آخری فلم یا ڈاکیومنٹری کونسی دیکھی

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

فہیم

لائبریرین
Vantage Point
MV5BMTg3MjQ5OTY4M15BMl5BanBnXkFtZTcwNjk1MDU1MQ@@._V1._SY317_CR0,0,214,317_.jpg


ویسے تو یہ پرانی فلم ہے لیکن دیکھنے کا اتفاق اب ہوا۔ اس کا شمار ان موویز میں کیا جاسکتا ہے جو صرف ایک بار دیکھنے والی ہوتی ہیں۔
کچھ عجیب طریقے کا سسپنس ہے اس میں کہ جب تک پوری مووی دیکھ نہ لی جائے کچھ پلے نہیں پڑنا۔
ایک ہی بات کو کئی مختلف زاویوں سے دکھایا گیا ہے۔
 

عباد1

محفلین
’’پیار کا پنچ نامہ‘‘ اچھی فلم ہے۔ فلموں میں لو اسٹوریز تو دکھاتے ہیں لیکن محبت کامیاب ہونے کے بعد کیا ہوتا ہے، یہ کوئی نہیں بتاتا۔ پیار کا پنچ نامہ میں یہی آگے کی اسٹوری ہے اور بہت دلچسپ فلم ہے۔

ویسے میں نے آخری فلم ’’زندگی نہ ملے گی دوبارہ‘‘ دیکھی، بہت ہی مزے دار فلم ہے۔ بے حیائی کی بجائے اگر اچھی اسٹوری اور لوکیشن کو لے کر فلم بنائی جائے تو وہ بھی ہٹ ہو سکتی ہے۔ یہ فلم اتنی دلچسپ ہے کہ کسی بھی جگہ بوریت نہیں ہوئی۔ بہت اعلیٰ فلم ہے۔
 

عباد1

محفلین
Don 2 دیکھی۔ سیدھی سادھی سی جرم کی ایک کہانی ہے جس پر زیادہ محنت کی گئی معلوم نہیں ہوتی۔ فلم کو شارخ خان کے دم پر چلانے کی کوشش کی گئی ہے۔

Don2new.jpg

واقعی؟ میرا تو پہلی دفعہ ایٹریم میں جا کر کوئی فلم دیکھنے کا ارادہ ہے اور آج کل تھری ڈی میں یہی ’’ڈان ٹو‘‘ لگی ہوئی ہے۔ شہزاد بھائی واقعی دیکھنے کے قابل نہیں، یعنی کسی اچھی فلم کا انتظار کیا جائے؟:eek:
 

شہزاد وحید

محفلین
واقعی؟ میرا تو پہلی دفعہ ایٹریم میں جا کر کوئی فلم دیکھنے کا ارادہ ہے اور آج کل تھری ڈی میں یہی ’’ڈان ٹو‘‘ لگی ہوئی ہے۔ شہزاد بھائی واقعی دیکھنے کے قابل نہیں، یعنی کسی اچھی فلم کا انتظار کیا جائے؟:eek:

اصل میں جیسی ڈان ٹُو کی سٹوری ہے ویسی سٹوریز ہالی وڈ فلموں میں ہزاروں بار نہیں تو سینکروں بار فلمائی جا چکی ہے۔ اس وجہ سے مجھے کچھ خاص نہیں لگی۔ آپ ضرور جا کر دیکھیں، بڑی سکرین پر اور تھری ڈی میں تو فلم خامخواہ اچھی لگنی لگ جاتی ہے۔ :) ویسے فلم دیکھنے کے دوران آپ خود کچھ بڑی قسم کی بونگیاں نوٹ کر لیں گے مثلا شاہ رخ خان ایک موقع پر ریتک روشن کے چہرے کا ماسک چڑھا کر ایک تقریب میں جاتا ہے لیکن حیرت انگیز طور اس کی آواز اور ہائیٹ بھی ریتک روشن جیسی ہو جاتی ہے۔ آواز کا تو چلو مان لیا لیکن ہاہیٹ اور وہ بھی صرف ماسک پہن لینے سے۔ اور پھر شارخ خان کا جیل سے بھاگنے کا بونگا پلان۔ آپ خود محسوس کریں گے کہ اس قسم کی کہانی کی فلمیں جو ہالی وڈ میں بن چکی ہیں ان کی کہانی اور ڈائریکشن پر بہت زیادہ محنت کی گئی ہوتی ہے۔
 

عباد1

محفلین
ڈرائیو مجھے بالکل پسند نہیں آئی، یا یوں کہہ لیں کہ میرے پلے ہی نہیں پڑی۔ اب نیکسٹ واریئر دیکھنی ہے۔
 

