آخری دفعہ کیا پکایا یا کھایا تھا؟

لاریب مرزا

محفلین
جی، اسی تقسیم کا پوچھ رہا ہوں کہ کیسے کی جاتی ہے؟
قربانی کے گوشت کے تین حصے کیے جاتے ہیں۔ ایک حصہ ذاتی استعمال کے لیے، ایک احباب اور رشتہ داروں کے لیے اور تیسرا حصہ غرباء اور مساکین وغیرہ میں تقسیم کیا جاتا ہے۔
 

زیک

مسافر
قربانی کے گوشت کے تین حصے کیے جاتے ہیں۔ ایک حصہ ذاتی استعمال کے لیے، ایک احباب اور رشتہ داروں کے لیے اور تیسرا حصہ غرباء اور مساکین وغیرہ میں تقسیم کیا جاتا ہے۔
کیا یہ تقسیم تمام مسلم کلچرز میں ایسے ہی ہے؟
 

محمد وارث

لائبریرین
اپنا حصہ بھی مستحقین یا رشتہ داروں میں تقسیم کر دینے میں کوئی قباحت نہیں ہے۔
درست ہے لیکن اگر فقہی نکتہ نظر سے دیکھیں تو فقہ حنفی کے مطابق آپ قربانی کا سارا گوشت خود بھی رکھ سکتے ہیں، اس میں بھی کوئی حرج نہیں۔
 

محمد وارث

لائبریرین
قربانی کے گوشت کے تین حصے کیے جاتے ہیں۔ ایک حصہ ذاتی استعمال کے لیے، ایک احباب اور رشتہ داروں کے لیے اور تیسرا حصہ غرباء اور مساکین وغیرہ میں تقسیم کیا جاتا ہے۔
کیا یہ تقسیم تمام مسلم کلچرز میں ایسے ہی ہے؟
ایسی تقسیم مستحسن ہے یعنی اچھی ہے لیکن واجب یا ضروری نہیں۔ متخلف فقہیہ کی مختلف رائے ہیں، برصغیر پاک و ہند، بنگلہ دیش، افغانستان، سارا سنٹرل ایشیا، ترکی، عراق کے کچھ حصوں‌ میں حنفی فقہہ رائج ہے جس کے مطابق قربانی کے لیے صرف قربانی کی نیت اور اللہ کی رضا ضروری ہے اور سارا گوشت قربانی کرنے والا خود بھی رکھ سکتا ہے۔
 

قیصرانی

لائبریرین
قربانی کے گوشت کے تین حصے کیے جاتے ہیں۔ ایک حصہ ذاتی استعمال کے لیے، ایک احباب اور رشتہ داروں کے لیے اور تیسرا حصہ غرباء اور مساکین وغیرہ میں تقسیم کیا جاتا ہے۔
ذرا یہ تو بتائیے کہ مندرجہ بالا اور مندرجہ ذیل پوسٹ کے مفہوم میں کیا فرق ہے؟
اسی لیے کہتے ہیں کہ قربانی کے گوشت کی ایک تہائی غربا، ایک تہائی دوستوں کو بھی دینا چاہیے
 

قیصرانی

لائبریرین
اپنا حصہ بھی مستحقین یا رشتہ داروں میں تقسیم کر دینے میں کوئی قباحت نہیں ہے۔
درست ہے لیکن اگر فقہی نکتہ نظر سے دیکھیں تو فقہ حنفی کے مطابق آپ قربانی کا سارا گوشت خود بھی رکھ سکتے ہیں، اس میں بھی کوئی حرج نہیں۔
متفق
 

لاریب مرزا

محفلین
ذرا یہ تو بتائیے کہ مندرجہ بالا اور مندرجہ ذیل پوسٹ کے مفہوم میں کیا فرق ہے؟
محترم!! ہم نے آپ کی تقسیم پر ہر گز اعتراض نہیں کیا تھا۔ بات صرف اتنی تھی کہ وارث بھائی کے مراسلے کے جواب میں آپ کی یہ بات کچھ عجیب لگی تھی ہمیں..
 

زیک

مسافر
ایسی تقسیم مستحسن ہے یعنی اچھی ہے لیکن واجب یا ضروری نہیں۔ متخلف فقہیہ کی مختلف رائے ہیں، برصغیر پاک و ہند، بنگلہ دیش، افغانستان، سارا سنٹرل ایشیا، ترکی، عراق کے کچھ حصوں‌ میں حنفی فقہہ رائج ہے جس کے مطابق قربانی کے لیے صرف قربانی کی نیت اور اللہ کی رضا ضروری ہے اور سارا گوشت قربانی کرنے والا خود بھی رکھ سکتا ہے۔
میرا سوال پریکٹس سے متعلق تھا۔
 

قیصرانی

لائبریرین
محترم!! ہم نے آپ کی تقسیم پر ہر گز اعتراض نہیں کیا تھا۔ بات صرف اتنی تھی کہ وارث بھائی کے مراسلے کے جواب میں آپ کی یہ بات کچھ عجیب لگی تھی ہمیں..
شکریہ
اُس پوسٹ میں یہی سوال پوشیدہ تھا کہ اگر گوشت کو تین حصوں میں تقسیم کر کے بانٹ دیا جاتا ہے تو ایک حصہ اتنے زیادہ دن نہیں چل سکتا۔ مگر وارث بھائی کے جواب سے ان کا نکتہ نظر اور اس سے منسلک مسئلہ (قربانی کا گوشت کب تک چلے گا) بھی واضح ہو گیا
 

لاریب مرزا

محفلین
شکریہ
اُس پوسٹ میں یہی سوال پوشیدہ تھا کہ اگر گوشت کو تین حصوں میں تقسیم کر کے بانٹ دیا جاتا ہے تو ایک حصہ اتنے زیادہ دن نہیں چل سکتا۔ مگر وارث بھائی کے جواب سے ان کا نکتہ نظر اور اس سے منسلک مسئلہ (قربانی کا گوشت کب تک چلے گا) بھی واضح ہو گیا

ارے!!یہ تو سادہ سی بات ہے۔ اگر کوئی قربانی کا گوشت تقسیم کرتا ہے تو ان کے گھر احباب کی جانب سے آتا بھی تو ہے۔
 

قیصرانی

لائبریرین
ارے!!یہ تو سادہ سی بات ہے۔ اگر کوئی قربانی کا گوشت تقسیم کرتا ہے تو ان کے گھر احباب کی جانب سے آتا بھی تو ہے۔
آپ کی طرف احباب بہت اچھے ہوں گے، ورنہ عموماً اپنے سر سے اتارنے والا گوشت دوسروں کو بھیجا جاتا ہے
 

قیصرانی

لائبریرین
اچھے برے لوگ ہر جگہ پائے جاتے ہیں۔ ویسے بھی ہر انسان کا اپنا اپنا عمل ہوتا ہے۔
درست، پھر بات یہیں ختم کر دیتے ہیں تاکہ مراسلہ اپنے اصل کو لوٹ جائے
بھانجی کو پک کرنے گیا تو واپسی پر میک ڈونلڈز سے اسے چیز بائٹس دلوائیں اور خود کافی اور چکن نگٹس لیں
 
Top