زیک
مسافر
احتیاط سے۔ آنکھیں زیادہ استعمال کریں تو ضائع ہو جاتی ہیں۔پھر آپ کی اُمیدوں پر پانی نہیں پھیریں گے اب دیکھتے ہیں غور سے آپ ہمارے لئے دعا کریں کہ اللہ ہماری آنکھوں کو سلامت رکھے
احتیاط سے۔ آنکھیں زیادہ استعمال کریں تو ضائع ہو جاتی ہیں۔پھر آپ کی اُمیدوں پر پانی نہیں پھیریں گے اب دیکھتے ہیں غور سے آپ ہمارے لئے دعا کریں کہ اللہ ہماری آنکھوں کو سلامت رکھے
ہم نے کون سا ڈر جانا ہے اگر دیر سے بھی بتائیں گے۔سسپنس رہنے دیں۔ اتنی جلدی کیوں بتاؤں۔
ان شاء اللہ سامت رہیں گی ہمارے بھائی قدیر کی آنکھیں۔پھر آپ کی اُمیدوں پر پانی نہیں پھیریں گے اب دیکھتے ہیں غور سے آپ ہمارے لئے دعا کریں کہ اللہ ہماری آنکھوں کو سلامت رکھے
اٹھارہ سال سے نہیں بھولا۔ اب بھی کنیڈین دوستوں کو بتاؤں تو خوب محظوظ ہوتے ہیں۔ہم نے کون سا ڈر جانا ہے اگر دیر سے بھی بتائیں گے۔
ہم نے ابھی کا اس لئے بولا کہ کہین آپ بھول ہی نہ جائیں
اب تو آپ ہمیں یہ کہنے پہ اکسا رہے ہیں کہاٹھارہ سال سے نہیں بھولا۔ اب بھی کنیڈین دوستوں کو بتاؤں تو خوب محظوظ ہوتے ہیں۔
لیں آپ نے ہمیں ۲۳ صفحات انتظار کروایا۔ اور میں دوسرے صفحے میں ہی بتا دوں؟ ناں!اب تو آپ ہمیں یہ کہنے پہ اکسا رہے ہیں کہ
ہُن دس وی دیو
آنکھوں پر پورا ذور دے کر بھی دیکھا گیا لیکن شاید یہ تصویر میں سے جو میں سمجھ سکا ہوں کہ اندھیرے میں چاند کی روشنی درخت کے پتوں سے چھن کر ذمین پر آرہی ہے جو کہ اِس درخت کے پھل کو ذائقہ دے رہی ہے بس اتنا ہیان شاء اللہ سامت رہیں گی ہمارے بھائی قدیر کی آنکھیں۔
اب جلدی سے غور کیجئیے تصویروں پر۔ اور کھول دیجئیے اس سبز بھتی کا راز۔تا کہ ہم آرام سکون سے اخروٹ کے درخت کو پھلتا پھولتا دیکھ سکیں۔
کہا بھی تھا زیادہ زور نہ دینا آنکھوں پر
سچی میں ہم ابھی تک لاعلم ہیں کہ یہ ہے کیا بلکہ ہے کون۔ ہم نے تو اس سائیڈ کے پردے بھی ہٹانے چھوڑ دئیے ہیں اگر دن میں کبھی مجبوری سے کمرے میں جانا بھی پڑے۔ پھر کیسے بتا دیں کہ کیا ہے۔لیں آپ نے ہمیں ۲۳ صفحات انتظار کروایا۔ اور میں دوسرے صفحے میں ہی بتا دوں؟ ناں!
