بھری گلی سے گزرتے ہیں بے سر و ساماں
ہمیں تو شرم ہی آتی ہے گھر بدلتے ہوئے
لیاقت علی عاصم
و صلی اللہ علیٰ نور کزو شد نورھا پیدا
زمیں از حبِ اُو ساکن ، فلک در عشقِ اُو شیدا
سر کے اوپر سے شوں کرکے نکل گیا۔
و صلی اللہ علیٰ نور کزو شد نورھا پیدا
زمیں از حبِ اُو ساکن ، فلک در عشقِ اُو شیدا
اتنا آسان سا شعر ہے جناب ۔ (نعت کا)
لگتا ہے آپ کو یہ تو پتہ ہے کہ آسان سا شعر ہے لیکن اس کا ترجمہ نہیں آتا ورنہ لکھ دیتے ۔