طارق شاہ

محفلین

کاش تکمیلِ آرزو کے لئے
پھر میسّر ہو، ذوقِ آوارہ

ہیں ضیا ؤں کی بخششیں ساغر
ذرّہ ذرّہ ہے، آج مہ پارہ

ساغر صدیقی
 

طارق شاہ

محفلین

کیا یاد کرکے روؤں کہ ، کیسا شباب تھا !
کچھ بھی نہ تھا، ہوا تھی،کہانی تھی، خواب تھا

اب عطر بھی مَلو تو تکلّف کی بُو کہاں
وہ دن ہَوا ہُوئے جو پسینہ گُلاب تھا

جوہر لالہ مادھو رام
 
Top