آزادی مارچ اپڈیٹس

mfdarvesh

محفلین
ہمارے ہاں ایک بڑی برائی یہ بھی ہے کہ ہمارے معیار دوغلے ہیں
اب خان صاحب لوگ لے کے اسلام آباد پہنچ گئے ہیں یہ جائزہ ہے
مگر خان صاحب کی حکومت میں جب کوئی اور اس سے بڑا مجمع لے کے جائے گا تو غدار ہوگا اور ملک قوم کا دشمن
اور اس کی بیج کنی طاقت سے ہوگی

ہمیں معیار ایک رکھنا ہوگا، چاہے حکومت کا وقت ایک سال ہی مقرر کر دیں
لوگ لے کہ آنااور حکومت گرا دینا اچھی روایت نہیں ہے
 

عزیزامین

محفلین
ہمارے ہاں ایک بڑی برائی یہ بھی ہے کہ ہمارے معیار دوغلے ہیں
اب خان صاحب لوگ لے کے اسلام آباد پہنچ گئے ہیں یہ جائزہ ہے
مگر خان صاحب کی حکومت میں جب کوئی اور اس سے بڑا مجمع لے کے جائے گا تو غدار ہوگا اور ملک قوم کا دشمن
اور اس کی بیج کنی طاقت سے ہوگی

ہمیں معیار ایک رکھنا ہوگا، چاہے حکومت کا وقت ایک سال ہی مقرر کر دیں
لوگ لے کہ آنااور حکومت گرا دینا اچھی روایت نہیں ہے
کیا پتہ ایک ہو؟
 

عزیزامین

محفلین
اب میں آپ کی تسلی کے لیے ان کی میڈیکل رپورٹس تو لانے سے رہا۔
ویسے بتا دیتا ہوں سال میں کم از کم 2 مرتبہ کیمیو تھراپی کرواتے ہیں اورکینسر کی میڈیسنز لگاتار استعمال کرتے ہیں۔ اس کیمیو تھراپی کی وجہ سے ان کے سر پر ایک بھی بال نہیں ہے۔
یہ بات آپ کو چوہدری صاحب نے بتائی یا آپ ان کے معالج ہیں؟
 

قیصرانی

لائبریرین
اب میں آپ کی تسلی کے لیے ان کی میڈیکل رپورٹس تو لانے سے رہا۔
ویسے بتا دیتا ہوں سال میں کم از کم 2 مرتبہ کیمیو تھراپی کرواتے ہیں اورکینسر کی میڈیسنز لگاتار استعمال کرتے ہیں۔ اس کیمیو تھراپی کی وجہ سے ان کے سر پر ایک بھی بال نہیں ہے۔
کیمو تھراپی کرانے سے ابرو اور چہرے کے دیگر بال بھی گر جاتے ہیں۔ اب یہ مت کہیئے گا کہ ڈاکٹر احتیاط سے اتنی ہی کیمو تھراپی کرتے ہیں کہ صرف سر کے بال گریں :)
دوسرا ان کی وگ کے نیچے کنپٹیوں کے بال سفیدی مائل ہو چلے ہیں البتہ جہاں وگ ہے، وہ کالے رہتے ہیں۔ معاف کیجئے گا، آپ سے بہتر توقع تھی کہ ایسے غلط انسان کی اس طرح حمایت نہیں کریں گے :)
 
کیمو تھراپی کرانے سے ابرو اور چہرے کے دیگر بال بھی گر جاتے ہیں۔ اب یہ مت کہیئے گا کہ ڈاکٹر احتیاط سے اتنی ہی کیمو تھراپی کرتے ہیں کہ صرف سر کے بال گریں :)
دوسرا ان کی وگ کے نیچے کنپٹیوں کے بال سفیدی مائل ہو چلے ہیں البتہ جہاں وگ ہے، وہ کالے رہتے ہیں۔ معاف کیجئے گا، آپ سے بہتر توقع تھی کہ ایسے غلط انسان کی اس طرح حمایت نہیں کریں گے :)
کسی کی بیماری کا ذکر کرنا اس کی حمایت کب سے ہو گیا ؟
ویسے اس غلط انسان کی کچھ غلطیاں آپ شئیر کر دی جیے، شاید میرے علم میں نا ہوں
جس کیمیو تھراپی سے بال وغیرہ مکمل اڑ جاتے ہیں وہ ہفتہ وار ہوتی ہے۔ میں اپنے خاندان میں ایسے 2 مریضوں کے علاج میں معاونت فراہم کرتا رہا ہوں۔ اس لیے کچھ نا کچھ اندازہ ہے
 