لگتا ہے آپ ڈنمارک میں نئی ہیں۔ ہممم کچھ عرصہ لگے گا مقامی مخلوقات کو سمجھنے میں۔سچی میں ہم ابھی تک لاعلم ہیں کہ یہ ہے کیا بلکہ ہے کون۔ ہم نے تو اس سائیڈ کے پردے بھی ہٹانے چھوڑ دئیے ہیں اگر دن میں کبھی مجبوری سے کمرے میں جانا بھی پڑے۔ پھر کیسے بتا دیں کہ کیا ہے۔
آپ سمجھدار ذہین لوگوں کے ساتھ تصاویر شئیر اسی لئے تو کی ہیں کہ کوئی تو اس بھتنی کا کھوج لگا دے۔
قدیر بھائی ابھی درخت پتوں سے محروم ہے۔ آپ نے پھل کہاں دیکھ لئیے۔آنکھوں پر پورا ذور دے کر بھی دیکھا گیا لیکن شاید یہ تصویر میں سے جو میں سمجھ سکا ہوں کہ اندھیرے میں چاند کی روشنی درخت کے پتوں سے چھن کر ذمین پر آرہی ہے جو کہ اِس درخت کے پھل کو ذائقہ دے رہی ہے بس اتنا ہی
نہیں ایسا تو نہیں ہے۔لگتا ہے آپ ڈنمارک میں نئی ہیں۔ ہممم کچھ عرصہ لگے گا مقامی مخلوقات کو سمجھنے میں۔
ارے یہ آپ کے گھر کے سامنے کی تصویر تھی میں تو سمجھا کہ کوئی انٹرنیٹ سے اُٹھائی گئی تصویر ہےسچی میں ہم ابھی تک لاعلم ہیں کہ یہ ہے کیا بلکہ ہے کون۔ ہم نے تو اس سائیڈ کے پردے بھی ہٹانے چھوڑ دئیے ہیں اگر دن میں کبھی مجبوری سے کمرے میں جانا بھی پڑے۔ پھر کیسے بتا دیں کہ کیا ہے۔
آپ سمجھدار ذہین لوگوں کے ساتھ تصاویر شئیر اسی لئے تو کی ہیں کہ کوئی تو اس بھتنی کا کھوج لگا دے۔
اپنے گھر میں اپنے روم کے سامنے کی ہے۔ اور بنائی بھی خود ہے۔ارے یہ آپ کے گھر کے سامنے کی تصویر تھی میں تو سمجھا کہ کوئی انٹرنیٹ سے اُٹھائی گئی تصویر ہے
میرا بیان کردہ مسٹری جانور بھی ایک ہی درخت پر شام تقریباً ایک ہی وقت نمودار ہوتا تھا۔ اب تو میرا شک یقین میں بدل رہا ہے۔ لیکن بتاؤں گا نہیں۔نہیں ایسا تو نہیں ہے۔
بس یہیں پہ دکھتی ہے یہ سبز قدم۔ باقی سارے باغیچہ میں نہیں ہے۔ اس کے دریافت ہونے سے پہلے تو ہم اکثر رات گئے چلے جاتے تھے ۔ لیکن اب
ایک منظر کشی ذرا دن کی بھی لے لیں تو صاف واضح ہوجائے گاقدیر بھائی ابھی درخت پتوں سے محروم ہے۔ آپ نے پھل کہاں دیکھ لئیے۔
یہ جو سبز بھتنی ہے نا۔۔۔ یہ ہمارے اور درخت کے بیچ میں تھی۔ اخروٹ کا درخت اس سبز بھتنی سے آگے کی سائیڈ پہ ہے۔ اور چاند درخت سے بھی آگے اووووووووپر آسمان پہ ہے۔
کیمرے کا لینز صاف تھا
آس پاس کوئی روشنی نہیں تھی جو منعکس ہو کر ایسا کچھ تصویر میں بنا پاتی۔
رات کے تقریباً بارہ بجے کی بات ہے۔
اتنی تفصیل کے بعد بھی نہ کھوج لگا پائیں تو کیا فائدہ آپ کی ذہانت کا۔
دن کی بھی ہیں ۔۔۔ لیکن آپ کو شاید پتہ نہیں کہ یہ دن میں باہر نہیں نکلتیں یا دکھائی نہیں دیتیں۔ایک منظر کشی ذرا دن کی بھی لے لیں تو صاف واضح ہوجائے گا
پہلی بات ہے کہ مغرب کے بعد اور اکیلے کہیں سُن سان جگہ پر تو جانا ہی نہ چاھئیے مجبوری ہوتو الگ بات ہے میرے تایا تھے وہ کہتے تھے کہ جن اور بھوت انسانوں سے بڑے نہیں ہوتے ہاں اگر تم اُن سے ڈرو گے تو وہ تمہیں ڈرائیں گے کیونکہ ایک کمزور کُتا بھی ہو اگر آپ اُس سے ڈر گئے تو وہ بھی کاو کاو کرتا ہوا آپ کے پیچھے پڑ جائے گا۔نہیں ایسا تو نہیں ہے۔
بس یہیں پہ دکھتی ہے یہ سبز قدم۔ باقی سارے باغیچہ میں نہیں ہے۔ اس کے دریافت ہونے سے پہلے تو ہم اکثر رات گئے چلے جاتے تھے ۔ لیکن اب
لیکن یہ جانور نہیں ہے۔ نہ اس کی دم ہے اور نہ پر۔ بس آنکھیں اور منہ ہی تو دکھ رہا ہے۔میرا بیان کردہ مسٹری جانور بھی ایک ہی درخت پر شام تقریباً ایک ہی وقت نمودار ہوتا تھا۔ اب تو میرا شک یقین میں بدل رہا ہے۔ لیکن بتاؤں گا نہیں۔
اپنے گھر میں ہی تو جاتے ہیں باہر تھوڑی نا جاتے۔پہلی بات ہے کہ مغرب کے بعد اور اکیلے کہیں سُن سان جگہ پر تو جانا ہی نہ چاھئیے مجبوری ہوتو الگ بات ہے