نازنین شاہ

محفلین
شعر فہمی کے نئے زاویے لایا ہے یہ دور
لوگ مفہوم بھی اشعار پہ رکھ دیتے ہیں
یوں کراتے ہیں کبھی اپنا تعارف ہم لوگ
معرفت دیدہء بیدار پہ رکھ دیتے ہیں
 

کاشفی

محفلین
کہتا نہ تھا میں اے دل اس کام سے تو باز آ
دیکھا مزا نہ تونے نادان عاشقی کا

(میر سوز دہلوی)
 

کاشفی

محفلین
مشکل نہیں کہ رونقِ محفل نہ بن سکوں
لیکن میں اپنے رنگِ طبیعت کو کیا کروں

گمنام ہوں، گمنام سہی بزمِ ادب میں
اے رازؔ یہ کیا کم ہے کہ بدنام نہیں ہوں

(راز چاند پوری)
 

کاشفی

محفلین
مرا ذوقِ پرستش ہے جدا سارے زمانہ سے
محبت کرتا جاتا ہوں، عبادت ہوتی جاتی ہے

(راز چاند پوری)
 

کاشفی

محفلین
آج سمے کا پہیہ گھوما پیچھے سب کچھ چھوٹ گیا
ایک ستارہ بھارت ماتا کی آنکھوں کا ٹوٹ گیا

(شاعر: بھارت کے نامعلوم)
 
Top