زرقا مفتی

محفلین
اس صدیوں سے چلتے نظام کو توڑنا بہت مشکل ہے۔ خاندانوں اور برادریوں میں سالہا سال سے چلنے والے جھگڑے، لڑائیاں، کورٹ کچہری کیس اور حتی کہ تُوتکار کی نوبت تک ہوئے چھوٹے چھوٹے اختلافات بھی اگلی نسلوں کو منتقل ہوتے ہیں۔ ایسے میں سمجھدار یا پڑھا لکھا طبقہ ان سے جان چھڑانے کا ایک ہی حل سمجھتا ہے کہ شہر میں جا کر آباد ہوا جائے اور گاؤں سے تعلق بس خوشی اور غمی تک ہی محدود رکھا جائے۔
اب کیونکہ رشتے خاندان برادریوں کے اندر ہی کرنے کا رواج ابھی بھی بہت حد تک قائم ہے ایسے میں تعلیم یافتہ طبقہ جو ان لڑائی جھگڑے یا انا کا شکار ہوئے مسائل سے جان چھڑا کر شہروں میں آباد تو ہو جاتا ہے لیکن وہ اپنے آپ کو مختلف رشتوں میں بندھا ہوا بھی محسوس کرتا ہے، اس کے علاوہ بھی کچھ وجوہات ہوتی ہیں اور وہ ایسا کوئی بھی قدم نہیں اٹھا پاتا جو گاؤں کے رہنے والے اس کے عزیزوں یا رشتےداروں کی خواہشات کے منافی یا ان کی گاؤں کی اندرونی سیاست سے ٹکراتا ہو۔
ایک چھوٹی سی اپنی ہی مثال دیتا ہوں۔
ہمیں شہر میں آباد ہوئے کم و بیش 45 سال ہو چکے۔ میرے والد مرحوم 1969 میں اپنے گاؤں کھاریاں سے واہ کینٹ میں آباد ہوئے۔ میری پیدائش بھی یہیں کی ہے۔ اب گاؤں میں میری 8-10 ایکڑ زمین ہے جس کے بارے میں مجھے مکمل طور پر یہ بھی نہیں پتا کہ گاؤں کے کس کس طرف ہے۔ اس زمین میں ہر سال ہل بھی چلتا ہے، بیجائی بھی ہوتی ہے، پانی بھی لگتا ہے، اور پکنے کے بعد کٹائی بھی ہوتی ہے۔ اور کٹائی کے بعد شہر میں ہمارے گھر ہماری ضرورت کے مطابق گندم بوریوں میں بند ہو کر پہنچ بھی جاتی ہے۔ ہرسال 6 مہینے مسلسل جاری رہنے والے اس سارے عمل میں آج تک میں صرف 3-4 بار ہی فصل بیجائی کے موقع پر 2یا3 دن کے لیے جا پایا ہوں۔ گاؤں میں میرے یہ سارے کام کون کرتا ہے ؟ میرے وہی عزیز رشتےدار جنھوں نے 5 سال بعد میرا ووٹ کاسٹ کیا۔ میں چاہوں بھی تو ان کی رائے سے باہر نہیں جا پاتا اور ان کی ہر بات پر آمین کہتا ہوں کیونکہ میں 5 سال ان کی خدمات بہت معمولی قیمت پر تقریباً مفت ہی لیتا ہوں اور میرا اچھا خاصہ سرمایہ اور وقت بچ جاتا ہے۔
اب اگر میں اختلاف کرتا ہوں تو کیا ہوتا ہے ؟ اس مراسلے کی پہلی ڈیڈھ لائنیں پھر سے پڑھ لی جیے۔ میں نے گاؤں بھی جانا ہے اور اپنی خوشی غمی میں بھی انھی رشتے داروں اور عزیزوں کے ساتھ شریک ہوناہے۔
گو ایسا ہر ایک کے ساتھ نہیں ہوتا لیکن پنجاب کے دیہاتوں سے شہروں میں آباد ہوئے ، شناختی کارڈ پر 2، 2 پتے لکھوائے لاکھوں لوگ ہیں ، وہ بھی کسی نا کسی طرح ان سے ملتے جلتے مسائل کا شکار ہیں۔
آپ کو اتنی لمبی وضاحت کی کیا ضرورت تھی
شہر کے پتے پر شناختی کارڈ ہی بنوانا ہے اور شہر میں ووٹ ڈالنا ہے ۔ دھاندلی کا حصہ بننے کا کیا جواز ہے ؟ انتخابی عملے کا فوٹو کاپی پر ووٹ ڈلوانا بھی غیر قانونی ہے
مگر جو لوگ فرسودہ نظام کی بقا چاہتے ہیں وہ کیوں زحمت اُٹھائیں گے
 

