اپنے حصے میں طوفان کی تقدیر تھی زندگی اپنی موجوں کی زنجیر تھی ڈوب جانے کا اپنے ہمیں غم نہ تھا اس کا ساحل پے آنا غضب ہو گیا (شیوان بجنوری)