(باجو سے معذرت کے ساتھ ۔ اہانت مقصود من نہیں ہے اگر برا محسوس ہو تو بتا دیجئے گا تدوین ہو جائے گی)
جب میں نے پاکستان میں نئی نئی دکانداری شروع کی تو شروع شروع میں پیسوں کو "کھلار" کے رکھا کرتا تھا ۔ دل خوش ہوتا رہتا تھا کہ واہ کافی کمائی کی ہے ۔ پھر آخر ایک دن ۔
ایک دن ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ایک دن۔۔۔۔۔۔۔ دکان بند کرنی پڑی اور نوکری شروع کرنی پڑی
جناب میں بھی کبھی کبھی ہی امیر ہوتی ہوں ، ورنہ آپکے جیسے نوکری ہی کرتی ہوں ،
یہ تو پہلی بار ایک ہزار کا اکھٹا کیش میرے پرس میں تھا ،۔ تو کھلار کر گن کر پھر سمیٹ کر رکھے ،
یہ تو جنکے والٹ خالی تھے انکے لئے لائی بھئی اٹھا لو جتنے مرضی کے باجو دے رہی ہے ۔