نظم

  1. طارق شاہ

    باؔقر زیدی ::::: خالقِ حُسنِ کائنات ہے وہ::::: Baquer Zaidi

    نظم اللہ جمیلُ و یحبُ الجمال (اللہ حَسِین ہے اور حُسن سے محبّت کرتا ہے) خالقِ حُسنِ کائنات ہے وہ خالقِ کُلِّ ممکنات ہے وہ خالقِ کائناتِ حُسن ہی حُسن اُس کی ذات و صِفات حُسن ہی حُسن حُسن سے مُنکشف نمودِ خُدا حُسن ہی حُسن ہے وجودِ خُدا سر بَسر حُسنِ نُورِ ذات ہے وہ صاحبِ مظہَرِ صِفات ہے وہ...
  2. عاطف ملک

    برائے اصلاح: مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن

    استادِ محترم جناب الف عین ،دیگر اساتذہ کرام اور محفلین کی خدمت میں چند اشعار اصلاح کی نیت سے پیش کر رہا ہوں۔ نظم نگاہوں میں مری کیسا یہ لرزہ خیز منظر ہے سکوں عنقا ہوا ہے اور حالت دل کی ابتر ہے شکستہ سی گلی ہے، گھر بھی کچھ مسمار دیکھے ہیں کہ جیسے عہدِ رفتہ کے کوئی آثار دیکھے ہیں کھڑا ہوں میں...
  3. طارق شاہ

    امجد اسلام امجد ::::::دلِ بے خبر، ذرا حوصلہ ! ::::::Amjad Islam Amjad

    دلِ بے خبر، ذرا حوصلہ ! کوئی ایسا گھر بھی ہے شہر میں، جہاں ہر مکین ہو مطمئن کوئی ایسا دن بھی کہیں پہ ہے، جسے خوفِ آمدِ شب نہیں یہ جو گردبادِ زمان ہے، یہ ازل سے ہے کوئی اب نہیں دلِ بے خبر، ذرا حوصلہ! یہ جو خار ہیں تِرے پاؤں میں، یہ جو زخم ہیں تِرے ہاتھ میں یہ جو خواب پھرتے ہیں دَر بہ دَر، یہ...
  4. طارق شاہ

    ڈاکٹر توصیؔف تبسّم:::::: تم نے تو کہا تھا ہر حقیقت :::::: Dr. Tauseef Tabassum

    آگہی تم نے تو کہا تھا ہر حقیقت اِک خوابِ ابد ہے در حقیقت رنگوں کے سراب سے گُزر کر رعنائیِ خواب سے گُزر کر نیرنگئ زیست سب فسانہ کیا گردِشِ وقت، کیا زمانہ تاروں بھرے آسماں کے نیچے! کُھلتے نہیں نُور کے دَرِیچے تارِیک ہے زندگی کا رستا گہرے ہوں ہزار غم کے سائے چلتے رہو یُونہی چشم بَستہ اِک یاد...
  5. طارق شاہ

    جوش ملیح آبادی :::::کیا رُوح فزا جلوۂ رُخسارِ سَحر ہے::::: Josh Maleehabadi

    جوؔش ملیح آبادی مناظرِ سَحَر کیا رُوح فزا جلوۂ رُخسارِ سَحر ہے کشمیر دلِ زار ہے، فِردَوس نظر ہے ہر پُھول کا چہرہ عَرَقِ حُسن سے تر ہے ہر چیز میں اِک بات ہے، ہر شے میں اَثر ہے ہر سمت بَھڑکتا ہے رُخِ حُور کا شُعلہ ہر ذرّۂ ناچِیز میں ہے طُور کا شُعلہ لرزِش وہ سِتاروں کی، وہ ذرّوں کا تبسّم...
  6. غدیر زھرا

    عریانی(نظم برائے اصلاح)

    عریانی برہنہ بانجھ سی شاخیں بچانا خود کو کیا چاہیں دھرا اک آشیاں رکھے ہوس کے درمیاں رکھے شکاری تاڑ میں جس کی بہاریں آڑ میں جس کی گرانا جس کا ناحق ہے تمھیں کیا فکر لاحق ہے عبث پہرہ بٹھائے ہو نظر بیٹھے جمائے ہو کہ ان کی بے لباسی کو کوئی کیا تار کر دے گا! کرے گا سبز ان کو اور گلوں کو ہار کر دے گا؟...
  7. راحیل فاروق

