آج کا شعر - 3

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

فاروقی

معطل
[font="alvi Nastaleeq V1.0.0"] جب سے اس نے شہر کو چھوڑا ہر رستہ سنسان ہوا
اپنا کیا ہے سارے شہر کا اک جیسا نقصان ہوا
میرے حال پہ حیرت کیسی درد کے تنہا موسم میں
پتھر بھی رو پڑتے ہیں انسان تو پھر انسان ہوا [/font]
 

فاروقی

معطل
کمال ضبط کو خود بھی میں آزماوں گی
میں اپنے ہاتھ سے اس کی دلہن سجاوں گی
سپرد کر کے اسے چاندنی کے ہاتھوں میں
میں اپنے گھر کے اندھروں میں لوٹ آوں گی
 

بنگش

محفلین
لے گئے‌ وہ ساتھ اپنے ، زندگی کی رونقیں
اپنا یہ عالم ہوا ان کے چلے جانے کے بعد
جس طرح دیہات کے اسٹیشنوں پر دن ڈھلے
اک سکوت بیکراں گاڑی گز ر جانے کے بعد
 

فاروقی

معطل
سبھی لوگ تو کبھی بھی اچھے نہیں رہتے
جن سے سچ سیکھا ہو، وہ بھی سچے نہیں رہتے

کیوں ایسا ہے کہ اعتبار کی ٹوٹی دہلیز پر
جو بہت ہوں اپنے،اپنے نہیں رہتے
 

عندلیب

محفلین
چھین کر مجھے امان بھی دے
اے خدا ! ایسا مہربان بھی دے
جو میرے سچ پہ بھی یقین نہ کرے
مجھ کو ایک ایسا بد گمان بھ دے
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top