آج کا شعر - 3

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

شہر زاد

محفلین
کوئی بجھتا ہوا منظر ، نہیں دیکھا جاتا
اب کسی آنکھ کو پتھر ، نہیں دیکھا جاتا
وہ ہمارا نہ سہی ، اور قبیلے کا سہی
ہم سے پسپا کوئی لشکر ، نہیں دیکھا جاتا

رضی اختر شوق​
 

مغزل

محفلین
ہم نہ نکہتِ گل ہیں جو مہکتے جاویں
آگ کی طرح جدھر جاویں دہکتے جاویں

جو بھی آوے ہے وہ نزدیک ہی بیٹھے ہے ترے
ہم کہاں تک ترےپہلو سے سرکتے جاویں

غیر کو بار ہو گھر میں ترے سبحا ن اللہ
اور ہم دور کھڑے در ترا تکتے جاویں

میر حسن
 

شہر زاد

محفلین
اِسے تم مشورہ سمجھو یا میرا تجربہ سمجھو
یہ دِل ہو جائے گا پتھر تم اپنے سارے دُکھ رو لو
مجھے خاموش اشکوں سے بہت ہی خوف آتا ہے
نہ رکھو آنکھ یوں بنجر تم اپنے سارے دُکھ رو لو

عاطف سعید
 

شہر زاد

محفلین
مقدر میں دونوں کے ہیں ہجر گھڑیاں
ستارے ہمارے سدا ایک سے ہیں
حقیقت یہی ہے محبت کی رہ میں
سبھی غم کے مارے سدا ایک سے ہیں

حسن رضوی
 

مغزل

محفلین
یہ لوگ مردہ پرستی کے فن میں ماہر ہیں
یہ مجھ کو روئیں گے کل ، آج ان کو رولوں میں

خالد علیگ ( مرحوم)
 

ہما

محفلین
ساقی بیانِ شوق میں رنگینیاں بھی ہوں
لا جامِ خوشگوار غزل کہہ رہا ہوں میں
تجھ سا سخن شناس کو ئی دوسرا نہیں
سن لے خیالِ یار غزل کہہ رہا ہوں میں
 

شہر زاد

محفلین
وہ بھی شائد رو پڑے ویران کاغذ دیکھ کر
میں نے اس کو آخری خط میں لکھا کچھ بھی نہیں

ظہور نظر​
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top