آئی ٹی کے کسی بھی شعبے سے تعلق رکھنے والے محفلین یہاں آئیں

رانا

محفلین
اللہ مہربان تو گدھا پہلوان

آپ نے مجھے ایک قصہ یاد دلا دیا۔ پرانی کمپنی کا آپریشن کا شعبہ آئی بی ایم کے حوالے کیا گیا تو ہمیں ہینڈ اوور کا بولا گیا (اس وقت تک بہت سے آپریشنل ٹاسک، ڈویلپمنٹ ٹیم خود ہی انجام دیتی تھی)۔ آئی بی ایم کا ایک "سینئیر جاوا ڈویلپر" ہینڈ اوور لینے کے لیے آیا۔ ایک دو سیشن میں ہی میں سمجھ گیا تھا کہ اس کا کھانچا لگا ہوا ہے۔ خیر بڑی مشکل سے اس کو سسٹم سمجھایا، کچھ دن بعد وہ واپس چلا گیا (آف شور)۔ ایک دن اس کی ای میل آئی کہ اس کو اکاؤنٹ نمبر سے اکاؤنٹ کی معلومات حاصل کرنی ہے تو اس کی کیوری چاہیے۔ میں نے اس کو یہ کیوری بھیج دی
کوڈ:
select * from p_acct where acct_no='enter your account number here'
'enter your account number here' اس کو ہائی لائٹ کردیا تاکہ وہ اپنا مطلوبہ اکاؤنٹ نمبر کیوری میں شامل کر لے۔ کچھ دیر بعد اس کا جواب آیا کیوری نہیں چل رہی۔ میں نے پوچھا کیا ایرر آرہا ہے۔ کہنے لگا ایرر کچھ نہیں لیکن ریکارڈ نظر نہیں آرہا۔ میں نے کہا اچھا کیوری بھیجو جو تم چلا رہے ہو، تو اس نے یہ کیوری بھیجی
کوڈ:
select * from p_acct where acct_no='enter your account number here'
:LOL:
میں سر پکڑ کر بیٹھ گیا۔ میں نے اس کو کال ملائی کہ بھائی تجھے کس اکاؤنٹ نمبر کا ڈیٹا چاہیے۔ تب اس نے اکاؤنٹ نمبر بتایا۔ میں نے کہا کہ اللہ کے بندے اس اکاؤنٹ نمبر کو کیوری میں ڈالے گا تو نتیجہ آئے گا۔ :LOL:

اس بندے کو میں نے 6-8 مہینے جھیلا اور میرا اللہ جانتا ہے کیسے جھیلا۔ سونے پر سہاگہ وہ مجھے آئی بی ایم میں آنے کی دعوت دے رہا تھا۔ جب میں نے پوچھا کہ کم از کم تجربہ اور قابلیت کتنی درکار ہے تو اس کا جواب تھا کہ ان کی مینیجمنٹ کے لیے عام طور کینڈیڈیٹ کی مطلوبہ تنخواہ ضروری ہے تجربہ یا قابلیت نہیں۔ میں نے دل میں کہا "تسی کنے سچے ہو پا جی"۔ :D
حیران کرکے رکھ دیا آپ نے تو۔ ایک تو کیوری اتنی سادہ اوپر سے وہ بھی اس کے پلے نہ پڑی۔ اس نے ڈگری کیسے لی ہوگی۔ اس کا کھانچہ صرف جاب پر ہی نہیں ڈگری لیتے ہوئے بھی نہ لگا ہو کہیں۔:)
ویسے جب کلائنٹ سائڈ کا وزٹ کرنے کے مواقع ملتے تھے تو سب پتہ لگ گیا تھا کہ بڑے بڑے اداروں میں بھی ایورج ڈیویلپرز ہوتے تھے۔ ٹیم لیڈ وغیرہ عموماً اچھی نالج کے ہوتے تھے باقی ٹیم تو بس ہم دیکھ کر حیران ہوتے تھے کہ ان میں کونسے سرخاب کے پر لگے ہوئے ہیں کہ اتنی اچھی جگہ جاب کررہے ہیں۔ حالانکہ ایسے ہی اداروں سے ہم انٹرویوز وغیرہ میں ریجکٹ ہوچکے ہوتے تھے۔:p
 

