آج کا شعر - 4

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

کاشفی

محفلین
داغ دہلوی رحمتہ اللہ علیہ صاحب کا ایک شعر ملاحظہ ہو۔۔۔

دن گزارے عمر کے انساں ہنستے بولتے
جان بھی نکلے تو میری جاں ہنستے بولتے

ایک اور ملاحظہ کریں۔۔۔۔

اب داغ سا ہمرنگ زمانے میں کہاں ہے
بوڑھوں میں‌وہ بوڑھا ہے جوانوں میں جواں ہے

ایک اور مزید۔۔۔۔

گو ہے عاشق مزاج و شاہد باز
داغ لیکن شراب خوار نہیں
 

راجہ صاحب

محفلین



مری وارفتگی کی زر میں تم تو آ چکے کب کے
مری مانو ” تعارف” کو ”محبت” نام دے ڈالو

نہ تڑپاؤ سلگتی سوچتی معصوم یادوں کو
قریب آؤ، انہیں بھی اک سنہری شام دے ڈالو


نسیم اختر
 

مغزل

محفلین
سرمقتل کسی کا نام بھی لینا تھا ناممکن
بس اک زنجیر توڑی اور زنداں سے نکل آئے

انو ر کیف ، کراچی
 

ملائکہ

محفلین
میں بڑی مشکلوں سے اس دھاگے کو ڈھونڈ کر لائی ہوں:grin:

بارش ہورہی ہے یہاں تو :party:



کس نے پٹخا ہاتھ سے ساغر موسم کی بے کیفی پر
اتنا برسا ٹوٹ کے بادل ڈوب چلا میخانہ بھی
 

محمداحمد

لائبریرین
موسم تھا بے قرار تمھیں سوچتے رہے
کل رات بار بار تمھیں سوچتے رہے
بارش ہوئی تو گھر کے دریچے سے لگ کے ہم
چپ چاپ سوگوار تمھیں سوچتے رہے
 

راجہ صاحب

محفلین
سمجھے ہیں اہلِ مشرق کو شاید قریبِ مرگ
مغرب کے یوں ہیں جمع یہ زاغ و زغن تمام

شیرینئ نسیم ہے سوز و گدازِ میر
حسرت ترے سخن پہ ہے لطفِ سخن تمام
 

راجہ صاحب

محفلین
محبت ہی تھی انعامِ محبت
میں جب نکلا غمِ سود و زیاں سے

بہاروں نے فقط دیوانگی دی
کوئی امید ہے تو ہے خزاں سے


سرور عالم راز سرور
 

ساقی۔

محفلین
کس نے بھیگے ہوئے بالوں سے یہ جھٹکا پانی
جھوم کر آئی گھٹا، ٹوٹ کے برسا پانی

رو لیا پھوٹ کے، سینے میں جلن اب کیوں ہے؟
آگ پگھلا کے نکلا ہے یہ جلتا پانی

کوئی متوالی گھٹا تھی، کہ جوانی کی امنگ
جی بہا لے گیا برسات کا پہلا پانی​
 

زونی

محفلین
مسجد تو بنا دی شب بھر میں ایماں کی حرارت والوں نے
من اپنا پرانا پاپی ھے ، برسوں میں نمازی بن نہ سکا


(اقبال)
 

مغزل

محفلین
میں پہنتا تو ہوں پر لوگ نہیں کہتے لباس
شاید اک جیب و گریباں کے نہیں ہونے سے

حسنین جعفری مرحوم
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top