زرقا مفتی

محفلین
x1271556_62122980.jpg.pagespeed.ic.ris02dHefh.jpg


http://e.dunya.com.pk/detail.php?date=2014-09-08&edition=LHR&id=1271556_62122980
 

قیصرانی

لائبریرین
کسی کی بیماری کا ذکر کرنا اس کی حمایت کب سے ہو گیا ؟
ویسے اس غلط انسان کی کچھ غلطیاں آپ شئیر کر دی جیے، شاید میرے علم میں نا ہوں
جس کیمیو تھراپی سے بال وغیرہ مکمل اڑ جاتے ہیں وہ ہفتہ وار ہوتی ہے۔ میں اپنے خاندان میں ایسے 2 مریضوں کے علاج میں معاونت فراہم کرتا رہا ہوں۔ اس لیے کچھ نا کچھ اندازہ ہے
آپ ایسا کیجئے کہ بلڈ کینسر کی کیمو تھراپی سے متعلق معلومات لیجئے اور میں بھی لیتا ہوں۔ پھر آپس میں معلومات کا تبادلہ کرتے ہیں :)
 
آپ کو اتنی لمبی وضاحت کی کیا ضرورت تھی
شہر کے پتے پر شناختی کارڈ ہی بنوانا ہے اور شہر میں ووٹ ڈالنا ہے ۔ دھاندلی کا حصہ بننے کا کیا جواز ہے ؟ انتخابی عملے کا فوٹو کاپی پر ووٹ ڈلوانا بھی غیر قانونی ہے
مگر جو لوگ فرسودہ نظام کی بقا چاہتے ہیں وہ کیوں زحمت اُٹھائیں گے
تحریک انصاف کے لیڈران اور سپورٹران دیہی پنجاب کے زمینی حقائق کا صحیح سے ادراک ہی نہیں کر پائے۔ اکتوبر 2011 سے لیکر الیکشن مہم کے ختم ہونے تک انھوں نے پنجاب کا مطلب راولپنڈی سے لاہور جی ٹی روڈ ہی سمجھا۔ جہاں مہم چلائی وہاں سے اینٹی نواز شریف ووٹ بھی ملا، کیونکہ پیپلز پارٹی کی بری کارکردگی نے اچھا خاصا خلاء بنا دیا تھا۔
1998 کی مردم شماری کے مطابق پنجاب کی 69 فیصد آبادی دیہات میں رہائش پذیر ہے۔ اب آپ بتائیں کہ تحریک انصاف نے دیہاتوں میں کون سی ڈور ٹو ڈور مہم چلائی جیسے شہروں میں چلاتی رہی۔ وہ 69 فیصد آبادی بہت پہلے سے ایک سیاسی نظام سے جڑی ہوئی ہے۔ اسی لیے تو پنجاب کے دیہی علاقوں میں بےشمار پولنگ سٹیشنوں پر تحریک انصاف کا کیمپ ہی نہیں تھا اور ابھی بھی ان کو سمجھ نہیں آ رہی کہ انتخابات میں دراصل ہوا کیا ہے۔ بس دھاندلی دھاندلی اور دھاندلی
 