    دھماکا

    زندگی کیا ہے؟ تماشا ہے تفنن ہی تو ہے میری اوقات ہے کیا اور ہے کیا تیری بساط مجھے اس بات کا دکھ ہے تجھے اس بات کا دکھ کس قدر مضحکہ انگیز ہیں اس کھیل میں ہم ہے مجھے خون کے رشتوں کے بدل جانے کا غم نفرت اس رنگ سے لگتا ہے تجھے بھی ہے بہت بھوک جو تجھ کو رلاتی ہے مجھے بھی ہے بہت سالِ نو سے بھی تھی...
  8. محمد فہد

    جو تھکے تھکے سے تھے حوصلے وہ شباب بن کے مچل گئے (شاعر لکھنوی)

    جو تھکے تھکے سے تھے حوصلے وہ شباب بن کے مچل گئے وہ نظر نظر سے گلے ملے تو بجھے چراغ بھی جل گئے یہ شکست- دید کی کروٹیں بھی بڑی لطیف و جمیل تھیں میں نظر جھکا کے تڑپ گیا، وہ نظر بچا کے نکل گئے نہ خزاں میں ہے کوئی تیرگی نہ بہار میں کوئی روشنی یہ نظر نظر کے چراغ ہیں کہیں بجھ گئے کہیں جل گئے جو...
  9. محمد تابش صدیقی

    احسان دانش نظم: سو کا نوٹ

    1969ء میں احسان دانش نے سو روپے کے کرنسی نوٹ پر قائد اعظمؒ کی تصویر چھاپے جانے پر اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے یہ اشعار کہے۔ :) دیکھوں، دیکھوں، کیا عجوبہ ہے، ذرا دینا اِدھر قائدِ اعظمؒ کی ہے تصویر سو کے نوٹ پر ذہن بھٹکا ہے یہ کس کا، یہ ستم کس نے کیا؟ میری خوش طبعی میں شامل زہرِ غم کس نے...
  10. فہد اشرف

    تلوک چند محروم: چھبیس جنوری

    یہ دور نو مبارک فرخندہ اختری کا جمہوریت کا آغاز انجام قیصری کا کیا جاں فزا ہے جلوہ خورشید خاوری کا ہر اک شعاع رقصاں مصرع ہے انوری کا روز سعید آیا چھبیس جنوری کا دور جدید لایا بھارت کی برتری کا بھارت کی برتری میں کس کو کلام ہے اب تھا جو رہین پستی گردوں مقام ہے اب جمہوریت پہ قائم سارا نظام ہے اب...
  11. فہد اشرف

    جاوید اختر نیا حکم نامہ

    کسی کا حکم ہے ساری ہوائیں ہمیشہ چلنے سے پہلے بتائیں کہ ان کی سمت کیا ہے؟ ہواؤں کو بتانا یہ بھی ہوگا چلیں گی جب تو کیا رفتار ہوگی کہ آندھی کی اجازت اب نہیں ہے ہماری ریت کی سب یہ فصیلیں یہ کاغذ کے محل جو بن رہے ہیں حفاظت ان کی کرناہے ضروری اور آندھی ہے پرانی ان کی دشمن یہ سب ہی جانتے ہیں ××× کسی...
  12. ظہیراحمدظہیر

    ریت گھڑی

    ریت گھڑی ٹھہری ہے ایک نقطے پہ گزرانِ روز و شب خود اپنی گردشوں میں کہیں کھوگیا ہے وقت گرتا ہے ریزہ ریزہ سا لمحوں کا ریگزار شیشے کے ایک ظرف میں گم ہوگیا ہے وقت اُلٹے گا ریگزار یہ دورانیے کے بعد پھر سے پلٹ کر آئیگا اب جو گیا ہے وقت ظہیر احمد ۔ ۔۔۔۔۔ ۲۰۰۶
  13. فرخ منظور

    مصطفیٰ زیدی ایک گمنام سپاہی کی قبر پر ۔ مصطفیٰ زیدی

    ایک گمنام سپاہی کی قبر پر تیری محراب پہ اے عصرِ کہن کی تاریخ صرف گوتم کے حسیں بت کا تبسم کیوں ہے کس ليے کیل سے لٹکی ہے فقط ایک صلیب ایک زنجیر کے حلقے کا ترنم کیوں ہے ایک ارسطو سے ہے کیوں گوشۂ دانش پرُ نور ایک سقراط کے سینے کا تلاطم کیوں ہے اسی محراب کے سائے میں کئی ابنِ علی کئی خونخوار یزیدوں...
  14. فرخ منظور

