عینی شاہ
محفلین
ایک بین الاقوامی شاعرہ کا انٹرویو:
محمد اسامہ سَرسَری:
عینی شاہ! اب ہم آپ سے جو سوالات کریں گے ان کے جوابات آپ شاعری میں دیں گی۔ ٹھیک ہے؟
جی جی اسامہ بھائی اور ایسے جواب کے بعد آُ پھر سے سوال نہیں کریں گے شاعری میں
محمد اسامہ سَرسَری:
آپ کو شاعری سے دل چسپی کیوں نہیں؟
@
لگتی ہے نک چڑھی سی رونی کھانی سی
یہ کیسی شاعری ہے دل جلاتی ہوئی تڑپاتی سی
محمد اسامہ سَرسَری:
شاعری کے علاوہ اور کیا آتا ہے آپ کو؟
@
آتا ہے بھئ آتا ہے ہمیں کھانا ہی تو آتا ہے
منع کرے جو کھانے سے تڑپانا اسے ہی تو آتا ہے
محمد اسامہ سَرسَری:
کوئی ایسا فن بتاؤ جو تم سیکھ رہی ہو ، ہمیں نہ آتا ہو؟
@
فن تو ایسا کوئی نہیں آتا نہ ہو آپ کو بھی
ہاں شاعری ایسا فن ہے جو آتا ہی بس آپکو ہے
محمد اسامہ سَرسَری:
چلو ہم آپ کو شاعری اس طرح سکھائیں گے کہ یہ آپ کی غذا ہی بن جائے گی۔
@
نہیں بابا نہیں ارے با با نہیں نہیں
ہم کو کچھ اور سکھاؤ شاعری بابا نہیں نہیں
محمد اسامہ سَرسَری:
دیکھو عینی شاہ! گانا اور شاعری دونوں ملتی جلتی چیزیں ہیں، شاعری ہوتی ہے تو اسے گاکر گانا بنادیا جاتا ہے، جب تمھیں گانے سے دلچسپی ہے تو شاعری بھی سیکھ ہی جاؤ گی۔
@
محمد اسامہ سَرسَری:
تم سب کو انکل کیوں کہتی ہو؟
@
سبکو انکل کہتی نہیں ہوں
الزام اب میں یہ سہتی نہیں ہوں
کریں نا آپ اب غلط بیانی
پڑے نہ پھر کہیں منہ کی کھانی
محمد اسامہ سَرسَری:
مگر کیوں۔۔۔ ۔؟
محمد اسامہ سَرسَری:
یعنی آپ بھاگنا چاہ رہی ہیں؟
بھاگتے نہیں ہر کسی سے ہم
پر شعرو ادب کی بات الگ ہے
محمد اسامہ سَرسَری:
ایک منٹ۔۔۔ ۔ایک منٹ۔۔ چلو اپنا پسندیدہ موضوع بتاؤ، ہم اسی پر بات کرلیں گے۔
محمد اسامہ سَرسَری:
خیریت تو ہے ، اتنی خوش نظر آرہی ہو۔۔۔ !
ہمیشہ خوش اب میں رہتی ہوں
سب کے ستم میں سہتی ہوں
کرنا کیا ہے دکھ ی دکھی رہ کر
جیو مزے سے سکھی سکھی رہ کر ۔