mfdarvesh

محفلین

کلاسک زیک بھائی
یہ خبر میری نظر سے نہیں گزری
اب تو سب کو سمجھ آجانا چاہیے کہ کون کسے بیک کررہا ہے اور ڈوریاں کہاں ہیں
خبر کا آخر بہت اچھا ہے کہ جمہوریت بس اب زخمی ہو گئ ہے

فوج کو انڈیا سے اچھے تعلقات تو چھبتے ہیں نا
 
آخری تدوین:
Reuters والے کچھ لیٹ نہیں ہو گئے :sneaky:
یکم ستمبر کے تھے میرے یہ مراسلے
مجھے ناجانے کیوں یہ شک ہے کہ موجودہ COAS کو بے خبر رکھ کر کچھ PSO یا CC اندر خانہ اس ساری گیم کو سپورٹ کر رہے ہیں۔
ہو سکتا ہے یہ ترقی نہ ملنے والےلیفٹنٹ جنرل اسلم کے ساتھی ہوں۔
یا جنرل رینک کے افسران کا کوئی گروپ ہو۔
خدا کرے کہ میرا یہ شک غلط ہو۔
جن 5 جرنلز کا نام آ رہا وہ تمام یکم اکتوبر 2014 کو فوج سے سبکدوش ہو جائیں گے اور انھی کے حوالے سے خبر بھی گردش کر رہی ہے
لیفٹنٹ جنرل طارق خان - کور کمانڈر 1 کور منگلا
لیفٹنٹ جنرل ظہیرالسلام - ڈی جی آئی ایس آئی
لیفٹنٹ جنرل سلیم نواز - کور کمانڈر 30 کور گوجرانوالا
لیفٹنٹ جنرل خالد ربانی - کور کمانڈر 11 کور پشاور
لیفٹنٹ جنرل سجاد غنی - کور کمانڈر 5 کور کراچی
ان میں سے 3 جنرلز انفنٹری سے تعلق رکھتے ہیں، ایک آرمڈ کور سے اور ایک انجئینرز کور سے۔ COAS جس رجمنٹ سے تعلق رکھتے ہیں ان میں سے کوئی بھی اس رجمنٹ کا نہیں ہے۔ اسی لڑی میں پیچھے ایک مراسلے میں میں نے یہی خدشہ ظاہر کیا تھا کہ COAS کو بےخبر رکھ کر کچھ PSO یا CC اندر خانہ اس ساری گیم کو سپورٹ کر رہے ہوں۔
 

فرحت کیانی

لائبریرین
اسی تناظر میں مہرین زاہرہ ملک کا 19 اگست کا یہ آرٹیکل بهی پڑهنے سے تعلق رکهتا ہے.
Pakistan crisis puts army back in the driving seat


By Mehreen Zahra-Malik

ISLAMABAD Tue Aug 19, 2014 7:12pm EDT
(Reuters) - Besieged Pakistan Prime Minister Nawaz Sharif has been assured by the country's military there will be no coup, but in return he must "share space with the army", according to a government source who was privy to recent talks between the two sides.

Last week, as tens of thousands of protesters advanced on the Pakistani capital to demand his resignation, Sharif dispatched two emissaries to consult with the army chief.

He wanted to know if the military was quietly engineering the twin protest movements by cricket star-turned-politician Imran Khan and activist cleric Tahir ul-Qadri, or if, perhaps, it was preparing to stage a coup.

According to a government insider with a first-hand account of the meeting, Sharif's envoys returned with good news and bad: there will be no coup but if he wants his government to survive, from now on it will have to share space with the army.

The army's media wing declined to comment on the meeting.

