تم حقیقت نہیں ھو حسرت ھو - جون ایلیا

    تم حقیقت نہیں ھو حسرت ھو جو ملے خواب میں وھی دولت ھو میں تمہارے ھی دم سے زندہ ھوں مر ھی جاؤں جو تم سے فرصت ھو تم ھو خوشبو کے خواب کی خوشبو اور اتنی ھی بے مروت ھو تم ھو انگڑائی رنگ و نکہت کی کیسے انگڑائی سے شکایت ھو کس طرح تمہیں چھوڑ دوں جاناں تم مری زندگی کی عادت ھو کس لیے...
  11. پ

    قطعہ

    عشق سمجھے تھے جس کو وہ شاید تھا بس اک نارسائی کا رشتہ میرے اور اس کے درمیاں نکلا عمر بھر کی جدائی کا رشتہ
  12. پ

    جون ایلیا غزل - کون سا قافلہ ھے یہ ، جس کے جرس کا ھے یہ شور - جون ایلیا

    کون سا قافلہ ھے یہ ، جس کے جرس کا ھے یہ شور میں تو نڈھال ھو گیا ، ھم تو نڈھال ھو گئے خار بہ خار گل بہ گل فصل بہار آگئی فصل بہار آگئی ، زخم بحال ھو گئے شور اٹھا مگر تجھے لذت گوش تو ملی خوں بہا مگر ترے ھاتھ تو لال ھو گئے ھم نفسان وضع دار ، مستمعان بردبار ھم تو تمہارے واسطے ایک وبال...
  13. پ

    جون ایلیا غزل - عشق پیچاں کی صندل پر جانے کس دن بیل چڑھے - جون ایلیا

    عشق پیچاں کی صندل پر جانے کس دن بیل چڑھے کیاری میں پانی ٹھہرا ھے دیواروں پر کائی ھے حسن کے جانے کتنے چہرے حسن کے جانے کتنے نام عشق کا پیشہ حسن پرستی عشق بڑا ھرجائی ھے آج بہت دن بعد میں اپنے کمرے تک آ نکلا تھا جوں ھی دروازہ کھولا ھے اس کی خوشبو آئی ھے ایک تو اتنا حبس ھے پھر میں سانسیں...
  14. پ

    جون ایلیا غزل - شاید مجھے کسی سے محبت نہیں ھوئی - جون ایلیا

    شاید مجھے کسی سے محبت نہیں ھوئی لیکن یقین سب کو دلاتا رہا ھوں میں اک حسن بے مثال کی تمثیل کے لیے پرچھائیوں پہ رنگ گراتا رھا ھوں میں اپنا مثالیہ مجھے اب تک نہ مل سکا ذروں کو آفتاب بناتا رھا ھوں میں کیا مل گیا ضمیر ھنر بیچ کر مجھے اتنا کہ صرف کام چلاتا رھا ھوں میں کل دوپہر عجیب سی...
  15. پ

    جون ایلیا معمول - جون ایلیا

    جانے کب سے مجھے یاد بھی تو نہیں جانے کب سے ھم اک ساتھ گھر سے نکلتے ھیں اور شام کو ایک ھی ساتھ گھر لوٹتے ھیں مگر ھم نے اک دوسرے سے کبھی حال پرسی نہیں کی نہ اک دوسرے کو کبھی نام لے کر مخاطب کیا جانے ھم کون ھیں؟
  16. پ

    جون ایلیا اس رائیگانی میں - جون ایلیا

    سو وہ آنسو ھمارے آخری آنسو تھے جو ھم نے گلے ملکر بہائے تھے نہ جانے وقت ان آنکھوں سے پھر کس طور پیش آیا مگر میری فریب وقت کی بہکی ھوئی آنکھوں نے اس کے بعد بھی آنسو بہائے ھیں مرے دل نے بہت سے دکھ رچائے ھیں مگر یوں ھے کہ ماہ و سال کی اس رائیگانی میں مری آنکھیں گلے ملتے ھوئے رشتوں...
  17. پ

    جون ایلیا نظم - دریچہ ھائے خیال - جون ایلیا

    چاہتا ھوں کہ بھول جاؤں تمہیں اور یہ سب دریچہ ھائے خیال جو تمہاری ھی سمت کھلتے ھیں بند کر دوں کہ کچھ اسطرح کہ یہاں یاد کی اک کرن بھی آنہ سکے چاھتا ھوں کہ بھول جاؤں تمہیں اور خود بھی نہ یاد آؤں تمہیں جیسے تم صرف اک کہانی تھیں جیسے میں صرف اک فسانہ تھا
  18. پ

    غزل - جب لگیں زخم قاتل کو دعا دی جائے(خالد شریف)

    جب لگیں زخم قاتل کو دعا دی جائے ھے یہی ر سم ا ٹھا د ی جا ئے انہی گلرنگ دریچوں سے سحر جھانکےگی کیوں نہ کھلتے ھوئے زخموں کو دعا دی جائے ھم نے انسانوں کے دکھ درد کا حل ڈھونڈ لیا کیا برا ھے جو یہ افواہ پھیلا دی جائے کم نہیں نشے میں جاڑے کی گلابی راتیں اور اگر تیری جوانی بھی...
  19. پ

    غزل - بس اب تو خواب کی صورت ھے آرزوئے طرب(خالد شریف)

    بس اب تو خواب کی صورت ھے آرزوئے طرب وہ یاس ھے کہ تمنا محال ھے اب کے مثال سنگ سر راہ ہم ھیں مہر بلب ستم کشان سفا کا یہ حال اب کے کسے بتائیں کہ ھم ھیں ھوئےجو کشتہ شب کہاں نظر کو بھی اذن سوال ھے اب کے شکست ذات کے انمول ذائقوں کے سبب خیال ھے نہ ھجوم خیال ھے اب کے نہ زخم جاں...
  20. پ

    نظم - کاش ایسا ھو (خالد شریف)

    کاش ایسا ھو تو پھرے قریہ قریہ کوبکو میرے لیے میں تو لا محدود ھوں جاؤں سمندر کی طرح تو بہے دریا بہ دریا جو بہ جو میرے لیے
Top