شمشاد
لائبریرین
صفحہ ۴۹۸
جذب عالمپوری، راگھوویندر راؤ ((۱۹۷۳ – ۱۸۹۴)) : دکن کے رباعی گو شاعر جذب عالمپوری گنگاوتی ((کرناٹک)) میں پیدا ہوئے۔ شاعری کا ذوق فطری تھا۔ شوکت میرٹھی سے اصلاح لی۔ سخا دہلوی سے علم عروض سیکھا پھر صنف رباعی کو اپنے لیے مختص کر لیا اور ساری عمر رباعی کہتے رہے۔ آخری عمر میں حیدر آباد میں سکونت اختیار کی۔ یہیں انتقال ہوا۔
جذب عالمپوری رباعی گو کی حیثیت سے معروف ہیں۔ دکن میں انھی نے اس صنف کو امجد کے بعد خاص اہمیت دی۔ رباعی کے فن پر انھیں قدرت حاصل ہے۔ ان کی رباعیوں کی سب سے اہم خصوصیت ان کا کلاسیکی رچاؤ ہے۔
جذب کی رباعیات کا پہلا مجموعہ "آہنگ جذب" ہے۔ غزلیات کا مجموعہ "سازِ غزل" ہے۔ جذب نے جنوبی ہند کے پانچ سو شعرا کا ایک تذکرہ بھی لکھا تھا جو ہنوز غیر مطبوعہ ہے۔ سنسکرت، تلنگی اور کنٹر کی پرانی کتابوں کے منظوم ترجمے اس کے علاوہ ہیں۔
جرات، شیخ قلندر علی بخش ((۱۸۰۹ - ۱۷۴۸)) : اصل نام یحی، امان تھا لیکن قلندر بخش کے نام سے مشہور ہیں۔ ان کے والد حافظ امان دلی کے رہنے والے تھے۔ جرات کا بچپن فیض آباد میں گزرا۔ کم عمری میں ہی آنکھوں سے معذور ہو گئے۔ آصف الدولہ کے عہد میں لکھنؤ آئے۔ سلیمان شکوہ نے ان کی سرپرستی کی۔ جرات زیادہ لکھے پڑھے نہیں تھے۔ لیکن قادر الکلام شعرا میں ان کا نام ممتاز ہے۔ جرات کا ایک دیوان اردو اور کئی مثنویاں ملتی ہیں۔ انھوں نے غزلوں کے علاوہ فردیات، رباعیات، مسدس، مخمس، ہجویں و اسوخت، ترجیع بند، سلام اور مرثیے وغیرہ لکھے ہیں۔
جذب عالمپوری، راگھوویندر راؤ ((۱۹۷۳ – ۱۸۹۴)) : دکن کے رباعی گو شاعر جذب عالمپوری گنگاوتی ((کرناٹک)) میں پیدا ہوئے۔ شاعری کا ذوق فطری تھا۔ شوکت میرٹھی سے اصلاح لی۔ سخا دہلوی سے علم عروض سیکھا پھر صنف رباعی کو اپنے لیے مختص کر لیا اور ساری عمر رباعی کہتے رہے۔ آخری عمر میں حیدر آباد میں سکونت اختیار کی۔ یہیں انتقال ہوا۔
جذب عالمپوری رباعی گو کی حیثیت سے معروف ہیں۔ دکن میں انھی نے اس صنف کو امجد کے بعد خاص اہمیت دی۔ رباعی کے فن پر انھیں قدرت حاصل ہے۔ ان کی رباعیوں کی سب سے اہم خصوصیت ان کا کلاسیکی رچاؤ ہے۔
جذب کی رباعیات کا پہلا مجموعہ "آہنگ جذب" ہے۔ غزلیات کا مجموعہ "سازِ غزل" ہے۔ جذب نے جنوبی ہند کے پانچ سو شعرا کا ایک تذکرہ بھی لکھا تھا جو ہنوز غیر مطبوعہ ہے۔ سنسکرت، تلنگی اور کنٹر کی پرانی کتابوں کے منظوم ترجمے اس کے علاوہ ہیں۔
جرات، شیخ قلندر علی بخش ((۱۸۰۹ - ۱۷۴۸)) : اصل نام یحی، امان تھا لیکن قلندر بخش کے نام سے مشہور ہیں۔ ان کے والد حافظ امان دلی کے رہنے والے تھے۔ جرات کا بچپن فیض آباد میں گزرا۔ کم عمری میں ہی آنکھوں سے معذور ہو گئے۔ آصف الدولہ کے عہد میں لکھنؤ آئے۔ سلیمان شکوہ نے ان کی سرپرستی کی۔ جرات زیادہ لکھے پڑھے نہیں تھے۔ لیکن قادر الکلام شعرا میں ان کا نام ممتاز ہے۔ جرات کا ایک دیوان اردو اور کئی مثنویاں ملتی ہیں۔ انھوں نے غزلوں کے علاوہ فردیات، رباعیات، مسدس، مخمس، ہجویں و اسوخت، ترجیع بند، سلام اور مرثیے وغیرہ لکھے ہیں۔