رانا

محفلین
ہوبہو میرے برخودار ناہنجار کا بھی یہی حال ہے۔ :)
آپ کا ایک برخودار تو امید ہے کہ مستقبل میں آئی ٹی کی فیلڈ میں ہی نام کمائے گا۔ وہی جس کی سالگرہ کے دھاگے کو بھی ہم دونوں نے مل کر آئی ٹی کی ڈسکشن کا دھاگہ بنا ڈالا تھا۔ یاد آیا۔:p
 

فلسفی

محفلین
ویسے جب کلائنٹ سائڈ کا وزٹ کرنے کے مواقع ملتے تھے تو سب پتہ لگ گیا تھا کہ بڑے بڑے اداروں میں بھی ایورج ڈیویلپرز ہوتے تھے۔ ٹیم لیڈ وغیرہ عموماً اچھی نالج کے ہوتے تھے باقی ٹیم تو بس ہم دیکھ کر حیران ہوتے تھے کہ ان میں کونسے سرخاب کے پر لگے ہوئے ہیں کہ اتنی اچھی جگہ جاب کررہے ہیں۔ حالانکہ ایسے ہی اداروں سے ہم انٹرویوز وغیرہ میں ریجکٹ ہوچکے ہوتے تھے۔:p
:D:p:LOL::ROFLMAO:
بھائی جی ہم جیسوں کا اعتماد بھی ایسے ہی بحال ہوا ہے۔ ویسے آپ کی بات سے ایک اور بہت مزیدار واقعہ یاد آ گیا، وقت ملا تو آج نہیں تو کل تفصیل عرض کروں گا۔ ان شاءاللہ
 

سید ذیشان

محفلین
آپ کا ایک برخودار تو امید ہے کہ مستقبل میں آئی ٹی کی فیلڈ میں ہی نام کمائے گا۔ وہی جس کی سالگرہ کے دھاگے کو بھی ہم دونوں نے مل کر آئی ٹی کی ڈسکشن کا دھاگہ بنا ڈالا تھا۔ یاد آیا۔:p
جی بالکل یاد ہے۔ ابھی تو اسے صرف کمپیوٹر گیمز سے لگاو ہے، آگے جا کر شائد کسی اور طرف دھیان ہو جائے۔ خیر جب تک وہ بڑا ہوگا تو آئی ٹی وغیرہ کہ اہمیت ختم ہو چکی ہوگی اور دنیا پر روبوٹس کا قبضہ ہو گا۔
 

فلسفی

محفلین
غالبا 2005 کی بات ہے، ایک کمپنی میں پی ایج پی ڈویلپر کی جاپ کے لیے اپلائی کیا۔ کچھ دن بعد انٹرویو کی کال آگئی۔ میں انٹرویو کے لیے پہنچا تو لاہور کے ایک پوش علاقے میں شاندار وسیع وعریض بنگلے میں موجود سافٹ وئیر کمپنی کے آفس کو دیکھ کر تھوڑا سا گھبرا گیا۔ :nailbiting::nailbiting:

استقبالیہ پر آنے کا مقصد بتایا تو انھوں نے بیٹھنے کا کہا۔ اتنے میں اندرونی کمرے سے ایک لڑکا باہر نکلا، مجھے دیکھ کر کچھ ٹھٹکا، مسکرایا اور پھر سامنے کمرے میں (غالبا مینیجر کا تھا) چلا گیا۔ تھوڑی دیر بعد وہ باہر آیا اور سیدھا میرے پاس آ کر کہنے لگا "السلام علیکم عظیم بھائی کیا حال ہیں؟"۔ میں ہکا بکا اس کی شکل دیکھ رہا تھا۔ مجھے حیران دیکھ کر وہ کہنے لگا، "کیا عظیم بھائی ہمیں بھول گئے، ہم لوگ آپ کی بنائی ہوئی اسائنمینٹس کاپی کر کے تو یہاں تک پہنچے ہیں"۔ :notworthy:

