آج کا شعر - 3

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

زین

لائبریرین
ناداں ہو جو کہتے ہو کہ کیوں جیتے ہیں غالب ؔ
قسمت میں ہے مرنے کی تمنا کوئی دن اور
 

زینب

محفلین
جتنے ہمدرد ملے،دوست ملے،یار ملے

سبھی ابھرتے ہوئے سورج کے پرستار ملے

زندگی لائی ہے کس لیے سرِِبازار ہمیں

ہم تو یوسف بھی نہیں کہ کوئی خریدار ملے
 

مغزل

محفلین
نیند اب روٹھ چکی تم بھی تو آخر عاصم
آج کا کام بہت کل پہ اٹھا رکھتے تھے

لیاقت علی عاصم
 

مغزل

محفلین
لیاقت علی عاصم کا ایک شعر جو ان کی شخصیت میں افتخار کی علامت ہے

شعر جیسے بھی کہے ہوں مگر اس ناز کے ساتھ
میں نے شہرت کے لیے شہر میں سازش نہیں کی
(لیاقت علی عاصم)

احمد بالخصوص تمھارے لیے (از:عاصم)
 

محمداحمد

لائبریرین
لیاقت علی عاصم کا ایک شعر جو ان کی شخصیت میں افتخار کی علامت ہے

شعر جیسے بھی کہے ہوں مگر اس ناز کے ساتھ
میں نے شہرت کے لیے شہر میں سازش نہیں کی
(لیاقت علی عاصم)

احمد بالخصوص تمھارے لیے (از:عاصم)

بہت خوب یہ شعر واقعی عاصم بھائی کی شخصیت کا عکاس ہے۔

عاصم بھائی کا ایک شعر جو مجھے بہت پسند ہے۔ ملاحظہ کیجے۔

ڈوبنے کی بھی خبر مجھ کو نہ ہونے پائی
میں لئے پھرتا رہا ناؤ میں دریا ترا
 

مغزل

محفلین
اور ایک یہ شعر جو ضرب المث بن چلا ہے:

ورنہ سقراط مرگیا ہوتا
اس پیالے میں زہر تھا ہی نہیں
لیاقت علی عاصم
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top