نتائج تلاش

  1. پ

    دریا نے کل جو چپ کا لبادہ پہن لیا -بیدل حیدری

    دریا نے کل جو چپ کا لبادہ پہن لیا پیاسوں نے اپنے جسم پہ صحرا پہن لیا وہ ٹاٹ کی قبا تھی کہ کاغذ کا پیرہن جیسا بھی مل گیا ہمیں ویسا پہن لیا فاقوں سے تنگ آئے تو پوشاک بیچ دی عریاں ہوئے تو شب کا اندھیرا پہن لیا گرمی لگی تو خود سے الگ ہو کے سو گئے سردی لگی تو خود کو دوبارہ پہن لیا...
  2. پ

    ساحر فرار ۔ ساحر لدھیانوی

    فرار - ساحر لدھیانوی فرار اپنے ماضی کے تصور سے ہراساں ہوں میں اپنے گزرے ہوئے ایام سے نفرت ہے مجھے اپنی بے کار تمناؤں پہ شرمندہ ہوں اپنی بے سود امیدوں پہ ندامت ہے مجھے میرے ماضی کو اندھیرے میں دبا رہنے دو مرا ماضی مری ذلت کے سوا کچھ بھی نہیں میری امیدوں کا حاصل مری کاوش کا صلہ ایک بے...
  3. پ

    انوکھی بات

    زندگی ایک ایسی جوگن لگی مجھے جو در بدر بھٹکتی ہر چیز، نا چیز سے بات کرتی اور ہر ایک کو اس کی اوقات اور ظرف کے مطابق نوازتی اس زمین پر مسلسل سفر میں ہے ۔ کسی عاشق کو یہ محبت کی صورت میں ملتی ہے ۔ کسی سوداگر کو یہ اک انمول جنس کی مانند ملتی ہے ۔ ایک طالب علم کیلئے یہ ایک ایسے مضمون کا سوانگ رچا...
  4. پ

    ابن انشا انشا جی کیا بات بنے گی -ابنِ انشا

    انشا جی کیا بات بنے گی انشا جی کیا بات بنے گی ہم لوگوں سے دور ہوئے ہم کس دل کا روگ ہوئے ، کس سینے کا ناسور ہوئے بستی بستی آگ لگی تھی ، جلنے پر مجبور ہوئے رندوں میں کچھ بات چلی تھی شیشے چکنا چور ہوئے لیکن تم کیوں بیٹھے بیٹھے آہ بھری رنجور ہوئے اب تو ایک زمانہ گزرا تم سے کوئی قصور ہوئے...
  5. پ

    فیض موضوع سخن -فیض احمد فیض

    موضوع سخن گل ہوئی جاتی ہے افسردہ سلگتی ہوئی شام دھل کے نکلے گی ابھی چشمہء مہتاب سے رات اور مشتاق نگاہوں کی سنی جائے گی اور ان ہاتھوں سے مس ہوں گے یہ ترسے ہوئے ہات ان کا آنچل ہے ، کہ رخسار ، کہ پیراہن ہے کچھ تو ہے جس سے ہوئی جاتی ہے چلمن رنگیں جانے اس زلف کی موہوم گھنی چھاؤں میں ٹمٹماتا...
  6. پ

    آج جانے کی ضد نہ کرو - فیاض ہاشمی

    آج جانے کی ضد نہ کرو یونہی پہلو میں بیٹھے رہو ہائے ! مر جائیں گے، ہم تو لُٹ جائیں گے ایسی باتیں کیا نہ کرو تم ہی سوچو ذرا کیوں نہ روکیں تمہیں جان جاتی ہے جب اُٹھ کے جاتے ہو تم تم کو اپنی قسم جانِ جاں بات اتنی میری مان لو وقت کی قید میں زندگی ہے مگر چند گھڑیاں یہی ہیں جو آزاد ہیں ان کو کھو کر...
  7. پ

    مومن جلتا ہوں ہجر شاہد و ياد شراب ميں

    محترم وارث بھائی میرے پاس یہ غزل اسی طرح ہے جس طرح لکھی ہے ۔ باقی آپ کی رائے میرے لئے معتبر ہے ۔ شکریہ
  8. پ

    مومن جلتا ہوں ہجر شاہد و ياد شراب ميں

    جلتا ہوں ہجرِ شاہد و یادِ شراب میں - حکیم مومن خان مومن جلتا ہوں ہجرِ شاہد و یادِ شراب میں شوقِ ثواب نے مجھے ڈالا عذاب میں کہتے ہیں تجھ کو ہوش نہیں اضطراب میں سارے گلے تمام ہوئے اک جواب میں پھیلی شمیمِ یار میرے اشکِ سرخ سے دل کو غضب فشار ہوا پیچ و تاب میں رہتے ہیں جمع کوچہء جاناں میں خاص...
  9. پ

    امجد اسلام امجد میرا تمام فن ،میری کاوش، میرا ریاض -امجد اسلام امجد

    میرا تمام فن ،میری کاوش، میرا ریاض اک نا تمام گیت کے مصرعے ہیں جن کے بیچ معنی کا ربط ہے نہ کسی کافیے کا میل انجام جس کا طے نہ ہوا ہو اک ایسا کھیل میری متاع بس یہی جادو ہے عشق کا سیکھا جس کو میں نے بڑی مشکلوں کے ساتھ لیکن یہ شعر و عشق کا تحفہ عجیب ہے کھلتا نہیں ہے کچھ کہ...
  10. پ

