کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

مون

محفلین
میری ساری زندگی کو بےثمر اُس نے کیا
عُمر میری تھی مگر اُس کو بسر اُس نے کیا

(منیر نیازی)
 

شمشاد

لائبریرین
دونوں جہان تیری محبت میں ہار کے
وہ جا رہا ہے کوئی شبِ غم گزار کے

ویراں ہے میکدہ، خم و ساغر اداس ہیں
تم کیا گئے کہ روٹھ گئے دن بہار کے
 

زینب

محفلین
مجھے دیکھ کر جو اک نظر،میرے سارے درد سمجھ سکے
جو ہو اس قدر چارہ گر،مجھے اس نگاہ کی تلاش ہے
 

زینب

محفلین
واہ واہ کیا کہنے جی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
عرض کیا ہے۔۔۔

بہت سی باتیں ایسی ہیں جنہیں ہم فرض کرتے ہیں۔۔

چلو یہ فرض کرتے ہیں اسے مجھ سے محبت ہے
 

محمد وارث

لائبریرین
بہت شکریہ شعیب صاحب لیکن کیا آپ بتا سکتے ہیں کہ یہ شعر کونسی کتاب اور کونسی نظم سے لیا گیا ہے؟


فرخ صاحب یہ شعر بانگِ درا کے حصہ "ظریفانہ" میں سے ہے، مکمل قطعہ کچھ یوں ہے


ہم مشرق کے مسکینوں کا دل مغرب میں جا اٹکا ہے
واں کنڑ سب بلوری ہیں یاں ایک پرانا مٹکا ہے

اس دور میں سب مٹ جائیں گے، ہاں باقی وہ رہ جائے گا
جو قائم اپنی راہ پہ ہے اور پکا اپنی ہٹ کا ہے

اے شیخ و برہمن، سنتے ہو کیا اہل بصیرت کہتے ہیں
گردوں نے کتنی بلندی سے ان قوموں کو دے پٹکا ہے

یا باہم پیار کے جلسے تھے ، دستور محبت قائم تھا
یا بحث میں اردو ہندی ہے یا قربانی یا جھٹکا ہے
 

فرخ منظور

لائبریرین
تنگ آچکے ہیں کشمکشِ زندگی سے ہم
ٹھکرا نہ دیں جہاں کو کہیں بے دلی سے ہم

مایوسئ مآلِ محبت نہ پوچھیے
اپنوں سے پیش آئے ہیں بیگانگی سے ہم

(ساحر لدھیانوی)
 

شمشاد

لائبریرین
دلچسپ واقعہ ہے کل اک عزیز دوست
اپنے مفاد پر مجھے قربان کر گیا

خالد میں بات بات پہ کہتا تھا جسکو جان
وہ شخص آخرش مجھے بےجان کر گیا
 

شمشاد

لائبریرین
پھر آگ بھڑکنے لگی ہر سازِ طرب میں
پھر شعلے لپکنے لگے ہر دیدۂ تر سے

پھر نکلا ہے دیوانہ کوئی پھونک کے گھر کو
کچھ کہتی ہے ہر راہ ہر اک راہگزر سے
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top