یہ بات بات میں کیا ناز کی نکلتی ہے
دبی دبی ترے لب سے ہنسی نکلتی ہے
بجائے شکوہ بھی دیتا ہوں میں دعا اُس کو
مری زباں سے کروں کیا یہی نکلتی ہے
(داغ دہلوی)
قلم توڑ دے تُو، سخن چھوڑ دے تُو
یہ زاغوں کی بستی چمن چھوڑ دے تُو
(خاکسار)
کیا سچ کہا ہے !اتنے پُرہول بھلا خواب کہاں ہیں انور
جاگتی آنکھوں نے کیا کیا نہیں منظر دیکھے
(انور مسعود)