فرحت کیانی
لائبریرین
شریکِ جرم نہ ہوتے تو مخبری کرتے
ہمیں خبر ہے لٹیروں کے ہر ٹھکانے کی
ہمیں خبر ہے لٹیروں کے ہر ٹھکانے کی
بہت خوب زونی
وہ شمع میرے گھر میں تو بے نور ہی ٹھہری
بازار میں وہ جنس ہو نادر تو مجھے کیا
(عبیداللہ علیم)
غنچہء ناشگفتہ کو دور سے مت دکھا، کہ یوں
بوسے کو پوچھتا ہوں میں، منہہ سے مجھے بتا، کہ یوں
(مرزا)