میں پھر بھی حیران پریشان کھڑا اس کے چہرے کو پہچانے کی کوشش کر رہا تھا۔ (اندر ہی اندر خوش بھی ہورہا تھا کہ لو جی دھاک تو پہلے ہی بیٹھ گئی)۔ پھر اس نے ایک مانوس سا نام لیا۔ "عظیم بھائی ہم اسد رضا (میرا محلے دار اور یونیورسٹی میں مجھ سے جونئیر تھا) کے بیچ فیلو ہیں"۔ چہرہ تو میں پھر بھی نہیں پہچان پایا لیکن اتنا یقین ہوگیا کہ "اپنا ہی بچہ ہے"۔ میں مسکرا دیا۔ :dancing:

خیر اس نے مجھے بیٹھنے کو کہا اور واپیس اندر والے کمرے میں چلا گیا۔ اسی لمحے ایک عجیب سا تکبر دل میں آیا کہ مجھ سے جونئیر اور مجھ سے سیکھنے والا ایسے سافٹ وئیر ہاؤس میں کام کررہے ہیں اور ممکن ہے کہ یہ خود ہی میرا انٹرویو لے۔ اور انٹرویو کیا لے گا، گپ شپ کریں گے اور یونیورسٹی کی کچھ یادیں تازہ کریں گے۔ پھر تنخواہ فائنل کرکے گھر کو روانہ ہو جاؤں گا۔ ممکن ہے یہ مجھے ٹیم لیڈ کے طور پر رکھ لیں وغیرہ وغیرہ۔ :thumbsup:

کچھ دیر بعد مجھے اندر بلایا گیا، وہاں کمرے میں "اپنے بچے" کے علاوہ دو "ناہنجار بچے" اور بھی تھے۔ انٹرویو شروع ہوا۔ "اپنے بچے" نے تو لحاظ لحاظ میں شاید آسان سے سوالات پوچھے۔ لیکن باقی دو "ناہنجار" بچوں نے میرے ساتھ وہ کی جو اللہ کسی کے ساتھ نہ ہونے دے :disapointed::disapointed:

رج کے بےعزتی خراب کرنے کے بعد انہوں نے روایتی الفاظ دہرائے کہ آپ کے آنے کا بہت شکریہ آپ کو ایچ آر والے رابطہ کریں گے۔ میں نے دل میں سوچا کیا خاک رابطہ کریں گے اور اگر کریں گے بھی تو اتنی بےعزتی وہ بھی "اپنے بچے" کے سامنے، کروانے کے بعد کون کمبخت یہاں کام کرنا چاہے گا۔ :loser:
 

رانا

محفلین
غالبا 2005 کی بات ہے، ایک کمپنی میں پی ایج پی ڈویلپر کی جاپ کے لیے اپلائی کیا۔ کچھ دن بعد انٹرویو کی کال آگئی۔ میں انٹرویو کے لیے پہنچا تو لاہور کے ایک پوش علاقے میں شاندار وسیع وعریض بنگلے میں موجود سافٹ وئیر کمپنی کے آفس کو دیکھ کر تھوڑا سا گھبرا گیا۔ :nailbiting::nailbiting:

استقبالیہ پر آنے کا مقصد بتایا تو انھوں نے بیٹھنے کا کہا۔ اتنے میں اندرونی کمرے سے ایک لڑکا باہر نکلا، مجھے دیکھ کر کچھ ٹھٹکا، مسکرایا اور پھر سامنے کمرے میں (غالبا مینیجر کا تھا) چلا گیا۔ تھوڑی دیر بعد وہ باہر آیا اور سیدھا میرے پاس آ کر کہنے لگا "السلام علیکم عظیم بھائی کیا حال ہیں؟"۔ میں ہکا بکا اس کی شکل دیکھ رہا تھا۔ مجھے حیران دیکھ کر وہ کہنے لگا، "کیا عظیم بھائی ہمیں بھول گئے، ہم لوگ آپ کی بنائی ہوئی اسائنمینٹس کاپی کر کے تو یہاں تک پہنچے ہیں"۔ :notworthy:

