نتائج تلاش

  1. پ

    ذوق غزل - کون سا ہمدم ہے تیرے عاشق بے دم کے پاس - شیخ محمد ابراہیم ذوق

    کون سا ہمدم ہے تیرے عاشقِ بے دم کے پاس غم ہے اس کے پاس ہمدم- اور وہ ہے دم کے پاس ہم کو کیا ساقی، جو تھا جامِ جہاں بیں جم کے پاس تیرا جامِ بادہ ہو -اور تو ہو اس پُر غم کے پاس خط کہاں آغاز ہے پشتِ لبِ دلدار پر ہیں جنابِ خضر آئے عیسیٰ ء مریم کے پاس مردمک کے پاس ہے یہ اشکِ خونیں کا ہجوم یا...
  2. پ

    گلزار غزل - بے سبب مسکرا رہا ہے چاند - گلزار

    بے سبب مسکرا رہا ہے چاند کوئی سازش چھپا رہا ہے چاند جانے کس کی گلی سے نکلا ہے جھینپا جھینپا سا آرہا ہے چاند کتنا غازہ لگایا ہے منہ پر دُھول ہی دُھول اُڑا رہا ہے چاند سُوکھی جامن کے پیڑ کے رستے چھت ہی چھت پر سے جارہا ہے چاند کیسا بیٹھا ہے چُھپ کے پتوں میں باغباں کو ستارہا ہے...
  3. پ

    انور مسعود ایک ہکلی غزل - انور مسعود

    ایک ہکلی غزل ک ک کیا گلہ ز ز زندگی جو صعوبتوں کا سفر ہوئی غ غ غم نہیں یہ تہِ آسماں ج ج جس طرح بھی بسر ہوئی د د درد ناک غضب کی تھی د د داستانِ الم مری ک ک کوئی بھی تو نہ تھا وہاں ج ج جس کی آنکھ نہ تر ہوئی چ چ چپکے چپکے چلا کیا چ چ چشمِ ناز سے سلسہ نہ کسی کو بھی کسی بات کی ک ک کانو کان...
  4. پ

    دو غزلیں - از بشیر بدر ، ساغر صدیقی

    محترم آپ کا حکم سر آنکھوں پر ۔ آپ خود بھی اگر تصحیح کردیتے تو مجھے کیا اعتراض ہو سکتا تھا ۔ بہت بہت شکریہ آپ کا کہ آپ نے غلطی کو صحیح کا موقع دیا ۔
  5. پ

    دو غزلیں - از بشیر بدر ، ساغر صدیقی

    ہمارے پاس تو آؤ، بڑا اندھیرا ہے کہیں نہ چھوڑ کے جاؤ ، بڑا اندھیرا ہے اُداس کر گئے بے ساختہ لطیفے بھی اب آنسوؤں سے رُلاؤ ، بڑا اندھیرا ہے کوئی ستارہ نہیں پتھروں کی پلکوں پر کوئی چراغ جلاؤ، بڑااندھیرا ہے حقیقتوں میں زمانے بہت گزار چکے کوئی کہانی سناؤ ، بڑا اندھیرا ہے کتابیں کیسی...
  6. پ

    گلزار کہیں تو گرد اُڑے یا کہیں غبار دِکھے - گلزار

    کہیں تو گرد اُڑے یا کہیں غبار دِکھے کہیں سے آتا ہوا کوئی شہسوار دِکھے رَواں ہیں پھر بھی رُکے ہیں وہیں پہ صدیوں سے بڑے اُداس لگے جب بھی آبشار دِکھے کبھی تو چونک کے دیکھے کو ئی ہماری طرف کسی کی آنکھ میں ہم کو بھی انتظار دِکھے خفا تھی شاخ سے شاید ، کہ جب ، ہَوا گزری زمیں پہ گرتے...
  7. پ

