آج کا شعر - 4

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

کاشفی

محفلین
ذبح کرتا ہے تو ، میرے دست و بازو کھول دے
رحم کر قاتل کہ بے تڑپے مزا ملتا نہیں

(امیر مینائی)
 

کاشفی

محفلین
ہم بہت لاغر ہیں پہناؤ نہ ہم کو ہتھکڑی
ڈال دو چھلّا کوئی اپنا ہمارے ہاتھ میں

(امیر مینائی)
 

کاشفی

محفلین
سرکشی اہلِ تواضع سے کوئی چلتی ہے
پست دروازہ سے خود آتا ہے انساں جھک کر

مرتبہ پیشِ خدا ہوتا ہے اتنا ہی بلند
جس قدر چلتا ہے انساں سے انساں جھک کر

(امیر مینائی)
 

کاشفی

محفلین
سیہ کاری سے جی بھرتا نہیں پر شرم آتی ہے
کہاں تک بوجھ رکھئیے کاتبِ اعمال کے سر پر

(امیر مینائی)
 

کاشفی

محفلین
کیوں کر نہ لپٹ جاؤں صراحی کے گلو سے
بیعت مجھے پھر تازہ ہوئی دستِ سُبو سے

(انشا اللہ خان انشا)
 

کاشفی

محفلین
غفلت میں نہ عمر کو بسر کر
انجام پہ اک ذرا نظر کر

اس طول عمل سے فائدہ کیا؟
کل کوچ ہے قصّہ مختصر کر

(میر انیس)
 

کاشفی

محفلین
پیری سے بدن ذرا ہوا زاری کر
دنیا سے انیس اب تو بیزاری کر

کہتے ہیں زبانِ حال سے موئے سپید
ہے صبحِ اجل کوچ کی تیاری کر

(میر انیس)
 

کاشفی

محفلین
کہاں رہ کے توبہ نباہوں الہٰی ؟
کہ جنت میں بھی مجمعِ حور نکلا

(داغ دہلوی رحمتہ اللہ علیہ)
 

کاشفی

محفلین
مجھ کو وعدے نے ترے جی سے گزرنے نہ دیا
میں نے چاہا تھا کہ مرجاؤں تو مرنے نہ دیا

(داغ دہلوی رحمتہ اللہ علیہ)
 

کاشفی

محفلین
نہیں معلوم دنیا جلوہ گاہِ ناز ہے کس کی
ہزاروں اُٹھ گئے پھر بھی وہی رونق ہے مجلس کی

(شاعر: اگر کسی کو معلوم ہے تو بتائیں)
 

کاشفی

محفلین
ہوئی نہ قدر کبھی یہ ملال لے کے چلے
لحد میں ساتھ ہم اپنا کمال لے چلے

(حکیم میر ضامن علی صاحب جلال لکھنوی)
 

جیلانی

محفلین
عار کیا ہے تجھے لوگوں کی ملامت سے نیاز
عاشقوں میں تو اکیلا ہی تو بدنام نہیں
حضرت شاہ نیاز بریلوی
 

جیلانی

محفلین
عجب تماشا ہو ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

عجب تماشا ہو میدانِ حشر میں بیدم

کہ سب ہوں پیشِ خدا اور میں روبروئے رسول
بیدم شاہ وارثی
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top