شمشاد
لائبریرین
صفحہ ۵۲۲
البتہ افسوس اس بات کا ہے کہ بعض اشخاص جنھوں نے میرے حال پر عنایت کر کے حالات مذکورہ کی طلب و تلاش میں خطوط لکھے اور سعی انکی ناکام رہی انھوں نے بھی کتاب مذکور پر ریویو لکھا مگر اصل حال نہ لکھا، کچھ نہ کچھ اور ہی لکھ دیا۔ میں نے اسی وقت دہلی اور اطراف دہلی میں ان اشخاص کو خطوط لکھنے شروع کر دے جو خان موصوف کے خیالات سے دل گلزار رکھتے ہیں، اب طبع ثانی سے چند مہینے پہلے تاکید و التجا کے نیاز ناموں کو جولانی دی۔ انہی میں سے ایک صاحب کے الطاف و کرم کا شکر گذار ہوں جنھوں نے باتفاق احباب اور صلاح ہوگر جزئیات احوال فراہم کر کے چند ورق مرتب کئے اور عین حالت طبع میں کہ کتاب مذکور قریب الاختتام ہے مع ایک مراسلہ کے عنایت فرمائیے بلکہ اس میں کم و بیش کی بھی اجازت دی۔ میں نے فقط بعض روائتیں اور بہت سی روائتیں مختصر کر دیں یا چھوڑ دیں، جن سے ان کے نفس شاعری کو تعلق نہ تھا، باقی اصل کو بجنسہ لکھ دیا۔ آپ ہر گز دخل و تصرف نہیں کیا، ہاں کچھ کہنا ہوا تو حاشیہ پر خط وجدانی میں لکھ دیا جو احباب پہلے شاکی تھے امید ہے کہ اس فروگذاشت کو معاف فرمائیں گے۔
مومنؔ خاں صاحب کا حال – ان کے والد حکیم نبی حاں ولد حکیم نامدار خاں شہر کے شرفاء میں سے تھے، جن کی اصل بخبائے کشمیر سے تھی۔ اول حکیم نامدار خاں اور حکیم کامدار خاں دو بھائی سلطنت مغلیہ کے آخری
البتہ افسوس اس بات کا ہے کہ بعض اشخاص جنھوں نے میرے حال پر عنایت کر کے حالات مذکورہ کی طلب و تلاش میں خطوط لکھے اور سعی انکی ناکام رہی انھوں نے بھی کتاب مذکور پر ریویو لکھا مگر اصل حال نہ لکھا، کچھ نہ کچھ اور ہی لکھ دیا۔ میں نے اسی وقت دہلی اور اطراف دہلی میں ان اشخاص کو خطوط لکھنے شروع کر دے جو خان موصوف کے خیالات سے دل گلزار رکھتے ہیں، اب طبع ثانی سے چند مہینے پہلے تاکید و التجا کے نیاز ناموں کو جولانی دی۔ انہی میں سے ایک صاحب کے الطاف و کرم کا شکر گذار ہوں جنھوں نے باتفاق احباب اور صلاح ہوگر جزئیات احوال فراہم کر کے چند ورق مرتب کئے اور عین حالت طبع میں کہ کتاب مذکور قریب الاختتام ہے مع ایک مراسلہ کے عنایت فرمائیے بلکہ اس میں کم و بیش کی بھی اجازت دی۔ میں نے فقط بعض روائتیں اور بہت سی روائتیں مختصر کر دیں یا چھوڑ دیں، جن سے ان کے نفس شاعری کو تعلق نہ تھا، باقی اصل کو بجنسہ لکھ دیا۔ آپ ہر گز دخل و تصرف نہیں کیا، ہاں کچھ کہنا ہوا تو حاشیہ پر خط وجدانی میں لکھ دیا جو احباب پہلے شاکی تھے امید ہے کہ اس فروگذاشت کو معاف فرمائیں گے۔
مومنؔ خاں صاحب کا حال – ان کے والد حکیم نبی حاں ولد حکیم نامدار خاں شہر کے شرفاء میں سے تھے، جن کی اصل بخبائے کشمیر سے تھی۔ اول حکیم نامدار خاں اور حکیم کامدار خاں دو بھائی سلطنت مغلیہ کے آخری