میں پھر بھی حیران پریشان کھڑا اس کے چہرے کو پہچانے کی کوشش کر رہا تھا۔ (اندر ہی اندر خوش بھی ہورہا تھا کہ لو جی دھاک تو پہلے ہی بیٹھ گئی)۔ پھر اس نے ایک مانوس سا نام لیا۔ "عظیم بھائی ہم اسد رضا (میرا محلے دار اور یونیورسٹی میں مجھ سے جونئیر تھا) کے بیچ فیلو ہیں"۔ چہرہ تو میں پھر بھی نہیں پہچان پایا لیکن اتنا یقین ہوگیا کہ "اپنا ہی بچہ ہے"۔ میں مسکرا دیا۔ :dancing:

خیر اس نے مجھے بیٹھنے کو کہا اور واپیس اندر والے کمرے میں چلا گیا۔ اسی لمحے ایک عجیب سا تکبر دل میں آیا کہ مجھ سے جونئیر اور مجھ سے سیکھنے والا ایسے سافٹ وئیر ہاؤس میں کام کررہے ہیں اور ممکن ہے کہ یہ خود ہی میرا انٹرویو لے۔ اور انٹرویو کیا لے گا، گپ شپ کریں گے اور یونیورسٹی کی کچھ یادیں تازہ کریں گے۔ پھر تنخواہ فائنل کرکے گھر کو روانہ ہو جاؤں گا۔ ممکن ہے یہ مجھے ٹیم لیڈ کے طور پر رکھ لیں وغیرہ وغیرہ۔ :thumbsup:

کچھ دیر بعد مجھے اندر بلایا گیا، وہاں کمرے میں "اپنے بچے" کے علاوہ دو "ناہنجار بچے" اور بھی تھے۔ انٹرویو شروع ہوا۔ "اپنے بچے" نے تو لحاظ لحاظ میں شاید آسان سے سوالات پوچھے۔ لیکن باقی دو "ناہنجار" بچوں نے میرے ساتھ وہ کی جو اللہ کسی کے ساتھ نہ ہونے دے :disapointed::disapointed:

رج کے بےعزتی خراب کرنے کے بعد انہوں نے روایتی الفاظ دہرائے کہ آپ کے آنے کا بہت شکریہ آپ کو ایچ آر والے رابطہ کریں گے۔ میں نے دل میں سوچا کیا خاک رابطہ کریں گے اور اگر کریں گے بھی تو اتنی بےعزتی وہ بھی "اپنے بچے" کے سامنے، کروانے کے بعد کون کمبخت یہاں کام کرنا چاہے گا۔ :loser:
ہاہاہاہا:ROFLMAO::LOL: کیا پتہ آپ کے اپنے بچے نے ہی اندر جاکر ان ناہنجار بچوں سے کہا ہو کہ یار میں تو مجبور ہوں لیکن تم لوگ آسرا نہیں کرنا۔:p
انٹرویو دینے کے بھی بڑے دلچسپ تجربے ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ پہلی جاب کے آخری سالوں میں سینئر ہونے کے ناطے انٹرویو بھی لینے پڑے اور کافی تجربہ ہوگیا انٹرویو لینے کا بھی۔ اور گذشتہ کمپنی میں بھی ایک بار پروجیکٹ مینیجر نے کسی کا انٹرویو لیتے ہوئے ساتھ ہمیں بٹھالیا اور اسی لڑکی کو بھی جس کا پہلے ذکر کرچکا ہوں۔ اس لڑکی نے یہاں بھی مات دی اور آئندہ کے لئے ہر انٹرویو وہی لڑکی لیتی اور ہم باہر۔:p لیکن اس کے پیچھے ہم سمجھتے ہیں کہ ہماری نالائقی سے زیادہ اس لڑکی کی چرب زبانی کا ہاتھ تھا۔ اس میں مصنوعی پن بہت تھا۔ ہم تو ٹو دی پوائنٹ اس نکتہ نظر سے انٹرویو لیتے تھے کہ ہم نے بندے سے پروگرامنگ کرانی ہے۔ جبکہ اس لڑکی کا انداز تو ایسا جارحانہ تھا جیسے اس نے پہلے سے ہی یہ فیصلہ کرلیا ہے کہ کسی کو انٹرویو میں پاس نہیں کرنا۔ لیکن اس کا یہ جارحانہ انداز ہی پروجیکٹ مینیجر کو بھا گیا۔ لیکن اس کے نتائج بھی پھر بھگتے انہوں نے لیکن عقل پھر بھی نہ آئی۔ خاتون نے چار پانچ مہینے تو کیو اے میں کام کیا لیکن پھر پروجیکٹ مینیجر کو ان میں مستقبل کا اسد عمرنظر آنے لگا۔:) لہذٰا چند ماہ بعد ہی ہمارے ساتھ ڈیویلپرز کی ٹیم میں شامل ہوگئیں۔ انٹرویو بعد میں بھی لیتی رہیں جس میں سے ایک امیدوار جو رکھا اس کا خاکسار نے اس دھاگے میں بھی ذکر کیا تھا ایک بار۔:p
بہرحال مختلف انٹرویوز کے بھی انشاءاللہ بعض واقعات شئیر کروں گا فرصت سے۔:)
 
