کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

شمشاد

لائبریرین
اپنے حصے میں طوفان کی تقدیر تھی
زندگی اپنی موجوں کی زنجیر تھی
ڈوب جانے کا اپنے ہمیں غم نہ تھا
اس کا ساحل پے آنا غضب ہو گیا
(شیوان بجنوری)
 

شعیب خالق

محفلین
سوچوں کے بند ہیں جو دریچے وہ کھول دو
تازہ ھوا کے ساتھ اجالا بھی آئے گا
اس دور ِمصلحت نے مجھے کھودیا ، مگر
ایک عہد مجھکو ڈھونڈنے والا بھی آئے گا​
 

شمشاد

لائبریرین
بیاضِ دل پر غزل کی صورت رقم کیے ہیں
ترے کرم بھی، ترے ستم بھی حساب سارے

یہ سانحہ ہے کہ واعظوں سے الجھ پڑے ہم
یہ واقعہ ہے کہ پی رہے تھے شراب سارے
(فراز)
 

زینب

محفلین
وہ آنکھ چپکے سے یوں‌دل کے بھید کہہ جائے

کہ جیسے بات کوئی یاد آکے رہ جائے

نہ میں‌حسین،نہ تو خوبرو مگر پھر بھی

ہمیں جو ساتھ دیکھے دیکھتا ہی رہ جائے
 

شمشاد

لائبریرین
ہر درد یہ کہتا ہے ، دوا بن جاؤں
ہر زخم یہ کہتا ہے ، شفا بن جاؤں

آہیں نہ رہیں مری اثر سے خالی
ہر حرف یہ کہتا ہے ، دعا بن جاؤں
 

شمشاد

لائبریرین
فیصلے کے لمحے میں عدل کرنا مشکل ہے
چشم دید لوگوں کے کیوں بیاں نہیں ملتے
 

شمشاد

لائبریرین
چُھپ گیا آج چاند بھی جلدی
اس میں بھی روشنی نہیں باقی

ایسا بدلا ہے کائنات کا رنگ
اب لبوں پہ ہنسی نہیں باقی
 

فرخ منظور

لائبریرین
ہمتِ التجا نہیں باقی، ضبط کا حوصلہ نہیں باقی
اِک تری دید چھن گئی مجھ سے، ورنہ دنیا میں کیا نہیں باقی
(فیض)
 

سیدہ شگفتہ

لائبریرین
ساحلِ امن کہاں ، منزلِ مقصود کہاں
کس بھنور میں ہوں کہ دلدل کا سفر ہے اب تک

کس کے ہاتھوں نے مرا رختِ سفر باندھا تھا
پاؤں زخمی ہوئے پیدل کا سفر ہے اب تک



ہما اعظمی
 

شمشاد

لائبریرین
تیرا وعدہ بھی دل کے جیسا تھا
ایک شیشہ تھا چُور چُور ہوا

ٹوٹ کر جو گرا ہے پلکوں سے
وہی آنسو چراغ طُور ہوا
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top