شہزاد وحید

محفلین
ڈرائیو مجھے بالکل پسند نہیں آئی، یا یوں کہہ لیں کہ میرے پلے ہی نہیں پڑی۔ اب نیکسٹ واریئر دیکھنی ہے۔

ہاہاہا چلو ڈرائیو فلم کسی کو ناپسند بھی تو آئی۔ نتھنگ از پرفیکٹ۔ سیانے ایوے ای نئی کہہ گئے۔ :) ویسے وارئیر آپ کو پسند آئی گی اگر آپ کو ریسلنگ یا مار کٹائی والی سپورٹس سے دلچسپی ہے۔ :)
 

شہزاد وحید

محفلین
دیکھ کر بتائیے گا کہ کیسی لگی۔ اور اسپارٹکس؟

کل رات ہی دیکھ لی تھی کیونکہ آپ نے اسے بہت دلچسپ کہا تھا :)۔ اچھی فلم ہے میں نے اسے IMDB پہ 9 پر ریٹ کیا ہے۔ (y) اور اسپارٹکس کی باری ابھی لیٹ آنی ہے۔ کیونکہ اس سے پہلے تین چار سیریز لائن میں لگی ہوئی ہیں۔
 

عباد1

محفلین
کل رات ہی دیکھ لی تھی کیونکہ آپ نے اسے بہت دلچسپ کہا تھا :)۔ اچھی فلم ہے میں نے اسے IMDB پہ 9 پر ریٹ کیا ہے۔ (y) اور اسپارٹکس کی باری ابھی لیٹ آنی ہے۔ کیونکہ اس سے پہلے تین چار سیریز لائن میں لگی ہوئی ہیں۔
ہاہاہا چلو ڈرائیو فلم کسی کو ناپسند بھی تو آئی۔ نتھنگ از پرفیکٹ۔ سیانے ایوے ای نئی کہہ گئے۔ :) ویسے وارئیر آپ کو پسند آئی گی اگر آپ کو ریسلنگ یا مار کٹائی والی سپورٹس سے دلچسپی ہے۔ :)
ریسلنگ تو خیر پسند نہیں لیکن ’’دا فائٹر‘‘ پسند آئی تھی تو شاید واریئر بھی اچھی لگے۔ ویسے اب ٹی وی سیریز ’’روم‘‘ ڈاؤن لوڈ کرنے کا پروگرام ہے۔
 

عباد1

محفلین
’’مجھ سے فرینڈ شپ کرو گے‘‘ دیکھی۔ ہلکی پھلکی سے دلچسپ فلم ہے۔ یونیورسٹی کالج کے اسٹوڈنٹس کی جیسی فلمیں ہوتی ہیں ویسی ہی ہے۔
 

وجی

لائبریرین
Sons of Anarchy موٹر سائیکل کلب کی آڑ میں جرائم کرنے والوں پر ٹیلی فلم ہے 9/10
یہ چار سیزن پر مشتمل ہے

Sons_of_Anarchy_Poster.jpg
 

شہزاد وحید

محفلین
Fright Night دیکھی۔ بہت ہی فضول فلم ہے۔ یہ فلم 1985 میں اسی نام سے بنائی جانے والی فلم کا ری میک ہے۔ وہ والی تو میں نے نہیں دیکھی لیکن یہ والی بے حد فضول فلم ہے۔ ایک لڑکا سوچتا ہے کہ اس کا ہمسایہ ایک خون چوس ہے اور وہ اسے ختم کرنے کی ترکیبیں کرتا ہے۔ فلم میں کہیں بھی ناظرین کی دلچسپی قائم رکھنے کی صلاحیت نہیں ہے۔

FrightNight2011Poster.jpg
 

شہزاد وحید

محفلین
Real Steel دیکھی۔ ایک سائنس فکشن باکسنگ فلم ہے جس میں انسانوں کی بجائے روبوٹس کو آپس لڑتے دکھایا گیا ہے۔ ان روبوٹس کو مختلف طریقوں سے کنٹرول کیا جا سکتا ہے جیسے کہ جائے سٹک سے یا وائس ریکگنشن یا پھر انسانی موومینٹس سے۔ یہ فلم بچے بڑے دونوں کے لیئے ہے کیونکہ کہ اس فلم میں اگر ایک اڈلٹ ہیرو ہے تو ایک چائلڈ ہیرو بھی ہے اور یہ دونوں آپس میں باپ بیٹا ہیں۔ مزیدار فلم ہے۔