آخری تدوین:

فلسفی

محفلین
ہاہاہاہا:ROFLMAO::LOL: کیا پتہ آپ کے اپنے بچے نے ہی اندر جاکر ان ناہنجار بچوں سے کہا ہو کہ یار میں تو مجبور ہوں لیکن تم لوگ آسرا نہیں کرنا۔:p
یار سچی بات ہے یہ بات میرے دل میں بھی اس وقت بھی آئی تھی۔ :D لیکن "اپنے بچے" کے بارے میں، میں اب بھی بدگمان نہیں ہوں۔ بظاہر شریف آدمی تھا۔

انٹرویو دینے کے بھی بڑے دلچسپ تجربے ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ پہلی جاب کے آخری سالوں میں سینئر ہونے کے ناطے انٹرویو بھی لینے پڑے اور کافی تجربہ ہوگیا انٹرویو لینے کا بھی۔ اور گذشتہ کمپنی میں بھی ایک بار پروجیکٹ مینیجر نے کسی کا انٹرویو لیتے ہوئے ساتھ ہمیں بٹھالیا اور اسی لڑکی کو بھی جس کا پہلے ذکر کرچکا ہوں۔ اس لڑکی نے یہاں بھی مات دی اور آئندہ کے لئے ہر انٹرویو وہی لڑکی لیتی اور ہم باہر۔:p لیکن اس کے پیچھے ہم سمجھتے ہیں کہ ہماری نالائقی سے زیادہ اس لڑکی کی زبان درازی کا زیادہ ہاتھ تھا۔ اس میں مصنوعی پن بہت تھا۔ ہم تو ٹو دی پوائنٹ اس نکتہ نظر سے انٹرویو لیتے تھے کہ ہم نے بندے سے پروگرامنگ کرانی ہے۔ جبکہ اس لڑکی کا انداز تو ایسا جارحانہ تھا جیسے اس نے پہلے سے ہی یہ فیصلہ کرلیا ہے کہ کسی کو انٹرویو میں پاس نہیں کرنا۔ لیکن اس کا یہ جارحانہ انداز ہی پروجیکٹ مینیجر کو بھا گیا۔ لیکن اس کے نتائج بھی پھر بھگتے انہوں نے لیکن عقل پھر بھی نہ آئی۔ خاتون نے چار پانچ مہینے تو کیو اے میں کام کیا لیکن پھر پروجیکٹ مینیجر کو ان میں مستقبل کا اسد عمرنظر آنے لگا۔:) لہذٰا چند ماہ بعد ہی ہمارے ساتھ ڈیویلپرز کی ٹیم میں شامل ہوگئیں۔ انٹرویو بعد میں بھی لیتی رہیں جس میں سے ایک امیدوار جو رکھا اس کا خاکسار نے اس دھاگے میں بھی ذکر کیا تھا ایک بار۔:p
اس پر میں تفصیلی تبصرہ کر سکتا ہوں لیکن نہیں کروں گا۔ محفلین برا مان جائیں گے۔

