شمشاد
لائبریرین
صفحہ ۴۲۲
پیش گاہ میں جلوہ گر ہو۔
شیخ امام بخش ناسخؔ کا حال شیخ صاحب کی شاعری کا وطن لکھنؤ ہے۔ مگر کمال سے لاہور کو فخر کرنا چاہیے، جو ان کے والد کا وطن تھا۔ خاندان کے باب میں فقط اس قدر کہہ سکتے ہیں کہ خدا بخش خیمہ دوز کے بیٹے تھے۔ اور بعض اشخاص کہتے ہیں کہ اس دولت مند لاولد نے متنبٰے کیا تھا۔ اصلی والد عالم غربت میں مغرب سے مشرق کو گئے۔ فیض آباد میں ان کی قسمت سے یہ ستارہ چمکا کہ فلکِ نظم کا آفتاب ہوا۔
غریب باپ سے صاحب نصیب بیٹھے کے سوا وہاں بھی نصیبہ نے رفاقت نہ کی، مگر اس دولت مند سوداگر نے کہ لاولد تھا بلند اقبال لڑکے کو فرزندی میں لے کر ایسا تعلیم و تربیت کیا کہ بڑے ہو کر شیخ امام بخش ناسخؔ ہو گئے اور اس مجازی باپ کی بدولت دُنیا کی ضروریات سے بے نیاز رہے، تو مر گیا تو اس کے بھائیوں نے دعوےٰ کیا، انھوں نے کہا کہ مجھے مال و دولت سے کچھ غرض نہیں، جس طرح ان کو باپ سمجھتا تھا، آپ کو سمجھتا ہوں کہ جس طرح وہ میری ضروریات کی خبرگیری کرتے تھے اس طرح آپ فرمائیے، انھوں نے قبول کیا۔
ناسخؔ فساد خون کے سبب سے ایک موقع پر فقط بیسنی روٹی گھی میں چور کر کھایا کرتے تھے۔ بدنیت چچا نے اس میں زہر دیا۔ لوگوں نے یہ مصالح لگایا کہ ایک جن ان کا دوست ہے۔ ان نے آگاہ کیا (حکایت عنقریب روایت
پیش گاہ میں جلوہ گر ہو۔
شیخ امام بخش ناسخؔ کا حال شیخ صاحب کی شاعری کا وطن لکھنؤ ہے۔ مگر کمال سے لاہور کو فخر کرنا چاہیے، جو ان کے والد کا وطن تھا۔ خاندان کے باب میں فقط اس قدر کہہ سکتے ہیں کہ خدا بخش خیمہ دوز کے بیٹے تھے۔ اور بعض اشخاص کہتے ہیں کہ اس دولت مند لاولد نے متنبٰے کیا تھا۔ اصلی والد عالم غربت میں مغرب سے مشرق کو گئے۔ فیض آباد میں ان کی قسمت سے یہ ستارہ چمکا کہ فلکِ نظم کا آفتاب ہوا۔
خدا کی دین کا موسیٰ سے پوچھئے احوال
کہ آگ لینے کو جائیں پیمبری مل جائے
کہ آگ لینے کو جائیں پیمبری مل جائے
غریب باپ سے صاحب نصیب بیٹھے کے سوا وہاں بھی نصیبہ نے رفاقت نہ کی، مگر اس دولت مند سوداگر نے کہ لاولد تھا بلند اقبال لڑکے کو فرزندی میں لے کر ایسا تعلیم و تربیت کیا کہ بڑے ہو کر شیخ امام بخش ناسخؔ ہو گئے اور اس مجازی باپ کی بدولت دُنیا کی ضروریات سے بے نیاز رہے، تو مر گیا تو اس کے بھائیوں نے دعوےٰ کیا، انھوں نے کہا کہ مجھے مال و دولت سے کچھ غرض نہیں، جس طرح ان کو باپ سمجھتا تھا، آپ کو سمجھتا ہوں کہ جس طرح وہ میری ضروریات کی خبرگیری کرتے تھے اس طرح آپ فرمائیے، انھوں نے قبول کیا۔
ناسخؔ فساد خون کے سبب سے ایک موقع پر فقط بیسنی روٹی گھی میں چور کر کھایا کرتے تھے۔ بدنیت چچا نے اس میں زہر دیا۔ لوگوں نے یہ مصالح لگایا کہ ایک جن ان کا دوست ہے۔ ان نے آگاہ کیا (حکایت عنقریب روایت