    یاس خودی کا نشہ چڑھا، آپ میں رہا نہ گیا

    خودی کا نشہ چڑھا ، آپ میں رہا نہ گیا - یاس یگانہ چنگیزی خودی کا نشہ چڑھا ، آپ میں رہا نہ گیا خدا بنے تھے یگانہ مگر بنا نہ گیا پیام زیرِ لب ایسا کہ کچھ سنا نہ گیا اشارہ پاتے ہی انگڑئی لی ، رہا نہ گیا گناہِ زندہ دلی کہئے یا دل آزاری کسی پہ ہنس لئے اتنا کہ پھر ہنسا نہ گیا سمجھتے کیا...
  11. پ

    انوکھی بات

    بہت سی باتیں ہیں کہنے کو اور سننے کو ۔ مگر ان سب باتوں میں بہت سی باتیں اور تجربات یا تو سنے ہوئے ہوتے ہیں یا پھر قریباً مشترک ہوتے ہیں ۔ یعنی ایک ہی کیفیت سے گزرے ہوئے لوگوں کے تجربات یقیناً ملتے جلتے ہی ہوں گے ۔ مگر ان کے احساسات اور ان کا ردِ عمل مختلف ہو سکتا ہے ۔ حالات میں بھی تھوڑی بہت...
  12. پ

    بس ایک ہی کیفیتِ دل صبح و مسا ہے - ارشادالرحمٰن عرش صدیقی

    بس ایک ہی کیفیتِ دل صبح و مسا ہے ہر لمحہ مری عمر کا زنجیر بہ پا ہے میں شہر کو کہتا ہوں بیاباں کہ یہاں بھی سایہ تری دیوار کا کب سر پہ پڑا ہے ہے وقت کہ کہتا ہے رکوں گا نہ میں اک پل تو ہے کہ ابھی بات مری تول رہا ہے میں بزم سے خاکسترِ دل لے کے چلا ہوں اور سامنے تنہائی کے صحرا کی ہوا ہے...
  13. پ

    آنکھوں میں کہیں اس کے طوفاں تو نہیں تھا - ارشادالرحمٰن عرش صدیقی

    آنکھوں میں کہیں اس کے طوفاں تو نہیں تھا وہ مجھ سے جدا ہو کے پشیماں تو نہیں تھا کیوں مجھ سے نہ کی اس نے سرِ بزم کوئی بات میں سنگِ ملامت سے گریزاں تو نہیں تھا ہاں حرفِ تسلی کے لئے تھا میں پریشاں پہلو میں مرے دل تھا ، کہستاں تو نہیں تھا کیوں راستہ دیکھا کیا ، اس کا سرِ شام بے درد کا...
  14. پ

    بیٹھا ہوں وقف ماتم ہستی مٹا ہوا - ارشادالرحمٰن عرش صدیقی

    بیٹھا ہوں وقف ماتم ہستی مٹا ہوا زہر وفا ہے گھر کی فضا میں گھلا ہوا خود اس کے پاس جاؤں نہ اس کو بلاؤں پاس پایا ہے وہ مزاج کہ جینا بلا ہوا اس پر غلط ہے عشق میں الزام دشمنی قاتل ہے میرے حجلہء جاں میں چھپا ہوا ہیں جسم و جاں بہم یہ مگر کس کو خبر ہے کس کس جگہ سے دامن دل ہے سلا ہوا ہے...
  15. پ

    تابش دہلوی کے چند اشعار

    واہ ، واہ کیا کہنے جناب بہت خوبصورت اشعار ہیں شکریہ محترم نوید صاحب ۔
  16. پ

    سلیم کوثر کہیں تم اپنی قسمت کا لکھا تبدیل کر لیتے - سلیم کوثر

    کہیں تم اپنی قسمت کا لکھا تبدیل کر لیتے تو شاید ہم بھی اپنا راستہ تبدیل کر لیتے اگر ہم واقعی کم حوصلہ ہوتے محبت میں مرض بڑھنے سے پہلے دوا تبدیل کر لیتے تمہارے ساتھ چلنے پر جو دل راضی نہیں ہوتا بہت پہلے ہم اپنا فیصلہ تبدیل کر لیتے تمہیں ان موسموں کی کیا خبر ملتی اگر ہم بھی گھٹن کے...
  17. پ

    میر اس کا خرام دیکھ کے جایا نہ جائے گا - میر محمد تقی – میر

    اس کا خرام دیکھ کے جایا نہ جائے گا اے کبک پھر بحال بھی آیا نہ جائے گا ہم کشتگانِ عشق ہیں ابرو و چشمِ یار سر سے ہمارے تیغ کا سایہ نہ جائے گا ہم رہروانِ راہِ فنا ہیں برنگِ عمر جاویں گے ایسے کھوج بھی پایا نہ جائے گا پھوڑا سا ساری رات جو پکتا رہے گا دل تو صبح تک تو ہاتھ بھی لگایا نہ...
  18. پ

    درد ہم تجھ سے کس ہوس کی فلک! جستجو کریں - خواجہ میر درد

    http://www.esnips.com/doc/c2eeed5b-d362-4223-af04-bc48fade5a41/Tuzak-e-Urdu یہ لیں بھائی جی لنک آپ کی خدمت میں حاضر ہے ۔
  19. پ

    پانی

    یہ کون دست و گریباں رہا ہے موجوں سے یہ کیسے نشاں ہیں پانی پہ انگلیوں جیسے جاوید قاسم
Top