کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

شمشاد

لائبریرین
تو جب سے گیا ہو گیا ویران یہ گھر بھی
ہوتا ہے بہاروں میں ہی گر جائے شجر بھی

رہنے کو تو رہتے ہیں کہیں ایک ہی گھر میں
ہوتی ہے مگر اس کو کہاں میری خبر بھی
 

شمشاد

لائبریرین
بزم خیال میں ترے حسن کی شمع جل گئی
درد کا چاند بجھ گیا، ہجر کی رات ڈھل گئی
(فیض)
 

فرحت کیانی

لائبریرین
میرا خیال ہے فرحت صاحبہ صحیح شعر یوں ہے

باغباں نے آگ دی تھی آشیانے کو مرے
جن پہ تکیہ تھا، وہی پتے ہوا دینے لگے

میں نے 'جب' کے ساتھ ہی پڑھا تھا سخنور۔۔جو کہ یقیناً غلط ہی ہو گا۔۔۔( اور کو کی 'کر' میں تبدیلی ٹائپو غلطی تھی۔۔۔)تصحیح کے لئے بہت شکریہ :)
 

شمشاد

لائبریرین
یہ کیسا درد کا سیلاب جی سے گزرا ہے
یہ کس نے آگ لگا دی ہے پیرہن میں مرے

نہیں کہ زیست ہی اپنی قبائے مفلس تھی
فراز سینکڑوں پیوند ہیں کفن میں مرے
 

شعیب خالق

محفلین
دشمنوں نے مجھ کو سمجھا اپنی اپنی سوچ تک
دوستوں نے اپنے اپنے ظرف تک پایا مجھے
میں تر وتازہ ھوں شاخِ زندگی پر دیکھ لے
حادثوں کی دھوپ تو نے لاکھ سلگایا مجھے​
 

شمشاد

لائبریرین
دل کو اشکوں کی روانی سے نکالا جائے
ڈوبتے شخص کو پانی سے نکالا جائے
دو ہی کردار کہانی میں ہیں دونوں متضاد
کیوں نہ دونوں کو کہانی سے نکالا جائے
 

شمشاد

لائبریرین
زہر ملتا رہا ، زہر پیتے رہے ، روز مرتے رہے ، روز جیتے رہے
زندگی بھی ہمیں آزماتی رہی ، اور ہم بھی اسے آزماتے رہے
 

شمشاد

لائبریرین
چادر وفا کی اوڑھ لی تربت میں ہو کے خاک
دل تھا صحیفہ ، جسم کو جزدان کر گیا
 

زونی

محفلین
ترے ہجر میں بھی کتنا آسان تھا مرنا جاناں
پھر بھی اک عمر لگی جان سے جاتے جاتے



میں کافی دیر سوچ بچار کے بعد اس نتیجے پہ پہنچی ہوں کہ یہ وہی شعر ھے جو میں نے اسطرح پڑھا ھے،

' کتنا آسان تھا تیرے ہجر میں مرنا جاناں
پھر بھی اک عمر لگی جان سے جاتے جاتے :)
 

زونی

محفلین
نہ مرے زخم کھلے ہیں نہ تیرا رنگِ حنا
اب کے موسم ہی نہیں آئے گلابوں والے

(احمد فراز)
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top