Real_Steel_Poster.jpg
 

شہزاد وحید

محفلین
50/50 دیکھی۔ 100 منٹ کی ایک لائیٹ ڈرامہ فلم ہے۔ ایک نوجوان کے علم میں آتا ہے کہ اسے ایک پیچیدہ قسم کا کینسر ہے اور ریکوری کی چانسس ففٹی ففٹی ہیں۔ اس بات کا علم ہونے کے بعد بیمار ہونے کا احساس اس کی روز مرہ زندگی مشکل کر دیتا ہے۔ ایسے موضوعات پر باقی فلموں کے برعکس اس فلم میں جذباتی مناظر نہیں ہیں بلکہ سیریس کامیڈی کا سہارا لیا گیا ہے۔ فلم کے آخر میں جب بذریعہ سرجری وہ ریکوری کرنے میں کامیاب ہو جاتا ہے تو زندگی کی رونقیں اسے واپس آتی محسوس ہوتی ہیں۔ فلم کا پیس خاصا سلو ہے اور ساری فلم میں ہی سلو رہتا ہے اس لئیے بہت سے فلم بین اس فلم کو پورا دیکھنے سے پہلے ہی شاید بور کہہ کر بند کر دیں۔ بہرحال فلم اچھی ہے۔

50_50_Poster.jpg
 

شہزاد وحید

محفلین
پاکستانی رئیلٹی ٹی وی شو Living on the Edge کا دوسرا سیزن ختم کیا۔ اسے 2010 کے آخر اور 2011 کے شروع کے مہینوں میں اے آر وائی میوزک سے نشر کیا گیا تھا، اس وقت سارا دیکھ نہیں سکا تھا تو اب سارا ڈاؤنلوڈ کر کے دیکھ لیا، تھینکس ٹُو انٹرنیٹ۔ آج کل اس کا تیسرا سیزن نشر کیا جا رہا ہے، تقریبا اٹھارہ اقساط نشر ہو چکی ہیں اور انسویں قسط بارہ جنوری 2012 کو نشر ہو گی۔
آج سے پانچ چھ سال پہلے جب یہ شو شروع ہوا تھا تو اس کی شکل کچھ یوں تھی کہ راہ چلتے لوگوں کو روک کر انہیں کسی بھی قسم کی Dare دی جاتی تھی مثلا سامنے کھڑی لڑکی یا لڑکے کوتھپڑ مار کر دکھاؤ یا زندہ مچھلی کھا کر دکھاؤ یا یہ ڈھیر ساری مرچیں ایک منٹ میں کھا کر دکھاؤ اور پورا کرنے پر انہیں ایک ہزار روپیہ بطور انعام ملتا تھا۔ بعد میں اسے "پاکستان کا سب سے ہمت والا بندہ" کا تھیم دیا گیا اور پورے پاکستان سے لوگوں نے اپنے کرتب دکھائے، کسی نے سانپ ناک سے گزار کر منہ سے نکالا تو کسی نے کھا لیا، کسی نے کچھ کیا تو کسی نے کچھ۔
پھر جنوری 2010 میں اسے باقاعدہ ایک Dare شو کی شکل دی گئی جس میں پاکستان کے بڑے شہروں میں آڈیشنز کئے جاتے جہاں لوگ اپنا اپنا کرتب دکھا کر سلیکٹ ہوتے اور پھر آہستہ آہستہ ٹاپ 15 پھر ٹاپ 12 پھر ٹاپ 8 اور اسی طرح سب سے آخر میں بچنے والا انعام اور ٹائیٹل کا حقدار۔
اصل میں اسے Dare شو بھی نہیں کہا جا سکتا کیونکہ اس شو میں باقاعدہ کوئی خاص فارمیٹ یا رولز نہیں ہوتے بلکہ اس شو کا ہوسٹ وقار ذکا، جو اس شو کا پروڈیوسر بھی ہے، اسے جو رنگ دینا چاہتا ہے دے لیتا ہے جو اس کا جی چاہتا ہے ویسا وہ شو میں کرتا ہے اور اکثر اوقات انہتائی بدتمیزی کا مظاہرہ کرتا ہے۔ لیکن اس کے باوجود یہ شو خاصا پاپولر ہے کیونکہ اس میں کافی مصالحہ بھرا ہوتا ہے، سمجھ لیں کہ مولوی جسے روشن خیالی کہتے ہیں وہی کچھ ہے اس شو میں۔ شو میں حصہ لینے کے لیئے جنس یا عمر کی کوئی قید نہیں اس لیئے لڑکیوں کی بھی ایک بڑی تعداد اپنے اپنے کرتب دکھانے پہنچ جاتی ہے۔ وقار ذکا نے اس کے علاوہ بھی کچھ شو جیسے Xposed اور King of Street Magic شروع کیے تھے وہ ابھی ایسے ہی فُل ڈرامہ قسم کے شوز تھے۔

