اداسی ۔ اشعار

شمشاد

لائبریرین
تمہیں جب کبھی ملیں فرصتیں ،مرے دل سے بوجھ اتار دو
میں بہت دنوں سے اداس ہوں مجھے کوئی شام ادھار دو
(اعتبار ساجد)
 

مغزل

محفلین
شعر برائے نفسِ دھاگہ شریف:

خوشی ملی تو کئی درد مجھ سے روٹھ گئے
دعا کرو کہ میں پھر سے اداس ہوجاؤں
(شاعر کا نام محو ہوگیا ہے ۔۔)
 

شمشاد

لائبریرین
اُداسی کی ہوائیں آج پھر چلنے لگیں؟ اچھا
تو بس آج اور پی لوں، کل سے قطعا چھوڑ دوں گا میں
(انور شعور)
 

عمر سیف

محفلین
جو سب کا حال ہوا تھا وہ میرا حال ہوا
بنی نہ بات کوئی بات بھی سُنا کے اُسے
مجھے یقین ہے وہ لوٹ کر بھی آئے گا
مگر اُداس ہوں اب راستہ دیکھا کے اُسے
 

عمر سیف

محفلین
دل کی باتیں سن کر ہنسنا تو سب کی عادت ہے
ان باتوں پر ہنستے رہنا یہ بھی ایک اداسی ہے
مار کے کنکر لہریں گننا، بیٹھ کے جھیل کنارے پر
کچھ لوگوں کا ہے یہ کہنا یہ بھی ایک اداسی ہے
 
Top