آج کا شعر - 3

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

مغزل

محفلین
چھڑا لاتا ہوں خود کو، ایک دو غزلیں سنا کر میں
لیا جاتا ہے مجھے سے بزم میں‌تاوانِ‌تنہائی۔

لیاقت علی عاصم
 

مغزل

محفلین
لام الف لکھنے کا جب پیش آیا کوئی مرحلہ
جتنی دیواریں تھیں زنداں کی دبستاں ہوگئیں۔

نوید غزالی
 

زینب

محفلین
مجھ سے بچھڑ گیا جو گئے سال کی طرح

اس کا بھی حال ہو گا میرے حا ل کی طرح

آیا نہ وہ ،رہ گئے رستے سج ہوئے

یہ سال بھی گزر گیا ہر سال ی طرح
 

مغزل

محفلین
پھول پھینکے کوئی دیوار کے پیچھے سے اگر
پھر اٹھا کر اسے دیوار پہ رکھ دیتا ہوں۔۔
اختر عبدالرزاق (کراچی)
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top