Thousands of protesters marched to parliament on Tuesday, using a crane and bolt cutters to force their way past barricades of shipping containers, as riot police and paramilitaries watched on after being told not to intervene.

Military spokesman General Asim Bajwa tweeted a reminder to protesters to respect government institutions and called for "meaningful dialogue" to resolve the crisis.

Even if, as seems likely, the Khan and Qadri protests eventually fizzle out due to a lack of overt support from the military, the prime minister will emerge weakened from the crisis in coup-prone Pakistan.

Sharif may have to be subservient to the generals on issues he wanted to handle himself – from the fight against the Taliban to relations with arch foe India and Pakistan's role in neighboring, post-NATO Afghanistan.

"The biggest loser will be Nawaz, cut down to size both by puny political rivals and the powerful army," said a government minister who asked not to be named. "From this moment on, he'll always be looking over his shoulder."

A year ago, few would have predicted that Sharif would be in such trouble: back then, he had just swept to power for a third time in a milestone poll that marked nuclear-armed Pakistan's first transition from one elected government to another.

But in the months that followed, Sharif - who had crossed swords with the army in the past - moved to enhance the clout of the civilian government in a country that has been ruled by the military for more than half of its turbulent history.

He irked the generals by putting former military head Pervez Musharraf, who had ended Sharif's last stint as prime minister in a 1999 coup, on trial for treason.

Sharif also opposed a military offensive to crush Taliban insurgents, sided with a media group that had accused the military of shooting one of its journalists and sought reconciliation with India, the perceived threat that the army uses to justify its huge budget and national importance.


INDIA RAPPROCHEMENT AT RISK

Sources in Sharif's government said that, with civilian-military relations in such bad shape, Sharif suspected that the street protests to unseat him were being manipulated from behind the scenes by the army.

He also feared that, if the agitations turned violent, the army would exploit the situation to seize power for itself.

However, the two close aides who went to see army chief Raheel Sharif in the garrison town of Rawalpindi last Wednesday were told that the military had no intention of intervening.

"The military does not intend to carry out a coup but ... if the government wants to get through its many problems and the four remaining years of its term, it has to share space with the army," said the insider, summing up the message they were given.

"Sharing space" is a familiar euphemism for civilian governments focusing narrowly on domestic political affairs and leaving security and strategic policy to the army.

The fact that the military is back in the driving seat will make it harder for Sharif to deliver the rapprochement with India that he promised when he won the election last year.

Indian media speculated this week that Sharif had already been forced by the generals to scuttle peace talks.

New Delhi on Monday called off a meeting between foreign ministry officials of the two countries, which had been set to take place on Aug. 25, because Pakistan announced its intention to consult Kashmiri separatists ahead of the meeting.

The Himalayan region of Kashmir has been a bone of contention between India and Pakistan since both gained independence in 1947. The two nations have fought three wars, two of them over Kashmir, and came close to a fourth in 2001.

The Pakistani army's predominance could also mean it could torpedo the government's relationship with Afghanistan, where a regional jostle for influence is expected to intensify after the withdrawal of most foreign forces at the end of this year.

PAYING THE PRICE

Few believed that the army would back Khan's bid for power even if it used him to put Sharif on the defensive.

"Even the army knows that Imran Khan may be a great pressure cooker in the kitchen, but you can't trust him to be the chef," said a former intelligence chief who declined to be named.

Sharif may now pay the price for miscalculating that the military may have been willing to let the one-time cricket hero topple him.

"Thinking that Imran could be a game-changer, Nawaz has conceded the maximum to the army," a Sharif aide said.

"From a czar-like prime minister, they (the army) have reduced him to a deputy commissioner-type character who will deal with the day-to-day running of the country while they take care of the important stuff like Afghanistan and India. This is not a small loss."

But Sharif's aides say a stint in jail under Musharraf, followed by exile from Pakistan and five years as leader of the opposition party, have made him realize that he needs to share power to survive.