    حبیب جالب کسی سے حال دلِ زار مت کہو سائیں - حبیب جالب

    کسی سے حال دلِ زار مت کہو سائیں یہ وقت جیسے بھی گزرے گزار لو سائیں وہ اس طرح سے ہیں بچھڑے کہ مل نہیں سکتے وہ اب نہ آئیں گے ان کو صدا نہ دو سائیں تمہیں پیام دئیے ہیں صبا کے ہاتھ بہت تمہارے شہر میں ہیں تم جو آ سکو سائیں نہ مال و زر کی تمنا نہ جاہ حشمت کی ملیں گے پیار سے ہم ایسے لوگ...
  8. پ

    مصحفی غزل - معشوق ہوں یا عاشقِ معشوق نما ہوں - غلام ہمدانی مصحفی

    معشوق ہوں یا عاشقِ معشوق نما ہوں معلوم نہیں مجکو ۔ کہ میں کون ہوں- کیا ہوں ہوں شاہدِ تننزیہہ کے رخسارہ کا پردہ یا خود ہی میں شاہد ہوں ۔ کہ پردہ میں چھپا ہوں ہستی کو مری ہستیِ عالم نہ سمجھنا ہوں ہست - مگر ہستیِ عالم سے جدا ہوں انداز ہیں سب عاشق و معشوق کے مجھ میں سوزِ جگر و دل ہوں ۔...
  9. پ

    ساغر صدیقی غزل - اے تغیر زمانہ یہ عجیب دل لگی ہے - ساغر صدیقی

    بہت بہت شکریہ محترم آپ کی شفقت اور عنائت کا ۔
  10. پ

    فیض دست تہ سنگ آمدہ - فیض احمد فیض

    دست تہ سنگ آمدہ بیزار فضا ، درپے آزار صبا ہے یوں ہے کہ ہر اک ہمدمِ دیرینہ خفا ہے ہاں بادہ کشو آیا ہے اب رنگ پہ موسم اب سیر کے قابل روش آب و ہوا ہے امڈی ہے ہر اک سمت سے الزام کی برسات چھائی ہوئی ہر دانگ ملامت کی گھٹا ہے وہ چیز بھری ہے کہ سلگتی ہے صراحی ہر کاسہء مے زہرِ ہلاہل سے...
  11. پ

    ساغر صدیقی غزل - اے تغیر زمانہ یہ عجیب دل لگی ہے - ساغر صدیقی

    بجا فرمایا آپ نے محترم مجھ سے واقعی ٹائیپنگ میں غلطی ہو گئی ہے ۔
  12. پ

    ساغر صدیقی غزل - اے تغیر زمانہ یہ عجیب دل لگی ہے - ساغر صدیقی

    اے تغیر زمانہ یہ عجیب دل لگی ہے نہ وقارِ دوستی ہے نہ مجالِ دشمنی ہے یہی ظلمتیں چھنیں جو ترے سرخ آنچلوں میں انہی ظلمتوں سے شاید مرے گھر میں روشنی ہے مرے ساتھ تم بھی چلنا مرے ساتھ تم بھی آنا ذرا غم کے راستوں میں بڑی تیز تیرگی ہے یہ مشاہدہ نہیں ہے مرے درد کی صدا ہے میرے داغِ دل لیے ہیں تری...
  13. پ

    ناصر کاظمی میں ہوں رات کا ایک بجا ہے - ناصر کاظمی

    میں ہوں رات کا ایک بجا ہے خالی رستہ بول رہا ہے آج تو یوں خاموش ہے دنیا جیسے کچھ ہونے والا ہے کیسی اندھیری رات ہے دیکھو اپنے آپ سے ڈر لگتا ہے آج تو شہر کی روش روش پر پتوں کا میلہ سا لگا ہے آؤ گھاس پر سبھا جمائیں! میخانہ تو بند پڑا ہے پھول تو سارے جھڑ گئے لیکن تیری یاد کا زخم...
  14. پ

    پروین شاکر اپنی رسوائی ، ترے نام کا چرچا دیکھوں - پروین شاکر

    اپنی رسوائی ، ترے نام کا چرچا دیکھوں اک ذرا شعر کہوں اور میں کیا کیا دیکھوں نیند آجائے تو کیا محفلیں برپا دیکھوں آنکھ کھل جائے تو تنہائی کا صحرا دیکھوں شام بھی ہو گئی ، دھندلا گئیں آنکھیں بھی مری بھولنے والے میں کب تک ترا رستا دیکھوں ایک اک کر کے مجھے چھوڑ گئیں سب سکھیاں آج میں خود...
  15. پ

