آج کا شعر - 3

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

زینب

محفلین
مجھے کیوں عزیز تر ہے یہ دھواں دھواں سا موسم

یہ ہوائے شام ہجراں مجھے راس ہے تو کیوں ہے

میں اجڑ کے بھی ہوں تیرا تو بچھڑ کے بھی ہے میرا

یہ یقین ہے تو کیوں ہے؟ یہ قیاس ہے، تو کیوں ہے
 

جُنید

محفلین
تَعلُق توڑتا ہوں تو مُکمل توڑ دیتا ہوں
ِجسے میں چھوڑتا ہوں مُکمل چھوڑ دیتا ہوں

محبت ہو کہ نفرت ہو بھرا رہتا ہوں شِدت سے
ِجدھر سے آئے یہ دریا اُدھر ہی موڑ دیتا ہوں
 

مغزل

محفلین
اب سر پکڑ کے روئیے ، سامان تو گیا
گھر بیچ کر وہ گھر کا نگہبان، تو گیا
بستی ہی جارہی ہیں خدا کی یہ بستیاں
اے بندہ ِ فراق ، بیابان تو گیا

لیاقت علی عاصم
 

محمداحمد

لائبریرین
کبھی پا کے تجھ کو کھونا، کبھی کھو کے تجھ کو پانا
یہ نظر نظر کے رشتے ترے میرے درمیاں ہیں
میرے ساتھ چلنے والے تجھے کیا ملا سفر میں
وہی دکھ بھری زمیں ہے، وہی غم کا آسماں ہے
 

زینب

محفلین
پلکوں‌پے رکھے وعدوں کے دیے کئی بار جلے کئی بار بجھے

ہم روز رہے چوکھٹ‌پے کھڑے وہ روز ہی آنا بھول گئے
 

مغزل

محفلین
پرندے موسمِ گل کو جہاں پکارتے تھے
عجیب دھوپ تھی سائے تھک اتارتے تھے
سیدانور جاوید ہاشمی
 

مغزل

محفلین
یوں روح کے طائر ، تن و سر چھوڑ کے بھاگے
جیسے کوئی بھونچال میں ، گھر چھوڑ کے بھاگے
میر انیس
 

زین

لائبریرین
جو حیران ہیں تمہارے ضبط پر کہہ دو قتیل ان سے
جو دامن پر نہیں گرتا وہ آنسو دل پر گرتا ہے
 

مغزل

محفلین
جو حیران ہیں تمہارے ضبط پر کہہ دو قتیل ان سے
جو دامن پر نہیں گرتا وہ آنسو دل پر گرتا ہے

املا درست کرلیں
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top