آپ کا روزہ تو پندرہ گھنٹے سے بھی زیادہ کا ہوا۔
یہاں اس وقت عصر کا وقت ہوا ہے۔
ہاں ہے تو ۔ ۔ پر زیادہ پتا نہیں چلتا شاید ہم پہلے سے اپنی روٹین کے عادی ہوچکے شاید اسی وجہ سے ، بچے صبح سئیرل (بریک فاسٹ ) کرکے سکول نکلتے ، اب سحری کھاکر جاتیں ہیں ، اور عام روٹین مین بھی گھر آکر دوپہر کا کھانا اور شام کا کھانا شام پانچ یا چھے بجے تو کھایا کرتیں ہیں اب بھی وہی ٹائم ہے تھوڑا گھنٹہ آگے ہوا افطاری کا ، ۔۔۔
مگر
مجھے خوب ہوش ٹھکانے آتے ہیں کہ روزہ رکھکر باقی کے کآم مجھ سے مر مر کے ہی ہوتے ہیں جن میں باہر کے سو کام ہوتے ہیں ، اور تو اور کچن کا بھی آ کر مجھے ہی کرنا ہوتا ہے ۔ تب اب مجھے بھوک تو نہیں البتہ سر ضرور چکرا جاتا ہے ۔ ٹینشن سے ۔
( امی کہا کرتی ہیں کوئی ضرورت نہیں روزہ رکھنے کی مر جاؤ گی ایسے ہی )
مگر اب رکھنا تو ہے ہی ۔ ۔