    مجید امجد پنواڑی (نظم) ۔ مجید امجد

    پنواڑی (مجید امجد) بوڑھا پنواڑی ، اس کے بالوں میں مانگ ہے نیاری آنکھوں میں جیون کی بجھتی اگنی کی چنگاری نام کی اک ہَٹی کے اندر بوسیدہ الماری آگے پیتل کے تختے پر اس کی دنیا ساری پان ، کتھا ، سگرٹ ، تمباکو ، چونا ، لونگ ، سپاری عمر اس بوڑھے پنواڑی کی پان لگاتے گزری چونا گھولتے ، چھالیا کاٹتے ،...
  15. ظہیراحمدظہیر

    ترکِ وطن

    ترکِ وطن مرہموں کی صورت میں زہر بھی ملے ہم کو نشتروں کے دھوکے میں وار بھی ہوئے اکثر منزلوں کی لالچ میں راستے گنوا ڈالے رہبروں کی چاہت میں خوار بھی ہوئے اکثر ہر فریب ِتازہ کومسکرا کے دیکھا تھا دل کو عہدِ رفتہ کےطور ابھی نہیں بھولے چشم ِخوش گما ں گرچہ تیرگی میں الجھی تھی خواب دیکھنا لیکن ہم...
  16. فہد اشرف

    نظیر بہاریں جاڑے کی۔ نظیر اکبرآبادی

    جاڑے کی بہاریں جب ماہ اگھن کا ڈھلتا ہو تب دیکھ بہاریں جاڑے کی اور ہنس ہنس پوس سنبھلتا ہو تب دیکھ بہاریں جاڑے کی دن جلدی جلدی چلتا ہو تب دیکھ بہاریں جاڑے کی اور پالا برف پگھلتا ہو تب دیکھ بہاریں جاڑے کی چلا غم ٹھونک اچھلتا ہو تب دیکھ بہاریں جاڑے کی تن ٹھوکر مار پچھاڑا ہو اور دل سے ہوتی ہو کشتی...
  17. راحیل فاروق

    غم

    ملٹن کی جنتِ گم گشتہ پڑھنے کے بعد بڑا جی چاہتا تھا کہ اردو میں بھی نظمِ معریٰ کی صنف میں کوئی طویل اور عمدہ نظمِ ہونی چاہیے۔ طویل اور عمدہ کا خیال کچھ عرصہ بعد ترک کر دیا۔ لہٰذا نظم پیشِ خدمت ہے: رات ویران ہے، بہت ویران آسماں لاش ہے، جلی ہوئی لاش جس کے سینے پہ چیونٹیوں کی طرح ایک انبوہ ہے...
  18. محمداحمد

    نظم ۔۔۔ شاعری ۔۔۔ از محمد احمدؔ

    شاعری رات خوشبو کا ترجمہ کرکے میں نے قرطاسِ ساز پر رکھا صبح دم چہچہاتی چڑیا نے مجھ سے آکر کہا یہ نغمہ ہے میں نے دیکھا کہ میرے کمرے میں چارسو تتلیاں پریشاں ہیں اور دریچے سے جھانکتا اندر لہلاتا گلاب تنہا ہے محمد احمدؔ
  19. ظہیراحمدظہیر

    آئینہ گر کے دُکھ

    آئینہ گر کے دُکھ پتھرہی رہو ، شیشہ نہ بنو شیشوں کی ابھی رُت آئی نہیں اِس شہرمیں خالی چہروں پر آنکھیں تو اُبھرآئی ہیں مگر آنکھوں میں ابھی بینائی نہیں خاموش رہو ، آواز نہ دو کانوں میں سماعت سوتی ہے سوچوں کو ابھی الفاظ نہ دو احساس کو زحمت ہوتی ہے اظہارِ حقیقت کے لہجے سننےکا ابھی دستور نہیں...
  20. فرخ منظور

    مصطفیٰ زیدی سایہ ۔ مصطفیٰ زیدی

    سایہ تمام شہر پہ آسیب سا مُسلط ہے دُھواں دُھواں ہیں دریچے ، ہوا نہیں آتی ہر ایک سمت سے چیخیں سُنائی دیتی ہیں صدائے ہم نَفَس و آشنا نہیں آتی گھنے درخت ، درو بام ، نغمہ و فانُوس تمام سحر و طلسمات و سایہ و کابُوس ہر ایک راہ پر آوازِ پائے نا معلُوم ہر ایک موڑ پہ اَرواحِ زِشت و بَد کا جلوس سفید...
Top