    پروین شاکر سکوں بھی خواب ہوا ، نیند بھی ہے کم کم پھر -پروین شاکر

    سکوں بھی خواب ہوا ، نیند بھی ہے کم کم پھر قریب آنے لگا دوریوں کا موسم پھر بنا رہی ہے تری یاد مجھ کو سلک گہر پرو گئی مری پلکوں میں آج شبنم پھر وہ نرم لہجے میں کچھ کہہ رہا ہے پھر مجھ سے چھڑا ہے پیار کے کومل سروں میں مدھم پھر تجھے مناؤں کہ کہ اپنی انا کی بات سنون الجھ رہا ہے مرے فیصلوں...
  16. پ

    زندگي، تجھ کو جيا ہے، کوئي افسوس نہيں - سدرشن فاخر

    زندگي، تجھ کو جيا ہے، کوئي افسوس نہيں زہر خود ميں نے پيا ہے، کوئي افسوس نہيں ميں نے مجرم کو بھي مجرم نہ کہا دنيا ميں بس يہي جرم کيا ہے، کوئي افسوس نہيں ميري قسمت ميں جو لکھے تھے، انہي کانٹوں سے دل کے زخموں کو سيا ہے، کوئي افسوس نہيں اب گرے سنگ کہ شيشوں کي ہو بارش، فاخر اب کفن اوڑھ...
  17. پ

    حبیب جالب جی دیکھا ہے مر دیکھا ہے- حبیب جالب

    جی دیکھا ہے مر دیکھا ہے ہم نے سب کچھ کر دیکھا ہے برگِ آوارہ کی صورت رنگِ خشک و تر دیکھا ہے ٹھنڈی آہیں بھرنے والو ٹھنڈی آہیں بھر دیکھا ہے تیری زلفوں کا افسانہ رات کے ہونٹوں پر دیکھا ہے اپنے دیوانوں کا عالم تم نے کب آ کر دیکھا ہے انجُم کی خاموش فضاء میں میں نے تمہیں اکثر دیکھا...
  18. پ

    ساغر صدیقی وقت کی عمر کیا بڑی ہو گی - ساغر صدیقی

    وقت کی عمر کیا بڑی ہو گی اک ترے وصل کی گھڑی ہو گی دستکیں دے رہی ہے پلکوں پر کوئی برسات کی جھڑی ہو گی کیا خبر تھی کہ نوکِ خنجر بھی پھول کی ایک پنکھڑی ہو گی زلف بل کھا رہی ہے ماتھے پر چاندنی سے صبا لڑی ہو گی اے عدم کے مسافرو ہشیار راہ میں زندگی کھڑی ہو گی کیوں گرہ گیسوؤں میں ڈالی ہے جاں...
  19. پ

    فیض سوچنے دو - فیض احمد فیض

    سوچنے دو ( آندرے وز بیسن سکی کے نام) اک ذرا سوچنے دو اس خیاباں میں جو اس لحظہ بیاباں بھی نہیں کون سی شاخ میں پھول آئے تھے سب سے پہلے کون بے رنگ ہوئی رنگ و تعب سے پہلے اور اب سے پہلے کس گھڑی کون سے موسم میں یہاں خون کا قحط پرا گل کی شہ رگ پہ کڑا وقت پڑا سوچنے دو اک ذرا سوچنے دو...
  20. پ

    فیض سپاہی کا مرثیہ - فیض احمد فیض

    سپاہی کا مرثیہ اٹھو اب ماٹی سے اٹھو جاگو میرے لال اب جاگو میرے لال تمری سیج سجاون کارن دیکھو آئی رین اندھیارن نیلے شال دو شالے لے کر جن میں ان دکھین اکھین نے ڈھیر کئے ہیں اتنے موتی اتنے موتی جن کی جیوتی دان سے تمرا جگ جگ لاگا نام چمکنے اٹھو اب ماٹی سے اٹھو جاگو میرے لال اب جاگو میرے لال گھر...
Top