کاشفی
محفلین
داغ دہلوی رحمتہ اللہ علیہ صاحب کا ایک شعر ملاحظہ ہو۔۔۔
دن گزارے عمر کے انساں ہنستے بولتے
جان بھی نکلے تو میری جاں ہنستے بولتے
ایک اور ملاحظہ کریں۔۔۔۔
اب داغ سا ہمرنگ زمانے میں کہاں ہے
بوڑھوں میںوہ بوڑھا ہے جوانوں میں جواں ہے
ایک اور مزید۔۔۔۔
گو ہے عاشق مزاج و شاہد باز
داغ لیکن شراب خوار نہیں
دن گزارے عمر کے انساں ہنستے بولتے
جان بھی نکلے تو میری جاں ہنستے بولتے
ایک اور ملاحظہ کریں۔۔۔۔
اب داغ سا ہمرنگ زمانے میں کہاں ہے
بوڑھوں میںوہ بوڑھا ہے جوانوں میں جواں ہے
ایک اور مزید۔۔۔۔
گو ہے عاشق مزاج و شاہد باز
داغ لیکن شراب خوار نہیں