lote-2.jpg
 

عثمان

محفلین
پاکستانی رئیلٹی ٹی وی شو Living on the Edge کا دوسرا سیزن ختم کیا۔ اسے 2010 کے آخر اور 2011 کے شروع کے مہینوں میں اے آر وائی میوزک سے نشر کیا گیا تھا، اس وقت سارا دیکھ نہیں سکا تھا تو اب سارا ڈاؤنلوڈ کر کے دیکھ لیا، تھینکس ٹُو انٹرنیٹ۔ آج کل اس کا تیسرا سیزن نشر کیا جا رہا ہے، تقریبا اٹھارہ اقساط نشر ہو چکی ہیں اور انسویں قسط بارہ جنوری 2012 کو نشر ہو گی۔
آج سے پانچ چھ سال پہلے جب یہ شو شروع ہوا تھا تو اس کی شکل کچھ یوں تھی کہ راہ چلتے لوگوں کو روک کر انہیں کسی بھی قسم کی Dare دی جاتی تھی مثلا سامنے کھڑی لڑکی یا لڑکے کوتھپڑ مار کر دکھاؤ یا زندہ مچھلی کھا کر دکھاؤ یا یہ ڈھیر ساری مرچیں ایک منٹ میں کھا کر دکھاؤ اور پورا کرنے پر انہیں ایک ہزار روپیہ بطور انعام ملتا تھا۔ بعد میں اسے "پاکستان کا سب سے ہمت والا بندہ" کا تھیم دیا گیا اور پورے پاکستان سے لوگوں نے اپنے کرتب دکھائے، کسی نے سانپ ناک سے گزار کر منہ سے نکالا تو کسی نے کھا لیا، کسی نے کچھ کیا تو کسی نے کچھ۔
پھر جنوری 2010 میں اسے باقاعدہ ایک Dare شو کی شکل دی گئی جس میں پاکستان کے بڑے شہروں میں آڈیشنز کئے جاتے جہاں لوگ اپنا اپنا کرتب دکھا کر سلیکٹ ہوتے اور پھر آہستہ آہستہ ٹاپ 15 پھر ٹاپ 12 پھر ٹاپ 8 اور اسی طرح سب سے آخر میں بچنے والا انعام اور ٹائیٹل کا حقدار۔
اصل میں اسے Dare شو بھی نہیں کہا جا سکتا کیونکہ اس شو میں باقاعدہ کوئی خاص فارمیٹ یا رولز نہیں ہوتے بلکہ اس شو کا ہوسٹ وقار ذکا، جو اس شو کا پروڈیوسر بھی ہے، اسے جو رنگ دینا چاہتا ہے دے لیتا ہے جو اس کا جی چاہتا ہے ویسا وہ شو میں کرتا ہے اور اکثر اوقات انہتائی بدتمیزی کا مظاہرہ کرتا ہے۔ لیکن اس کے باوجود یہ شو خاصا پاپولر ہے کیونکہ اس میں کافی مصالحہ بھرا ہوتا ہے، سمجھ لیں کہ مولوی جسے روشن خیالی کہتے ہیں وہی کچھ ہے اس شو میں۔ شو میں حصہ لینے کے لیئے جنس یا عمر کی کوئی قید نہیں اس لیئے لڑکیوں کی بھی ایک بڑی تعداد اپنے اپنے کرتب دکھانے پہنچ جاتی ہے۔ وقار ذکا نے اس کے علاوہ بھی کچھ شو جیسے Xposed اور King of Street Magic شروع کیے تھے وہ ابھی ایسے ہی فُل ڈرامہ قسم کے شوز تھے۔

lote-2.jpg


یار اس شو کے کچھ کلپس میں نے یو ٹیوب پر دیکھے ہیں۔ ایسا گھٹیا اور بیہودہ پروگرام شائد ہی کبھی دیکھا ہو۔ بلکہ یہ کہنا درست ہو گا کہ یہ رئیلٹی اور ڈیر شوز کے نام پر محض ایک غلاظت ہے۔ جو دوست اس سو کالڈ رئیلٹی شوز کو پسند کرتے ہیں ان کے ٹیئسٹ پر مجھے کچھ افسوس ہے۔
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top