"This is not the old Nawaz, the wild confrontationalist," said an adviser to the prime minister in Lahore, the capital of his Punjab province power base. "This is the new Nawaz who has learnt the hard way that politics is about living to fight another day."
(Editing by John Chalmers and Mark Bendeich)
 

زرقا مفتی

محفلین
تحریک انصاف کے لیڈران اور سپورٹران دیہی پنجاب کے زمینی حقائق کا صحیح سے ادراک ہی نہیں کر پائے۔ اکتوبر 2011 سے لیکر الیکشن مہم کے ختم ہونے تک انھوں نے پنجاب کا مطلب راولپنڈی سے لاہور جی ٹی روڈ ہی سمجھا۔ جہاں مہم چلائی وہاں سے اینٹی نواز شریف ووٹ بھی ملا، کیونکہ پیپلز پارٹی کی بری کارکردگی نے اچھا خاصا خلاء بنا دیا تھا۔
1998 کی مردم شماری کے مطابق پنجاب کی 69 فیصد آبادی دیہات میں رہائش پذیر ہے۔ اب آپ بتائیں کہ تحریک انصاف نے دیہاتوں میں کون سی ڈور ٹو ڈور مہم چلائی جیسے شہروں میں چلاتی رہی۔ وہ 69 فیصد آبادی بہت پہلے سے ایک سیاسی نظام سے جڑی ہوئی ہے۔ اسی لیے تو پنجاب کے دیہی علاقوں میں بےشمار پولنگ سٹیشنوں پر تحریک انصاف کا کیمپ ہی نہیں تھا اور ابھی بھی ان کو سمجھ نہیں آ رہی کہ انتخابات میں دراصل ہوا کیا ہے۔ بس دھاندلی دھاندلی اور دھاندلی
سوال گندم جواب چنا
جب آپ نے کبھی اپنی مرضی سے ووٹ ہی نہیں دینا تو آپ کو کیا معلوم انتخابات کا مقصد کیا ہے ان مباحث میں پڑنے کی کیا ضرورت ہے ۔
 

زرقا مفتی

محفلین
اسی تناظر میں مہرین زاہرہ ملک کا 19 اگست کا یہ آرٹیکل بهی پڑهنے سے تعلق رکهتا ہے.
Pakistan crisis puts army back in the driving seat


By Mehreen Zahra-Malik

ISLAMABAD Tue Aug 19, 2014 7:12pm EDT
(Reuters) - Besieged Pakistan Prime Minister Nawaz Sharif has been assured by the country's military there will be no coup, but in return he must "share space with the army", according to a government source who was privy to recent talks between the two sides.

Last week, as tens of thousands of protesters advanced on the Pakistani capital to demand his resignation, Sharif dispatched two emissaries to consult with the army chief.

He wanted to know if the military was quietly engineering the twin protest movements by cricket star-turned-politician Imran Khan and activist cleric Tahir ul-Qadri, or if, perhaps, it was preparing to stage a coup.

According to a government insider with a first-hand account of the meeting, Sharif's envoys returned with good news and bad: there will be no coup but if he wants his government to survive, from now on it will have to share space with the army.

The army's media wing declined to comment on the meeting.

Thousands of protesters marched to parliament on Tuesday, using a crane and bolt cutters to force their way past barricades of shipping containers, as riot police and paramilitaries watched on after being told not to intervene.

Military spokesman General Asim Bajwa tweeted a reminder to protesters to respect government institutions and called for "meaningful dialogue" to resolve the crisis.

Even if, as seems likely, the Khan and Qadri protests eventually fizzle out due to a lack of overt support from the military, the prime minister will emerge weakened from the crisis in coup-prone Pakistan.

Sharif may have to be subservient to the generals on issues he wanted to handle himself – from the fight against the Taliban to relations with arch foe India and Pakistan's role in neighboring, post-NATO Afghanistan.

"The biggest loser will be Nawaz, cut down to size both by puny political rivals and the powerful army," said a government minister who asked not to be named. "From this moment on, he'll always be looking over his shoulder."

A year ago, few would have predicted that Sharif would be in such trouble: back then, he had just swept to power for a third time in a milestone poll that marked nuclear-armed Pakistan's first transition from one elected government to another.

