کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

زونی

محفلین



میں یہ مانتا ہوں میرے دیے تیری آندھیوں نے بجھا دئے
مگر ایک جگنو ہواؤں میں ابھی روشنی کا امام ھے


(بشیر بدر)
 

زونی

محفلین



تیرے اجالوں میں بھی دل کانپ کانپ اٹھتا ھے
میرے مزاج کو آسودگی بھی راس نہیں

مجھے یہ ڈر ھے تیری آرزو نہ مٹ جائے
بہت دنوں سے طبیعت میری اداس نہیں


(ناصر کاظمی)
 

شمشاد

لائبریرین
بات سچ تھی مگر نہیں بولے
دوستوں کو کبھی خفا نہ کیا

آج پھر ہم نے تیری یادوں سے
اپنا روشن غریب خانہ کیا
 

ثناءاللہ

محفلین
وجود زن سے ہے تصویر کائنات میں رنگ
اسی کے ساز سے ہے زندگی کا سوز دروں
شرف میں بڑھ کے ثریا سے مشت خاک اس کی
کہ ہر شرف ہے اسی درج کا در مکنوں
مکالمات فلاطوں نہ لکھ سکی ، لیکن
اسی کے شعلے سے ٹوٹا شرار افلاطوں
 

شمشاد

لائبریرین
لگتا ہے ثناء اللہ بھائی نے مارچ کی حاضری اس دھاگے پر دے دی ہے۔ اب پھر ایک ماہ کے لیے غایب ہو جائیں گے۔
 

شمشاد

لائبریرین
عشق منت کشِ قرار نہیں
حسن مجبورِ انتظار نہیں

تیری رنجش کی انتہا معلوم
حسرتوں کا مری شمار نہیں
 

شمشاد

لائبریرین
یونہی بے سبب تھیں مسافتیں
یونہی رائیگاں وہ سفر گیا

وہی لمحہ ایک جدائی کا
وہی آنکھ میں جو ٹھہر گیا
(نزہت عباسی)
 

شمشاد

لائبریرین
چشمِ میگوں ذرا ادھر کر دے
دستِ قدرت کو بے اثر کر دے

تیز ہے آج دردِ دل ساقی
تلخئ مے کو تیز تر کر دے
 

فرحت کیانی

لائبریرین
میں سراپا رات ہوں، میں سراپا صبح بھی
مجھ سے کم تر کچھ نہیں اور مجھ سے بڑھ کر کچھ نہیں

آئینے سے رو کے پوچھا جب کبھی میں کون ہوں؟
آئینہ بولا وہیں پلٹ کر، کچھ نہیں

وقت نے دُور کر دیں مری سب خوش فہمیاں
اس سے بڑھ مجھ اب کچھ نہیں اور کچھ نہیں
 

مون

محفلین
جو بھی دیکھا سُنا سب رائیگاں ہونے کو ہے
یہ سفر اگلے سفر کی داستاں ہونے کو ہے
 

مون

محفلین
تو چاند ہے اس زمین کا اور میں سورج
یہی وجہ ہے کہ اپنے درمیان دُوری ہے

روک نہ مجھکو، دیکھ ضد نہ کر
تیری چاندنی کے لیے مرا ڈُوبنا ضروری ہے۔۔۔
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top