ابھی آپ یہ قصہ انجوائے کیجیے۔ پاکستان میں میری کمپنی کی ایچ آر مینیجر ایک نوجوان خاتوں تھی (بہت ماڈرن قسم کی)۔ اس کے ساتھ ہی ایک ادھیڑ عمر کی خاتون بیٹھتی تھی جو اکاؤنٹنٹ تھیں۔ میں نے چھٹی کی درخواست دینی تھی تو فارم پر کر کے ایچ آر مینجر کو بھیج دیا۔ تھوڑی دیر میں ایچ آر مینیجر کی کال آئی کہ آپ ذرا میرے روم میں آئیں۔ میں گھبرا گیا کہ چھٹی کینسل شاید۔

جب روم میں گیا تو دونوں خواتین میری شکل دیکھ کر کھل کھلا کر ہنس پڑیں، میں مزید نروس ہوگیا (عام طور پر میں سفید شلوار قمیض پہنتا تھا اور سر پر سفید ٹوپی)۔ ایچ آر مینیجر نے کہا کہ آپ نے یہ فارم میں چھٹی کس کیٹیگری میں اپلائی کی ہے۔ میں نے بھی غور نہیں کیا تھا، میں نے کہا کہ وہ سالانہ چھٹی والی کیٹیگری میں شاید۔ اس نے فارم میرے آگے رکھ دیا جس کو دیکھ کر میں شرم سے پانی پانی اور دونوں خواتین کے قہقہے پورے کمرے میں گونجنے لگے۔ میں نے غلطی سے "maternity leave" والے خانے کو ٹک کردیا تھا۔ (n)(n)
 
آخری تدوین:

رانا

محفلین
فائنل پراجیکٹ پی ایچ پی میں کیا۔
آپ کے مراسلے کا جائزہ لے رہے تھے کہ اس کے سب سے پہلے نکتے پر نظر پڑی اور سوچا کہ اپنے اپنے فائنل پروجیکٹ کی بھی مختصر تفصیل شئیر کی جاسکتی ہے اگر کوئی چاہے تو ورنہ ضروری نہیں۔
خاکسار تو پہلے ہی گذشتہ سے ہیوستہ سالگرہ پر فائنل پروجیکٹ تفصیل سے شئیر کرچکا ہے اس کا لنک پیش خدمت ہے۔
 
آپ کے مراسلے کا جائزہ لے رہے تھے کہ اس کے سب سے پہلے نکتے پر نظر پڑی اور سوچا کہ اپنے اپنے فائنل پروجیکٹ کی بھی مختصر تفصیل شئیر کی جاسکتی ہے اگر کوئی چاہے تو ورنہ ضروری نہیں۔
خاکسار تو پہلے ہی گذشتہ سے ہیوستہ سالگرہ پر فائنل پروجیکٹ تفصیل سے شئیر کرچکا ہے اس کا لنک پیش خدمت ہے۔
مختصر ترین الفاظ میں elance کا مکمل ریپلیکا بنایا تھا۔
 

حسیب

محفلین
بھایا۔۔۔

آئی ٹی میں تو ہم بھی ہیں مگر یہ ٹیکنا۔۔۔ لوجی۔۔۔ کے چکر میں ان جانورں (جاوا، اوریکل، ڈاٹ نیٹ وغیرہ) کے نام تو ہم پہلی دفا سن رہے ہیں۔۔ حالانکہ ہم تو نیسنل جیوگرافک بھی باقاعدگی سے دیکھتا ہوں پھر بھی کاہے نہ سن سکے؟ اور آپ سب کہاں سے سن لیے؟ :idontknow:
ہم نے تو آئی ٹی میں نہ ہونے کے باوجود ان جانوروں کے نام سن رکھے ہیں
 