But in the months that followed, Sharif - who had crossed swords with the army in the past - moved to enhance the clout of the civilian government in a country that has been ruled by the military for more than half of its turbulent history.

He irked the generals by putting former military head Pervez Musharraf, who had ended Sharif's last stint as prime minister in a 1999 coup, on trial for treason.

Sharif also opposed a military offensive to crush Taliban insurgents, sided with a media group that had accused the military of shooting one of its journalists and sought reconciliation with India, the perceived threat that the army uses to justify its huge budget and national importance.


INDIA RAPPROCHEMENT AT RISK

Sources in Sharif's government said that, with civilian-military relations in such bad shape, Sharif suspected that the street protests to unseat him were being manipulated from behind the scenes by the army.

He also feared that, if the agitations turned violent, the army would exploit the situation to seize power for itself.

However, the two close aides who went to see army chief Raheel Sharif in the garrison town of Rawalpindi last Wednesday were told that the military had no intention of intervening.

"The military does not intend to carry out a coup but ... if the government wants to get through its many problems and the four remaining years of its term, it has to share space with the army," said the insider, summing up the message they were given.

"Sharing space" is a familiar euphemism for civilian governments focusing narrowly on domestic political affairs and leaving security and strategic policy to the army.

The fact that the military is back in the driving seat will make it harder for Sharif to deliver the rapprochement with India that he promised when he won the election last year.

Indian media speculated this week that Sharif had already been forced by the generals to scuttle peace talks.

New Delhi on Monday called off a meeting between foreign ministry officials of the two countries, which had been set to take place on Aug. 25, because Pakistan announced its intention to consult Kashmiri separatists ahead of the meeting.

The Himalayan region of Kashmir has been a bone of contention between India and Pakistan since both gained independence in 1947. The two nations have fought three wars, two of them over Kashmir, and came close to a fourth in 2001.

The Pakistani army's predominance could also mean it could torpedo the government's relationship with Afghanistan, where a regional jostle for influence is expected to intensify after the withdrawal of most foreign forces at the end of this year.

PAYING THE PRICE

Few believed that the army would back Khan's bid for power even if it used him to put Sharif on the defensive.

"Even the army knows that Imran Khan may be a great pressure cooker in the kitchen, but you can't trust him to be the chef," said a former intelligence chief who declined to be named.

Sharif may now pay the price for miscalculating that the military may have been willing to let the one-time cricket hero topple him.

"Thinking that Imran could be a game-changer, Nawaz has conceded the maximum to the army," a Sharif aide said.

"From a czar-like prime minister, they (the army) have reduced him to a deputy commissioner-type character who will deal with the day-to-day running of the country while they take care of the important stuff like Afghanistan and India. This is not a small loss."

But Sharif's aides say a stint in jail under Musharraf, followed by exile from Pakistan and five years as leader of the opposition party, have made him realize that he needs to share power to survive.

"This is not the old Nawaz, the wild confrontationalist," said an adviser to the prime minister in Lahore, the capital of his Punjab province power base. "This is the new Nawaz who has learnt the hard way that politics is about living to fight another day."
(Editing by John Chalmers and Mark Bendeich)

مہرین زاہرہ ملک

Mehreen Zahra-Malik
Mehreen Zahra-Malik is the Assistant Editor of Islamabad-based The News International
http://www.aljazeera.com/indepth/opinion/profile/mehreen-zahra-malik.html
 
سوال گندم جواب چنا
جب آپ نے کبھی اپنی مرضی سے ووٹ ہی نہیں دینا تو آپ کو کیا معلوم انتخابات کا مقصد کیا ہے ان مباحث میں پڑنے کی کیا ضرورت ہے ۔
یعنی انتخابات کا مقصد صرف آپ ہی کو سمجھ آتا ہے !!!
:):):)
اور اگر میں اپنی مرضی سے ووٹ دے بھی دوں تو کم از کم کسی 'اؤئے' کو نہیں دوں گا-
 
Top