احمد محمد

محفلین
ہم نے تو آئی ٹی میں نہ ہونے کے باوجود ان جانوروں کے نام سن رکھے ہیں

مانتا ہوں کہ آپ نے ای سب نام سنے ہوں گے مگر بھیّا۔۔۔ جب آپ آئی ٹی میں ہیں ہی ناہی۔۔۔ تو ایں یاں کاہے آ دھمکے؟ عنوان ناہی پڑھے کا؟ :rollingonthefloor:

(از راہِ تفنّن)
 
آخری تدوین:

رانا

محفلین
مختصر ترین الفاظ میں elance کا مکمل ریپلیکا بنایا تھا۔
یہ تو بہترین کاوش تھی۔ یعنی کہ پروجیکٹ چار چھہ ماہ خوب مصروفیت اور مشقت میں گزرے ہوں گے۔ اپنے یونیورسٹی کے تجربے کے مطابق یہی دیکھا کہ اگر پروجیکٹ میں کوئی دم ہو تو پھر دن رات ایک کرنا پڑجاتا ہے۔ اوپر سے گروپ ممبرز میں سے ایک آدھ خانہ پری ہی ہو تو پھر کام اور ٹینشن دونوں بڑھ جاتی ہیں۔ کئی گروپس کو تو دیکھا نیٹ سے پروجیٹ اٹھا کر کاسمیٹک تبدیلیوں پر ہی توجہ تھی۔ پوری کلاس میں کام کے پروجیکٹس جن میں واقعی دل لگا کر کام کیا گیا تھا دو تین ہی تھے۔ ہمارے گروپ کے پروجیکٹ کے نگران اچھے مل گئے تھے جنہوں نے روایتی پروجیکٹس کے معاملے میں ہماری حوصلہ شکنی کی۔
 
آخری تدوین:

رانا

محفلین
پروگرامنگ میں کبھی کسی چیز سے تنگ نہیں ہوا، البتہ پچھلی کمپنی میں سی ایم ایم آئی لیول 5 کے چکر میں طرح طرح کے ڈاکومنٹ آرٹیفیکٹ تیار کرنے سے تنگ تھا۔
اس بات سے یاد آیا کہ ڈاکیومنیٹیشن سے تو ہماری بہت جان جاتی ہے۔ ہم تو ایمانداری سے یہ سمجھتے ہیں کہ ڈاکیومنٹس تیار کرنے کے لئے الگ اسامی ہونی چاہئے۔
خیر یہ پوسٹ تو صرف ایک تجربہ کرنے کے لئے کی گئی ہے۔۔۔۔ اب یہ تو تابش بھائی ہی بتاسکتے ہیں کہ ہمارا تجربہ کامیاب رہا کہ نہیں۔:)
 
آخری تدوین:
یہ تو بہترین کاوش تھی۔ یعنی کہ پروجیکٹ چار چھہ ماہ خوب مصروفیت اور مشقت میں گزرے ہوں گے۔
میں نے ساتویں سمسٹر میں جاب شروع کر دی تھی، مگر فائنل پراجیکٹ کے لیے جاب چھوڑنی پڑی۔ اور اس بات کے عملی تجربہ سے بھی گزر ہوا کہ رات کو لیٹے ہوئے کسی مسئلہ کا حل سمجھ آیا تو رات کو اٹھ کر ہی پروگرامنگ شروع کر دی کہ صبح تک بھول نہ جائے۔ :p
 

رانا

محفلین
خیر یہ پوسٹ تو صرف ایک تجربہ کرنے کے لئے کی گئی ہے۔۔۔۔ اب یہ تو تابش بھائی ہی بتاسکتے ہیں کہ ہمارا تجربہ کامیاب رہا کہ نہیں۔:)
محمد تابش صدیقی
آپ نے ہمارے اس تجربے کی تصدیق یا تردید نہیں کی۔۔۔ کچھ تو بتائیں کہ تجربہ کامیاب رہا کہ نہیں۔ ویسے ہم نے اپنی پوسٹ کی تدوین کرکے تجربے کی نوعیت حذف کردی ہے۔ وجہ آپ کے جواب کے بعد بتائیں گے۔:)
 

ابوعبید

محفلین
ٹیکنالوجی سے اتنا سا واسطہ ضرور ہے کہ ورڈپریس پہ اردو ادب کی ایک ویب سائیٹ بنانے کی کوشش کر رہا ہوں ۔ چونکہ مقصد سیکھنا ہے اس لیے کسی سے مدد نہیں لینا چاہ رہا ۔ جتنا سمجھ آ رہا ہے خود ہی کوشش کر رہا ہوں ۔ ڈومین خریدا ۔ پھر گو ڈیڈی پہ ہوسٹنگ خریدی ۔ اب تھیم پہ کام کر رہا ہوں ۔ امید ہے ایک ماہ تک انشاء اللہ پبلش کر سکوں گا ۔
کوئی مشورہ ہو اس سے متعلق تو ضرور بتائیے گا ۔
 

فلسفی

محفلین
رات کو لیٹے ہوئے کسی مسئلہ کا حل سمجھ آیا تو رات کو اٹھ کر ہی پروگرامنگ شروع کر دی کہ صبح تک بھول نہ جائے۔ :p
بالکل یہی صورتحال میرے ساتھ بھی رہی ہے۔ پروفیشنل لائف میں بھی کچھ عرصہ یہی بیماری طاری رہی۔ رات کو اکثر 2، 3 مرتبہ اٹھ کر یہی حرکت کرتا تھا۔

گریجویشن کے دوران ایک مرتبہ غالبا تیسرے یا چوتھے سمیسٹر میں رات کافی دیر تک ڈیٹابیس کے بارے میں پڑھتا رہا(شاید کوئی امتحان تھا)۔ صبح بڑے بھائی نے فجر کے لیے اٹھایا تو نیند میں اس کا ہاتھ پکڑ کو پوچھنے لگا کہ "ٹیبل ٹھیک بنایا ہے؟ پرائمری کی ڈیفائن کرلی کہ نہیں؟ ٹیبل نارمالائزڈ ہے نا؟" وغیرہ وغیرہ پہلے بھائی پریشان ہوا پھر سمجھ گیا کہ یہ کون سا بھوت ہے۔ اس نے کان کے نیچے ایک زور سے رکھی ۔۔۔ میری فورا آنکھ کھل گئی اور پوچھنے لگا کیا ہوا؟ بھائی نے کہا نماز کا وقت ہو گیا ہے اٹھ جا۔ :LOL::p:D
 

رانا

محفلین
اب ہم تدوین کی وجہ بتائے دیتے ہیں۔ یہ تو آپ جان ہی گئے ہوں گے کہ ہم کتنے ماہر قسم کے پروگرامر ہیں کہ جس نے زین فورو میں ایسا فیچر نہ ہوتے ہوئے بھی استعمال کر ڈالا۔:p
بات یہ ہوئی کہ ہم نے سوچا کہ سعود بھائی کی چین کی نیندیں نہ حرام ہوجائیں کہ یہ فیچر تو زین فورو میں موجود ہی نہیں رانا نے کیسے استعمال کرلیا۔ ایک ہی طریقہ ہے کہ رانا ہمارے سافٹوئیر اور سرورز وغیرہ میں نقب لگانے میں کامیاب ہوگیا ہے۔ اب اس پریشانی میں کہیں وہ زین فورو کمیونٹی پر پینک نہ پھیلا دیں کہ دوڑو بھاگو پکڑو ظالمو بگ نکل آیا تمہارے اتنے مشہور اور محفوظ سافٹوئیر میں۔:LOL:
دوسرا ہمیں یہ خیال بھی آیا کہ محفل پر اس کا غلط استعمال نہ شروع ہوجائے۔:)
اب آپ یہ بتائیں کہ آپ بھی سمجھے یا نہیں کہ ہم نے کیا طریقہ لگایا تھا۔:ROFLMAO:
 
Top